,الطاف حسین کیخلاف غداری کے مقدمہ کیلئے قانونی ماہرین سے مشاورت
اسلام آباد (محمد نواز رضا‘ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی حکومت نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی سے پیدا ہونیوالی صورتحال سے نمٹنے کی تمام تر ذمہ داری وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کو سونپ دی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی کا خان قومی سلامتی کے حوالے سے کردار بڑھ گیا ہے۔ وفاقی حکومت نے الطاف حسین کے خلاف ’’غداری‘‘ کا مقدمہ درج کرنے کیلئے قانونی ماہرین سے مشاورت شروع کر دی ہے۔ ایک دو روز میں وفاقی حکومت اس بارے میں حتمی فیصلہ کریگی۔ حکومت پاکستان نے برطانوی حکام سے بھی کہا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے دے۔ ذرائع کے مطابق الطاف حسین کا معاملہ اب لندن اور کراچی کے بعد اسلام آباد منتقل ہو رہا ہے جس کے بعد وفاقی حکومت الطاف حسین کیخلاف پاکستان اور برطانیہ میں ’’پروایکٹو‘‘ قانونی کارروائی کریگی۔ الطاف حسین کا ’’قانونی گھیراؤ‘‘ کرنے کیلئے تصاویر اور وڈیوز فراہم کرنے کے بعد حکومت برطانیہ سے قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا جائیگا۔ حکومت برطانیہ نے پاکستان کی جانب سے بھجوائے گئے ریفرنسوں پر نتیجہ خیز کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ وفاقی وزارت داخلہ میں ایم کیو ایم کے معاملہ سے نمٹنے کیلئے ایک سیل قائم کر دیا گیا ہے جو وفاقی وزیر داخلہ کو الطاف حسین سے متعلق تمام معاملات اور حکومت پاکستان کی طرف سے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کریگا۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کا اعلیٰ سطح کا وفد جلد وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان سے ملاقات کر کے ایم کیو ایم کے بارے میں پائی جانیوالی غلط فہمیاں دور کریگا۔ ایم کیو ایم دباؤ کے ماحول سے نکلنے کیلئے حکومت سے ڈیل کرنے کی کوشش کریگی۔