• news

گوادر میں قافلے پر حملہ: تحصیلدار‘ 6 لیویز اہلکار شہید‘ رسالدار میجر سمیت 4 زخمی

کوئٹہ+ چمن+ نوشہرہ (نیوز ایجنسیاں+ بی بی سی+ نوائے وقت رپورٹ) گوادر کی تحصیل جیوانی میں قافلے پر دہشت گردوں کے حملے میں 6 اہلکار اور تحصیلدار شہید ہو گئے جبکہ رسالدار میجر سمیت 4افراد زخمی ہو گئے، وزیراعلیٰ بلوچستان نے حملے کی شدید مذمت کی ہے اور رپورٹ طلب کر لی ہے، نصیر آباد میں ایک پیش امام سمیت 3 افراد کی نعشیں برآمد ہوئی ہیں، تفصیلات کے مطابق تحصیلدار نعیم گچکی لیویز فورس کے ہمراہ اس علاقے میں ایک اراضی کا تنازعہ نمٹانے گئے تھے کہ واپسی پر ایک ویران چیک پوسٹ میں چھپے دہشت گردوں نے ان کے قافلے پر فائرنگ کر دی اور راکٹ فائر کیے گئے، اس حملے میں 6سکیورٹی اہلکار اور تحصیلدار شہید ہو گئے، اس واقعے میں لیویز فورس کے رسالدار سمیت 4 افراد زخمی ہو گئے، زخمیوں کو علاج کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال گوادر منتقل کیا گیا، کمشنر نے بتایا کہ اس واقعہ کے بارے میں تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے شہید ہونے والے اہلکاروں میں سپاہی علی جان، عامر، امام عبیداللہ، اکبر، نعمت جان شامل ہیں جبکہ بونیر کے علاقے گاگھڑ میں خودکش بمبار کو جیکٹ سمیت گرفتار کر لیا گیا۔ گرفتار دہشت گرد سرکاری املاک اور افسران کو نشانہ بنانا چاہتا تھا۔ چمن میں افغان سرحد کے قریب کارروائی کے دوران 8 دہشت گرد گرفتار کرلئے گئے اور گولہ بارود کا بھاری ذخیرہ برآمد کر لیا گیا۔ دوسری جانب سکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد پر چمن کے علاقہ میں انٹیلی جنس اور کومبنگ آپریشن کے دوران 8 دہشت گرد گرفتار کر لئے جبکہ اسلحہ اور گولہ بارود کا بھاری ذخیرہ بھی برآمد کر لیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد پر چمن کے علاقہ میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن جبکہ ایک الگ کومبنگ آپریشن میں 8 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا۔ فورسز نے اسحلہ و گولہ بارود کا بھاری ذخیرہ بھی برآمد کر لیا جس میں دھماکہ خیز مواد‘ تیار بارودی سرنگیں‘ راکٹس اور ڈیٹونیٹرز شامل ہیں۔ دوسری جانب صوابی کے علاقے ملک آباد سے پریشر ککر میں چھپایا گیا پانچ کلوگرام وزنی بم برآمد ہوا جسے بی ڈی ایس حکام نے ناکارہ بنا دیا۔ بی بی سی کے مطابق ضلع نوشہرہ میں حکام کا کہنا ہے کہ تین افراد کی نعشیں ملی ہیں جنہیں گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا ہے۔ مرنے والوں میں ایک مسجد کے پیش امام بھی بتائے جاتے ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ لاشیں جمعرات کی صبح نوشہرہ کے علاقے نظام پور میں جبئی کے مقام پر سڑک کے کنارے سے ملی ہیں۔ ہلاک ہونے والے افراد کو سر میں گولیاں ماری گئی ہیں۔ دو افراد کی شناخت کرلی گئی ہے جن کا تعلق صوابی سے ہے اور جن کی نعشیں ان کے ورثاء کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ مرنے والوں میں ایک صوابی کی مسجد میں پیش امام تھے جو صوابی کے ایک مشہور مدرسے سے فارغ التحصیل تھے۔ ادھر لیویز ذرائع کے مطابق چمن میں گرڈ سٹیشن کے قریب نوجوان کو اغواء کر لیا گیا مغوی کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا مغوی نوجوان ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر اختر کا بیٹا ہے۔ پشاور سے خبرنگار کے مطابق پشاورکے علاقے ڈبگری گارڈن چناربلڈنگ کے قریب نامعلوم مسلح موٹرسائیکل سوار حملہ آووروںنے ایس ایچ او شرقی کی گاڑی پر دوران گشت آندھادھندفائرنگ کردی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جوابی فائرنگ سے حملہ آوور فرارہوگئے ۔ لاہور سے نامہ نگار کے مطابق شیر ا کو ٹ پولیس نے مختلف علاقوںمیں سرچ آپریشن کے دوران 15مشکوک افرد کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیاہے ۔پولیس نے با بو صا بو ،بند روڈ ،طلعت پا رک ،نو نا ریا ں ،افغا ن بستی اور دیگر علا قو ں میں سرچ آپریشن کیا ۔ جڑانوالہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران 10مشکوک افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی نے سیالکوٹ میں کارروائی میں مبینہ دہشت گرد گرفتار کر لیا، سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق مبینہ دہشت گرد سے منافرت پر مبنی لٹریچر برآمد کر لیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن