• news

بارش: لاہور تالاب بن گیا، بدترین ٹریفک جام، بجلی غائب، درخت گرنے سے ایک شخص جاں بحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار+ نیوز رپورٹر+ نامہ نگار+ سپورٹس رپورٹر) لاہور میں موسلا دھار بارش کے بعد نکاسی آب کے ناکام آپریشن نے واسا اتھارٹی کی اہلیت کا ایک بار پھر بھانڈا پھوڑ دیا، ڈیڑھ گھنٹہ کی بارش سے شہر کی کوئی سڑک، گلی محلہ محفوظ نہ رہا اور پورا شہر ندی نالے کی شکل اختیار کر گیا جبکہ ڈیفنس کے گرجا چوک میں درخت گرنے سے ایک شخص جاں بحق اور 4 شدید زخمی ہو گئے۔ بارش سے لیسکو کے 240 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے اور شہر کا بیشتر علاقہ اندھیرے میں ڈوب گیا۔ مختلف علاقوں میں پانی کھڑا ہونے سے نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، رات گئے تک سڑکوں گلی محلوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا رہا جبکہ سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرتی رہیں۔ گزشتہ روز دوپہر کے وقت اچانک موسلادھار بارش شروع ہوئی اور تقریبا ڈیڑھ گھنٹہ میں شہر میںجھل تھل ہو گیا ۔ نکاسی آب کا مناسب انتظام نہ ہونے کے باعث لاہور کے متعدد علاقے کئی کئی فٹ پانی میں ڈوب گئے جس سے نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔ شدید بارش اور پانی کھڑا ہونے کے باعث عوام گھروں اور دفاتر میں محصور ہو کر رہ گئے۔ مختلف مقامات پر انڈر پاسز، لکشمی چوک، وارث روڈ، سپریم کورٹ رجسٹری، علامہ اقبال روڈ، مال روڈ، مین بلیوارڈ گلبرگ و علامہ اقبال ٹائون، شاہراہ فاطمہ جناح، شاہ عنایت قادری چوک،لارنس روڈ، مزنگ چونگی، دھرم پورہ، گولڈنگ روڈ، ڈیوس روڈ، داتا دربار، گڑھی شاہ، ہربنس پورہ، بھیکے والا چوک، ایوبیہ مارکیٹ مسلم ٹائون، گڑھی شاہو ، ایمپریس روڈ، جی پی او چوک، نابھہ روڈ، کشمیر روڈ، کوپر روڈ، ایک موریہ پل، دو موریہ پل، شیرانوالہ گیٹ، نولکھا چوک، وراث روڈ، گولڈنگ روڈ، لکشمی چوک، میکلوڈ روڈ، جوہر ٹائون کی مختلف سڑکوں، کوپرروڈ، سمن آباد، چوک ناخدا، مصری شاہ، چاہ میراں، فیض باغ سمیت متعدد علاقوں میں بارش کا پانی کھڑا ہو گیا جو واسا کی طرف سے پیشگی انتظامات نہ ہونے کے باعث گھنٹوں کھڑا رہا۔ کئی شاہراہوں پر موٹر سائیکلیں، گاڑیاں اور رکشے بارش کے کھڑے پانی میں بند ہونے سے ٹریفک کا نظام سست روی کا شکار رہا۔ شہر کے کئی انڈر پاسز میں بھی پانی داخل ہونے سے ٹریفک کا نظام جام ہو گیا۔ بارش کے باعث کئی علاقوں میں بجلی بھی معطل رہی۔ نامہ نگار کے مطابق گرجا چوک میں اچانک ایک پرانا درخت گرنے سے ایک رکشہ اور 2 موٹرسائیکلیں اس کی زد میں آگئی۔ درخت اوپر گرنے سے رکشہ بری طرح تباہ ہو گیا جبکہ 2 موٹرسائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا ایک ز خمی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ٹریفک حادثے کے بعد یہاں ٹریفک بدترین جام ہو گیا۔ موسلادھار بارش اور وارڈنز کے سڑکوں سے غائب ہونے پر ٹریفک کا مسئلہ گھمبیر ہو گیا۔ شہر کی تمام اہم شاہراہوں پر ٹریفک کا بدترین جام ہوا اور لوگ گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہے اور شہر کی تمام اہم سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ فیروزپور روڈ، کینال روڈ، جیل روڈ، شاہراہ قائداعظم، شارع فاطمہ جناح، راوی رورڈ سمیت شہر بھر میں سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام رہی جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ نیوز رپورٹر کے مطابق لاہور میں بارش کے باعث لیسکو کے 240 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے جس سے شہر کا بیشتر علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے، رات گئے تک متاثرہ علاقوں میں بجلی بحال نہ ہو سکی۔ لیسکو انتظامیہ بجلی کی سپلائی بحال کرنے میں مکمل ناکام ہو گئی۔ بارش نے لیسکو کے بجلی کے ترسیلی نظام کا بھانڈہ پھوڑ دیا۔ اقبال ٹاؤن گلشن بلاک، مزنگ، نیو مسلم ٹاؤن، رحمان پورہ، جوہر ٹاؤن، اسلام پورہ، میسن روڈ، سمن آباد، گلبرگ، ٹاؤن شپ، اندرون لاہور، بند روڈ سمیت دیگر کئی علاقوں میں بجلی شام 6 بجے کے بعد بند ہو گئی۔ شہری لیسکو کے دفتر فون کر کے بجلی کی بحالی کی معلومات حاصل کرنے میں بھی ناکام رہے۔ لیسکو افسران نے اپنے موبائل فون بند رکھے۔ دوسری طرف بجلی کا لاہور میں خسارہ 11 سو میگاواٹ رہا۔ لاہور میں 8 سے 10 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ جاری ہی۔ سپورٹس رپورٹر کے مطابق سڑکوں پر پانی کھڑا ہونے سے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کیا جا سکا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور، فیصل آباد، مالاکنڈ ڈویژن میں کہیں کہیں جبکہ سبی، کوئٹہ، سکھر، ڈی آئی خان، کوہاٹ، راولپنڈی، گوجرانوالہ، سرگودھا، ساہیوال، بہاولپور ڈویژن، اسلام آباد، گلگت بلتستان اور کشمیر میں چند مقامات پر تیز ہوائوں اور گرج چمک کیساتھ بارش ہوئی۔ سب سے زیادہ بارش لاہور سٹی میں 92، ٹوبہ ٹیک سنگھ39، لیہ36، چکوال 12، اوکاڑہ7، فیصل آباد6، قصور2، ساہیوال میں ایک ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 24گھنٹوں کے دوران بالائی پنجاب، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، سرگودھا، فیصل آباد ڈویژن جبکہ ڈی جی خان، ملتان اور ساہیوال ڈویژن میں چند مقامات پر تیز ہوائوں اور گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے۔

ای پیپر-دی نیشن