داعش کیخلاف آپریشن ترک ٹینک سپیشل فورسز کے اہلکار پہلی بار شام میں داخل
انقرہ+ دمشق (نیوز ایجنسیاں+ رائٹرز + نوائے وقت رپورٹ) شام میں شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف آپریشن میں ترکی کے 9 ٹینک اور سپیشل فورسز کے اہلکار سرحد عبور کر کے شامی قصبے جرابلس میں داخل ہو گئے ہیں۔ فوجی ذرائع نے ترکی میڈیا کو بتایا کہ جرابلس کے علاقے میں 70 اہداف کو تباہ کر دیا ہے۔ یہ پہلا بڑا حملہ ہے۔ 4 دیہات پر جنگجوئوں نے قبضہ کر لیا۔ اور سلطان مراد جنگجو گروپ کے سربراہ سلطان مراد نے کہا جرابلس آزاد کرالیا۔ روس نے پریشانی کا اظہار کیا ہے۔ترکی نے آپریشن کا آغاز جرابلس پر شدید بمباری سے کیا جس میں آرٹلری اور ترک فضائیہ کا استعمال کیا گیا جس نے 12 ہوائی حملے کئے۔ امریکی اتحادی فضائی حملے کر رہے ہیں۔ صدر اردگان کا کہنا کہ حملے کا مقصد داعش اور کرد جنگجوؤں کو نشانہ بنانا ہے۔ بی بی سی کے مطابق ترکی کو خدشہ ہے کہ کرد کہیں اس کے سرحد کے قریب ایک خودمختار علاقہ نہ قائم کر لیں جس سے ترکی اندر کرد علیحدگی پسند تحریک کو تقویت ملے۔ ترک وزیراعظم نے کہا کردوں کا خودمختار علاقہ قبول نہیں۔ شام نے کہا ہماری خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔ کردش حکام نے کہا ترکی دلدل میں پھنس گیا۔ اردگان نے کہا بغاوت میں ملوث گولن کو اپنے پاس رکھنے اور حوالے کرنے کا کوئی بہانہ نہیں‘ ہمارے حوالے کرے‘ گولن کا ترک سرزمین پر عدلیہ کی زیر نگرانی ٹرائل ہو گا۔ روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہاکشیدگی پر تشویش ہے۔