افغانستان کے ساتھ دوستی کے سوا کوئی آپشن نہیں، حکومت میر قاسم کی پھانسی رکوائے: سراج الحق
لاہور/ تیمر گرہ (خصوصی نامہ نگار+نامہ نگار ) امےر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے پاکستان اور افغانستان کے درمےان دوستی کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہےں افغانستان مےں امن کے لئے مخلصانہ کوششوں کی ضرورت ہے سی پےک منصوبہ مےں ملاکنڈ ڈوےژن اور چترال راستہ پر متبادل روٹ بناےا جائے، سی پےک منصوبہ مےں خےبر پی کے کےساتھ نا انصافی بر داشت نہےں کی جائےگی، آبائی علاقہ ثمرباغ لوئر دےر مےں مختلف وفود اور مےڈےا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا حکومت افغان مہاجرےن کو زبردستی پاکستان سے نکالنے سے گرےز کرے حکومت کو بےن الاقوامی قوانےن کا احترام کرنا چاہےے انہوں نے کہا پاکستانی سکولوں مےں زےر تعلےم افغان طلبہ کو سکولوں سے بے دخل کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے افغان مہاجرےن کو زبردستی نکالنے سے 35سالہ مہمان نوازی کے ثمرات ضائع ہو رہے ہےں، انہوں نے کہا کہ تاجکستان و اخان سے 35کلو مےٹر کے فاصلے پر ہے ، سی پیک روٹ بن جانے سے تاجکستان تک رسائی ممکن ہو جائےگی ۔ سی پےک مےں اےک علاقہ یا صوبہ کو ترقی کا تاثر نہےں دےنا چاہےے ، چینی حکومت کی طرز پر سی پےک منصوبہ مےں غرےب اور پسماند ہ علاقوں کو شامل کر کے انہےں ترقی دی جائے۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق سراج الحق نے بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما میر قاسم کی سزائے موت کے خلاف اپیل مسترد کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیاہے اس سے پہلے کہ جماعت اسلامی کے دیگر رہنماﺅں کی طرح میر قاسم کو بھی پھانسی پر لٹکا دیا جائے حکومت پھانسی رکوانے کے لیے عالمی برادری سے رجوع کرے۔انہوں نے یورپین پارلیمنٹ کے 35ارکان کی طرف سے میر قاسم کی پھانسی رکوانے کے لیے حسینہ واجد کے نام لکھے خط کی تحسین کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک بنگلہ دیش میں ظالمانہ پھانسیوں کے خلاف آوازاٹھارہے ہیں مگر پاکستان کے حکومتی ایوانوں میںقبرستان کی سی خاموشی ہے ۔
سراج الحق