موسلادھار بارش‘ لاہور ’’ڈوب‘‘ گیا‘ کرنٹ لگنے‘ چھت گرنے سے 2 بچیاں جاں بحق
لاہور/ راولپنڈی (نیوز رپورٹر+ سپورٹس رپورٹر+ نامہ نگار+ نمائندگان+ نوائے وقت رپورٹ) لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں گزشتہ روز موسلادھار بارش ہوئی بارش سے لاہور ’’ڈوب‘‘ گیا اور نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں جس کے باعث دفاتر اور سکول جانے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور نظام زندگی درہم برہم ہو گیا۔ لاہور میں کرنٹ لگنے اور چھت گرنے سے دو بچیاں جاں بحق جبکہ ماں باپ سمیت 3 زخمی ہو گئے۔ 197 فیڈر ٹرپ کر جانے کے باعث شہر کا بڑا حصہ بجلی سے بھی محروم ہو گیا۔ راولپنڈی میں 2 لڑکیاں نالے میں گر کر دم توڑ گئیں جبکہ ایک کو بچا لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں صبح سے جاری وقفے وقفے سے ہونیوالی موسلا دھار بارش سے سڑکیں پانی سے بھر گئیں اور تقریباً پورا شہر ڈوب گیا۔ انڈر پاسز بھر گئے، سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے سامنے بھی پانی کھڑا رہا جبکہ بارش کے باعث پنجاب اسمبلی کی چھت بھی ٹپکنے لگی۔ مختلف شاہراہوں پر بارش کا پانی کھڑا ہونے سے گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بند ہوتی رہیں جس سے ٹریفک سست روی کا شکار رہی۔ سبزہ زار کے علاقے میں کرنٹ لگنے کے باعث ایک بچی مینہ موقع پر ہی دم توڑ گئی جبکہ مناواں میں جھگیاں مزنگ کے گائوں میں موسلادھار بارش کے باعث خستہ حال مکان کی چھت اچانک گر گئی جس سے ایک ہی خاندان کے چار افراد ملبے تلے دب گئے۔ امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر کارروائی کرتے ہوئے مکان مالک محمد آصف سمیت اس کی بیوی اور دو بیٹیوں کو ملبے سے نکال کر طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کیا جہاں 2 سالہ نور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔ ادھر نین سکھ راولپنڈی میں 3 لڑکیاں نالے میں ڈوب گئیں۔ 2 لڑکیاں 14 سالہ کشف اور 19 سالہ ارم جاں بحق ہو گئیں جن کی نعشیں نکال لی گئیں جبکہ تیسری لڑکی ندا کو بچا لیا گیا۔ لڑکیاں نالہ کورنگ میں گریں۔ مریدکے سے نامہ نگار کے مطابق مریدکے شہر کے نواحی علاقوں میں 10 گھنٹے تک مسلسل باری نے تباہی مچا دی۔ دیہات میں درجنوں کچے مکانات گر گئے۔ نظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا، انڈرپاس پانی سے بھر گئے۔ جبکہ نالہ ڈیک میں پانی کی سطح بلند ہو گئی جبکہ دیہات میں کچے مکانات کی دیواریں اور چھتیں گرنے سے درجنوں انسان اور جانور زخمی ہو گئے۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق نارنگ منڈی و گرد و نواح میں موسلادھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی اور پانی کناروں سے باہر نکل آیا جس کے باعث تھلی والا و گرد و نواح کے 12 دیہات زیرآب آگئے اور مکینوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ اندرون شہر مقامی فوڈ دفاتر کے پانی سے گرڈ روڈ کی بستی ڈوب گئی اور مکینوں کے گھروں میں پانی داخل ہو گیا۔ علاوہ ازیں بارش کی وجہ سے لیسکو کے 197 فیڈرز ٹرپ کر گئے جس سے شہر کا بڑا حصہ بجلی کی سپلائی سے کئی گھنٹے تک محروم رہا۔ علاوہ ازیں ااہور میں گزشتہ روزبارش اور وارڈنز کے سڑکوں سے غائب ہونے پر ٹریفک کا مسئلہ گھمبیر صورتحال اختیار کر گیا ہے۔ شہر کی تمام اہم شاہراہوں پر ٹریفک کا بد ترین جام ہو گیا اور لوگ گھنٹوں جام ٹریفک میں پھنے رہے۔ شارع فاطمہ جناح پر مریضوں کو لے کر جانے والی ایمبولینس بھی جام ٹریفک میں پھنس گئی ۔ کینال روڈ، جیل روڈ، شاہراہ قائداعظم، شارع فاطمہ جناح، راوی روڈ اور ریلوے سٹیشن سے ملحقہ سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام رہی۔ اپنے نامہ نگار سے کے مطابق بارش سے لاہور کی بہت سی عدالتوں کے باہر اور عدالتوں کے احاطہ میں بارش کا پانی جمع ہونے کی وجہ سے عدالتوں میں کام نہ ہو سکا۔ عدالتوں میں آنے جانے والوں کی تعداد میں خاصی کمی رہی۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق چیف ٹریفک آفیسر لاہور طیب حفیظ چیمہ نے بارش کے دوران نشیبی علاقوں میں ٹریفک کی روانی کا جائزہ لینے کیلئے سینئر ٹریفک افسران کے ہمراہ وزٹ کیا۔ دوران ڈیوٹی غفلت لاپرواہی کرنے والے 2 پٹرولنگ آفیسر معطل جبکہ شہریوں کی مدد کرنے اور اچھی ڈیوٹی کرنے والے 3 ٹریفک وارڈنز کیلئے 2/2 ہزار روپے نقد انعام اور سرٹیفکیٹس دینے کا حکم دیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق بارش سے پنجاب اسمبلی کی چھت بھی ٹپکنے لگی۔ شرقپور شریف سے نامہ نگار کے مطابق شرقپور میں بجلی کے کھمبے میں کرنٹ آنے سے پانچ افراد زخمی ہو گئے۔ محلہ صدیق اکبر چوک میں نعیم، ذوالفقار سمیت 3 راہگیروں کو گلی میں سے گزرے کہ بجلی کے کھمبے سے کرنٹ لگا۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ دوسری جانب غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری رہا جس پر شہری سراپا احتجاج بنے رہے۔ علاوہ ازیں موسلادھار بارش نے گرمی کا زور توڑ دیا۔ کوٹ رادھاکشن سے نامہ نگار کے مطابق مسلسل سات گھنٹے کی بارش نے انتظامیہ کا پول کھول دیا۔ نشیبی علاقے زیرآب آ گئے۔ پانی گھروں کے علاوہ تجارتی مراکز میں داخل ہو گیا۔ پنڈی بھٹیاں سے نامہ نگار کے مطابق نواحی گائوں ٹھٹھہ خیرو مٹمل میں کرنٹ لگنے سے نوجوان دم توڑ گیا۔ وقاص گھر میں پنکھے پنکھا کا سوئچ بجلی کے بورڈ میں لگا رہا تھا کہ پنکھے کی تار میں کرنٹ آگیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں ملک کے کئی حصوں میں مزید بارش کا امکان ہے۔