الطاف نے عظیم طارق‘ عمران فاروق کو مروایا : مصطفی کمال‘ ایک شخص کے بیان سے کچھ نہیں ہوتا : فاروق ستار
کراچی (سٹاف رپورٹر+ نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم کے ایم این اے آصف حسنین ایم کیو ایم چھوڑ کر پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہوگئے۔ آصف حسنین این اے 225 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ اس موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا کہ جو مینڈیٹ انکو الطاف حسین کے نام پر ملا تھا آج انہوں نے اسے چھوڑ دیا۔ فاروق ستار کو بہت اچھی طرح سے جانتے ہیں۔ وہ ایک گرتی ہوئی دیوار کو بچانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ کوئی مجھے بتا دے کہ کیا الطاف حسین فاروق ستار کو فون کال نہیں کررہے؟ فاروق ستار اور الطاف حسین کے درمیان فکس میچ چل رہا ہے۔ دونوں دھوکہ باز ہیں۔ فاروق ستار نے تمام پاکستانیوں کیلئے کنفیوژن پیدا کر دی ہے۔ متحدہ کی رابطہ کمیٹی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ قوم سے یہ مذاق ختم ہونا چاہئے۔ کیا اسرائیل اور بھارت کو دعوت دینا ختم ہو گیا؟ الطاف نے عظیم طارق، عمران فاروق کو مروا دیا، اب فاروق ستار کی جان کو خطرہ ہے۔ ایم کیو ایم قائد کو بچانے والا خود بھی فنا ہو جائیگا۔ کچھ روز بعد الطاف پھر سامنے آجائیں گے اور فاروق ستار خاموش ہو جائیں گے۔ ایم کیو ایم پاکستان اور لندن الگ نہیں۔ قائد ایم کیو ایم اور فاروق ستار کی مرضی سے ہی سب کچھ ہو رہا ہے۔ کیا ایم کیو ایم حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کےخلاف کھڑی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا فاروق ستار اور متحدہ کے بانی 24 گھنٹے رابطے میں ہیں، دونوں کی انڈرسٹینڈنگ ہے، متحدہ بانی سے لاتعلقی کافی نہیں، فاروق ستار انکے مینڈیٹ کو بھی لات ماریں۔ اس موقع پر آصف حسنین نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا بھی اعلان کیا۔ مصطفی کمال نے کہا میں گن پوائنٹ پر اپنی بات مسلط نہیں کر سکتا، جب آپ الطاف حسین سے قطع تعلق کر رہے ہیں تو انکے مینڈیٹ کو بھی چھوڑیں۔ فاروق ستار کیلئے الطاف اب ”صاحب“ ہوگئے ہیں۔ پاکستان میں وباءپھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ایم کیو ایم کو موقع ملنا چاہئے۔ پاک سرزمین پارٹی میں آصف حسنین کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ہم ریاست پاکستان اور پاکستانیوں کو بچانے کیلئے جہاد کررہے ہیں۔ الطاف فون کر کے لوگوں کو کہہ رہے ہیں فاروق ستار میرا آدمی ہے۔ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ الطاف حسین اپنی زندگی میں کسی اور کو قیادت سونپ دیں۔ مہاجروں کی اس سے بڑی تذلیل نہیں ہو گی کہ انہیں الطاف سے جوڑیں۔ آصف حسنین نے کہا کہ اب میرا ایم کیو ایم سے کوئی تعلق نہیں، میں اس مینڈیٹ کو چھوڑتا ہوں جس نے پاکستان کیخلاف نعرہ لگایا۔ رینجرز نے مجھ سے اچھے طریقے سے بات کی۔ اگر کوئی الزامات ہوتے تو آج کنور نوید کی طرح اندر ہوتا۔ بی بی سی کے مطابق آصف حسنین نے کہا کہ انہوں نے مصطفی کمال کو خود فون کیا کہ پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہونا چاہتا ہوں۔ فاروق ستار کی طرف سے متحدہ پاکستان کی قیادت سنبھالنے کے بعد متحدہ کی قومی اسمبلی میں موجود یہ پہلی وکٹ گری ہے۔ مصطفی کمال نے کہا کہ الطاف حسین قوم کے مجرم ہیں۔ مستعی ہونے والے رکن قومی اسمبلی آصف حسنین نے متحدہ کے مزید ارکان کی پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا عندیہ دیا ہے۔
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے اور سیاسی عمل کی آزادی دی جائے۔ وزیراعظم اور آرمی چیف سے درخواست ہے کہ ظلم کا سلسلہ بند کیا جائے‘ ہمیں دیوار سے لگانے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے‘ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمارا آج بھی مطالبہ ہے نائن زیرو کو کھولا جائے‘ ہم نے پی آئی بی کالونی میں عارضی دفتر بنایا ہے‘ گھر کے ساتھ کچھ پڑوسیوں نے اپنے گھر دیدئیے ہیں ہمیں سیاسی سرگرمیوں سے نہ روکا جائے‘ ظلم اور ناانصافیوں کا سلسلہ بند کیا جائے‘ 37 سال کی جدوجہد رائیگاں نہیں جانے دیں گے‘ کارکن منظم اور متحد رہیں آصف حسنین کے جانے سے فرق نہیں پڑتا‘ مظلوم طبقہ ہمارے ساتھ ہے‘ کارکنوں کو وفاداریاں تبدیل کرنے کیلئے دھمکیاں مل رہی ہیں۔ فاروق ستار نے کہا کہ ایک شخص کے بیان دینے سے کچھ نہیں ہوتا۔ تحریک کو بہتر انداز میں جاری رکھیں گے اب پہیہ الٹا چلے گا۔ ایم کیو ایم چھوڑ کر جانے والے واپس آئیں گے۔ آصف حسنین کے بارے میں بات آج پریس کانفرنس میں کریں گے۔ بلدیاتی خدمات کا سلسلہ شروع کرنے کی اجازت دی جائے‘ ہمارے کارکنوں کو آج بھی ماورائے عدالت قتل کیا جا رہا ہے۔ فاروق ستار نے الزام لگایا کہ ہمارے کارکن محمود کو گزشتہ روز سینٹرل جیل میں قتل کیا گیا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان خواجہ اظہار الحسن نے بھی 12 مئی سانحہ کے الزام میں گرفتار محمود کے قتل کی مذمت کی ہے۔ قبل ازیں فاروق ستار کی زیرصدارت ایم کیو ایم پاکستان کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور ارکان پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا۔ فاروق ستار نے شرکا کو بدلتی صورتحال پر اعتماد میں لیا۔ ترجمان کے مطابق اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال اور تنظیمی معاملات پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں حامد خان‘ خالد مقبول صدیقی اور دیگر رہنماﺅں نے شرکت کی۔ خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ محمود کو ملیر پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ محمود خان پر 12مئی واقعہ میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔ کارکن محمود خان کی تشدد زدہ نعش سول ہسپتال سے ملی۔ وزیراعلیٰ سندھ واقعے کی تحقیقات کرائیں‘ امن کی کوششوں کو سبوتاژ کیا جا رہا ہے۔دریں اثناءفاروق ستار نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نادان دوست عظیم طارق جیسی غلطی کر رہے ہیں بانی تحریک وہ مسئلہ حل کریں جس نے پارٹی کو اس نہج پر پہنچایا۔
فاروق ستار/ اظہار الحسن