صدر آزاد کشمیر نے حلف اٹھا لیا بھارت مظالم بند، مذاکرات کرے، مسعود خان مودی نے ملکی سلامتی پر حملہ کیا، کابینہ
مظفر آباد (آن لائن+ صباح نیوز) آزاد کشمیر کے نئے صدر مسعود خان نے آزاد کشمیر کے صدر کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ منصب سنبھالنے کے بعد آزاد کشمیر کے نئے صدر نے کہا بھارت نہتے کشمیریوں پر ظلم بند کرے۔ ایک بار پھر بھارت کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں۔ چیف جسٹس آزاد کشمیر جسٹس محمد اعظم خان نے اسمبلی کے سبزہ زار میں نومنتخب صدر سے حلف لیا اس موقع پر وفاقی وزیر برائے کشمیر افیئر و گلگت بلتستان چودھری برجیس طاہر، وفاقی وزیر مملکت طارق فضل چودھری، وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر ان کی کابینہ اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ حلف اٹھانے کے بعد نئے صدر کو پولیس کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا اور سلامی دی۔ نئے صدر نے میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک کو کشمیریوں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ بھارت کو چاہئے وہ نہتے کشمیریوں پر ظلم بند کرے اور پاکستان سے مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کرے۔ مسئلہ کشمیر کا حل گڈ گورننس اور تعمیر وترقی ہمارا ایجنڈا ہے۔ پاکستان نے کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کی ہے۔ صباح نیوز کے مطابق آزاد جموں وکشمیر کابینہ کا اجلاس وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں متعدد قراردادیں منظور کی گئیں جن میں کہا گیا کابینہ کا یہ اجلاس بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے بلوچستان سے متعلق بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، مودی کے اس بیان نے ایک طرف بھارتی عزائم کو بے نقاب کیا ہے جبکہ دوسری جانب بھارت کا سفاک اور مکار چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔ سی پیک منصوبے کے خلاف بھارت کا خبث باطن اب پوری طرح آشکار ہو چکا ہے اس بیان نے یہ بھی ثابت کر دیا بھارت اور اس کی خفیہ ایجنسی را پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کر رہی ہے۔ اجلاس مودی کے اس بیان کو ایک آزاد ملک کی سلامتی پر حملہ تصور کرتا ہے اور کشمیری عوام کی جانب سے پاکستانی عوام کو یقین دلاتا ہے وہ پاکستان پر کٹ مرنے کے لیے ہم ہر وقت تیار ہیں۔ اجلاس عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے وہ جنوبی ایشیا کے لیے انتہائی خطرے کی علامت مودی ڈاکٹرین جو دہشت گردی کی بنیاد ہے کو روکنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں ورنہ خطہ پائیدار امن سے محروم رہے گا۔ اجلاس آزاد جموں وکشمیر اور گلگت بلتستان سے متعلق بھارتی وزیر اعظم مودی کے بیان کو کشمیریوں کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کے ہندوستانی منصوبے کی ایک جہت سمجھتا ہے، بھارت جو ہمیشہ اپنے وعدوں سے مکرتا رہا ہے اور کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد میں بڑی رکاوٹ بنا ہوا ہے نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی افواج نے قتل و غار تگری کا جو بازار گرم کر رکھا ہے مودی کا یہ بیان اس پر سے توجہ ہٹانے کی ایک کوشش ہے، اجلاس مودی کے بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتا ہے وہ کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دینے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے، اجلاس اس عزم کو دہراتا ہے کشمیری عوام بھارت سے ہر حال میں آزادی لیکر رہیں گے، کشمیر بنے گا پاکستان ہی ہماری منزل ہے اور اس منزل کے حصول کے لیے بیس کیمپ کی نمائندہ حکومت برسرپیکار رہے گی۔ کابینہ کا اجلاس وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو انتہائی جرات مندانہ انداز اور ماہرانہ سفارت کاری سے دنیا بھر میں اجاگر کرنے کو سراہتا ہے۔ اجلاس نواز شریف کو سیالکوٹ لاہور موٹر وے کا سنگ بنیاد رکھنے پر مبارک باد پیش کرتا ہے اور توقع کرتا ہے موٹر وے منصوبہ جات کا دائرہ کار آزادکشمیر تک بڑھایا جائیگا۔ اجلاس ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے پاکستان مخالف خطاب پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتا ہے۔ پاکستان کے خلاف اشتعال انگیز بیان سے ہر کشمیری کا دل رنجیدہ ہے جو مطالبہ کرتے ہیں ایسے بیان کے ایک ایک لفظ کا حساب لیا جائے، اجلاس چیف آف آرمی سٹاف کی جانب سے ڈی جی رینجرز کو دی گئی اس ہدایت کی زبردست ستائش کرتا ہے کہ شرپسندی میں ملوث ایک ایک شخص کو پکڑا جائے۔ اجلاس سمجھتا ہے مسعود خان کے انتخاب سے بھارتی ایوانوں میں زلزلہ برپا ہے کیونکہ سلامتی کونسل میں پاکستان کے مندوب کے طور پر وہ کئی مرتبہ بھارتی منصوبوں کو پچھاڑ چکے ہیں۔ بعدازاں وزیراعظم آزاد کشمیر نے سبکدوش ہونے والے صدر آزاد کشمیر سردار محمد یعقوب خان کے اعزاز میں وزیراعظم ہائوس میں عشائیہ دیا۔