افغان پناہ گزینوں کیلئے پھر ٹینٹ میں واپسی کا وقت ہے: بی بی سی
پشاور (بی بی سی) پاکستان کی اس درخواست پر کہ اس کے ملک میں مقیم تقریباً 30 لاکھ افغان مہاجرین ملک سے واپس چلے جائیں، اس حوالے سے نمائندہ بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے گزشتہ ہفتے جب میں نور اور ان کے خاندان سے ملا تو ان کو ٹرکوں کی قطار کے پیچھے انتظار کرتے تین روز ہو چکے تھے ۔ پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے اور پاکستانی حکام نے یہ بات تسلیم کی وہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی وطن واپسی کے بارے میں تیار نہیں تھے اور صورت حال ان کے قابو سے باہر ہوگئی ہے۔ ان میں سے بہت سے لوگوں نے پاکستان کو اپنا مسکن بنا لیا تھا۔ ادھر پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے یو این ایچ سی آر نے وطن واپسی کے پروگرام کے لئے اپنی فیس بھی ڈبل کردی ہے۔ پہلے یہ ایک فرد کے لئے 200 ڈالر تھی جو اب 400 ڈالر ہوگئی ہے۔ لیکن ایسے بہت سے افغان پناہ گزینوں کا مستقل غیر یقینی کا شکار ہوگیا ہے۔ افغان مہاجرین نے بتایا واپسی میں مشکلات ہیں، بی بی سے کے مطابق پناہ گزینوں کے لئے پھر ٹینٹ میں واپسی کا وقت ہے ۔