• news

طور میں فلیگ میٹنگ غیر قانونی آمدورفت روکنے پر اتفاق

لنڈی کوتل(نامہ نگار) افغان حکام نے باب دوستی پر پیش آنیوالے اٹھارہ اگست کے واقعہ کو سازش کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تیسرے فریق نے پاکستان افغان برادرانہ تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، پرچم جلانے کا واقعہ باعث تشویش ہے۔ غیرقانونی آمدورفت روکنے پر اتفاق کیا گیا۔ یہ باتیں منگل کو چمن بارڈر پر باب دوستی پر منعقدہ چوتھی فلیگ میٹنگ میں افغان وفد کے سربراہ کرنل محمد علی نے کہیں۔ باب دوستی کی بندش اورکھولنے سے متعلق گزشتہ روز پاکستانی اور افغان سرحدی فورسز کے درمیان ایک اہم فلیگ میٹنگ منعقد ہوا جو طویل ڈیڈلاک کے بعد اس میٹنگ میں پیشرفت کا امکان ظاہر کیا گیا ہے میٹنگ کے دوران افغان سرحدی فورسزکے کرنل محمد علی نے اپنے روئیے میں لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلی مرتبہ تسلیم کیا کہ اٹھارہ اگست کا واقعہ نہ صرف قابل افسوس ہے بلکہ قابل مذمت بھی ہے کرنل محمد علی نے پاکستانی وفد سے کہا کہ یہ واقعہ ایک بہت بڑی سازش تھی پاکستانی پرچم جلانے میں کسی تیسرے فریق نے کردار ادا کیا انہوں نے تو اپنا کام کردیا اب ہمیں اپنا کام کرنا ہوگا اس واقعے سے پاک افغان سرحدی تعلقات متاثر ہوئے اور برادر اقوام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ ان عناصرنے باب دوستی پر اشتعال انگیزی پیدا کرنے کی کوشش کی یہ پاکستان اور افغانستان کا مشترکہ دشمن سمجھتے ہیں ہمیں اپنے مشترکہ دشمن کیخلاف کام کرنا ہوگا۔ دوستی گیٹ کو کھول دیا جائے۔ فلیگ میٹنگ میں پاکستانی وفدکی قیادت کرنے والے لیفٹیننٹ کرنل محمد چنگیزخان نے افغان وفدکے بات چیت کو سراہا اور اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے کہا آج بدھ کو شام سے پہلے پہلے باب دوستی گیٹ کھولنے یا نہ کھولنے سے متعلق آگاہ کیا جائیگا۔ پاکستان افغان بارڈر 13 ویں روز بھی بند رہا جس کی وجہ سے تجارت اور نیٹو کو ہر قسم کی سپلائی معطل رہی۔

ای پیپر-دی نیشن