ترکی، پولیس ہیڈ کوارٹرز پر کار بم حملہ،11 اہلکار جاں بحق،78 زخمی
استنبول+اسلام آباد (این این آئی + اے ایف پی+ نمائندہ خصوصی) ترکی کے جنوب مشرق میں واقع صوبے سرنیک کے قصبے جزرے میں پولیس ہیڈکوارٹرز پر کار بم دھماکے کے نتیجے میں 8 پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد ہلاک جبکہ 78 زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے نتیجے میں پولیس ہیڈکوارٹرز کی عمارت کو نقصان پہنچا، دھماکہ شامی سرحد کے قریبی علاقے میں ہوا، جہاں کردوں کی اکثریت ہے۔ دھماکے کے فوراً بعد پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ گئیں۔ دھماکے کی ذمہ داری کردستان ورکرز پارٹی کے جنگجوئوں نے قبول کرلی۔ پارٹی کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا کہ حملہ ان کے گرفتار رہنما اوکلان کو مسلسل قید تنہائی میں رکھے جانے کا ردعمل ہے۔ دس دن پہلے بھی دیار باکر میں پولیس سٹیشن پر دھماکے میں چار پولیس اہلکاروں سمیت سات افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ واقعہ کے نتیجہ میں پولیس ہیڈکوارٹرز کی عمارت تباہ ہو گئی اور ملبہ کا ڈھیر بن گئی۔ تمام زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق پولیس ہیڈ کوارٹرز پرحملہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے صوبائی دارالحکومت سرناک سے آنیوالی شاہراہ کو بلاک کر دیا ہے اور سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ترک حکومت اور عوام کیساتھ ہیں۔ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے حملہ آوروں کو بھرپور جواب دیا جائیگا، پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کوئی دہشت گرد گروپ ترکی کو یرغمال نہیں بنا سکتا۔انہون نے کہا کہ دھماکے میں کردستان ورکرز پارٹی ملوث ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ مشکل گھڑی میں ترک حکومت اور عوام کیساتھ کھڑے ہیں۔ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے بھی بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔