• news

اے پی ایم ایل، پی ٹی آئی اتحاد کر کے مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی کو شکست دے سکتی ہیں: مشرف

اسلام آباد (آن لائن) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ اے پی ایم ایل اور پی ٹی آئی اتحاد کر کے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو شکست دے سکتی ہیں۔ عمران خان کو مل کر آگے بڑھنے پر سوچنا ہوگا۔ سپریم کورٹ سے انصاف کے لئے کہوں گا، سیاسی مقدمات ختم ہو جائیں تو اے پی ایم ایل میں جان ڈالنے کے لئے فرنٹ پر آکر لڑوں گا۔ جب سے مسلم لیگ ن حکومت آئی ملک کے حالات مزید خراب ہوئے۔ زرداری اینٹ سے اینٹ بجانے کا اعلان کر کے باہر چلے گئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے پانچ سالوں میں ملک کی اینٹ سے اینٹ بجادی۔ سانحہ ماڈل ٹائون، پانامہ لیکس اور ایان علی کیس جیسے معاملات کا کچھ نہیں بنا، عدالتوں کو اپنا کردارادا کرنا چاہئے۔ ملک کو اندرونی طور پر مستحکم کئے بغیر دنیا میں مقام حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ بہت سے قابل لوگ موجود ہیں مگر حکومت نے ابھی تک وزیرخارجہ تعینات نہیں کیا۔ کمزور خارجہ پالیسی کی وجہ سے اپنے اہم دوست بھی کھو چکے ہیں۔ خارجہ پالیسی فوج نہیں بلکہ حکومت بناتی ہے۔ حکومت موثر جواب دے تو نریندر مودی کی کیا جرات کہ پاکستان کو گالیاں دے۔ اب زمانہ بدل چکا ہے، بھارت پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے فوج استعمال کرنے کی بجائے افغانستان کو استعمال کررہا ہے۔ ہمیں بھی جواب دینے کے لئے ایسی حکمت عملی اپنانی ہوگی۔ بلوچستان بارے بیان دینے پر حکمرانوں کو چاہئے کہ مودی کو بتائیں کہ اس کا جواب بھارتی پنجاب میں دیا جا سکتا ہے۔ بھارت امریکہ کو مس گائیڈ کرتا ہے۔ امریکہ جا کر انہیں بتائوں گا کہ بھارت افغانستان کو پاکستان کے خلاف استعمال کررہا ہے۔ 12مئی کے واقعہ سے میرا کوئی تعلق نہیں، نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکتیں ہوئیں۔ دہشت گردی میں ملوث گروہ اور کراچی کے نوگو ایریاز ختم کر کے ایم کیو ایم کو ملکی مفاد کے لئے استعمال کیا۔ موجودہ ملکی صورتحال پر دل روتا ہے۔ صدر یا وزیراعظم بننے کا شوق نہیں۔ پاکستان کو بچانے، دنیا میں باعزت مقام دلوانے اور ترقی کی راہوں پر گامزن کرنے پر فخر ہے۔ میرے دور میں ایم کیو ایم کے مسلح ونگز ختم کر کے انہیں ملکی مفادات کے لئے استعمال کیا۔ ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والا ہمارا اس وقت کا تعینات کیا گیا گورنر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے دور میں بھی گورنر ہے۔ جناح پور کے نقشے ضرور تھے مگر یہ معلوم نہیں کہ یہ کس نے بنائے تھے۔ اگر میرے دور میں یہ بات ہوتی کہ ایم کیو ایم کے را کے ساتھ تعلقات ہیں تو میں تحقیقات کرواتا۔ کراچی میں ایم کیو ایم مہاجرین، اے این پی پٹھانوں اور اندرون سندھ کے لوگوں کی پیپلز پارٹی پشت پناہی کرتی ہے۔ اگر یہ سلسلہ بند ہو جائے تو 70فیصد حالات قابو میں لائے جاسکتے ہیں۔ راحیل شریف فیلڈ مارشل اور چیف آف آرمی سٹاف دونوں عہدے رکھیں تو ملک کے لئے فائدہ مند ہے۔

ای پیپر-دی نیشن