وزیر داخلہ نے رضاکارانہ جعلی شناختی کارڈ واپس کرنے کی مدت میں ایک ماہ توسیع کر دی
اسلام آباد (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کے عمل میں غیر ملکیوں کیلئے رضاکارانہ شناختی کارڈز کی واپسی کیلئے ایمنسٹی سکیم میں ایک ماہ کی توسیع کی منظوری دیدی جبکہ وفاقی وزیر داخلہ کی زیرصدارت اجلاس میں انسداد دہشت گردی کیلئے کراچی اور کوئٹہ کی جیو میپنگ کرنے، آئندہ6 ماہ میں تمام آئی این جی اوز کو قانون کے دائرے میں لا نے، یکم ستمبر سے جعلی شناختی کارڈ بنانے میں ملوث نادرا ملازمین کو ناصرف نوکری سے برطرف گرفتاری عمل میں لانے اور بیرون ملک موجود پاکستانی ملزمان کے حوالے سے مکمل ڈیٹا بیس تیار کرنے کا فیصلہ کیاگیا، چیئرمین نادرا عثمان یوسف مبین نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ابتک 5 کروڑ60 لاکھ شناختی کارڈز کی تصدیق ہوگئی،334 غیر ملکیوں نے رضا کارانہ طو رپر اپنے شناختی کارڈز واپس کر دئیے ہیں۔ وزارت داخلہ حکام کی جانب سے اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ 47 انٹرنیشنل این جی اوز کو کام کی اجازت دیدی گئی ہے۔47آئی این جی اوز کو کام کی اجازت دیدی گئی ہے جبکہ 37آئی این جی اوز کے ساتھ ایم او یو پر دستخط ہوئے گئے ہیں۔اس موقع پر وزیر داخلہ چوہدری نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ جب تک فیصلہ نہ آئے اس وقت تک کسی آئی این جی اوز کو بیدخل نہ کیا جائے اور ان کو کام کرنے دیا جائے۔ نثار نے کہاکہ آئندہ6 ماہ میں تمام انٹرنیشنل این جی اوز کو قانون کے دائرے میں لائیں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ جعلی شناختی کارڈ بنوانے میں مدد فراہم کرنے والے نادرا ملازمین کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے چیئرمین نیکٹا احسان غنی کو ہدایت کی کہ انسداد دہشت گردی کیلئے کراچی اور کوئٹہ کی جیو میپنگ کی جائے ۔ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ ملک فہد کیس کو بعض عناصر خراب کرنا چاہتے ہیں، ملزمان کی ضمانت ہوئی ہے ابھی تفتیش ہونی ہے، ملزمان کے پاسپورٹ منسوخ کرکے نام ای سی ایل میں نام ڈال دئیے گئے ہیں۔برطانوی ہائی کمیشن کو اختیار نہیں کہ براہ راست آئی جی اسلام آباد کو خط لکھے۔ یہ جرم ہوا جس کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔