جمہوریت کی بقا کیلئے لڑنے پر ترک عوام کو سلیوٹ، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ساتھ ہیں: صدر ممنون
اسلام آباد (آئی این پی+اے پی پی) صدرممنون حسین نے کہا کہ جمہوریت کی بقا کی لڑائی لڑنے پر ترک عوام کو سیلوٹ کرتے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ترکی کے ساتھ ہیں۔ ترکی کے فارن اکنامک ریلیشنز بورڈ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ممنون نے کہا دونوں ملکوں کو مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ پاکستان چین اقتصادی راہداری سے نئے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔ترکی پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔پاکستانی قوم اور سکیورٹی فوسز نے دہشتگردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم بڑھانے کی ضرورت ہے۔پاکستان اور ترکی کے درمیان آزاد تجارت کامعاہدہ جلد طے ہو جائے گا۔صدر نے کہا پاکستان اور ترکی معیشت و تجارت سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں قریبی تعاون جاری رکھیں گے۔ ترک اداروں کی جانب سے پاکستان میں حال ہی میں مختلف شعبوں میں کی جانے والی سرمایہ کاری حوصلہ افزا ہے، توقع ہے کہ ترک حکومت پاکستان میں انفراسٹرکچر، سالڈویسٹ مینجمنٹ اور فوڈ پروسیسنگ سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے ترک کمپنیوں کی حوصلہ افزائی جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان اس سال فری ٹریڈ ایگریمنٹ کا معاہدہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے فروغ کا ذریعہ بنے گا اور باہمی تجارت دونوں برادر ملکوں کی بھرپور صلاحیت کے مطابق ہو سکے گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ تجارتی حجم صلاحیت سے کم ہے، یہ امید کی جاسکتی ہے کہ فری ٹریڈ ایگریمنٹ تجارت کا حجم بڑھانے میں معاون ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ دونوں ملکوں کے مابین تجارت بڑھانے کے حوالے سے مذاکرات صحیح سمیت پر گامزن ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے نئے امکانات پیدا ہوں گے جس سے ترکی کو بھی فائدہ اٹھانا چاہئے۔ پاکستان نے بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں باسٹھ ہزار سے زائد انسانی جانوں کا نقصان برداشت کیا ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب کے تحت کارروائی میں کامیابی حاصل کی ہے جس کی بین الاقوامی برادری سمیت ترکی بھی معترف ہے جس پر ہم ترکی کے شگرگزار ہیں۔ صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ جس جواں مردی سے جمہوریت کی بقاء کے لئے ترک عوام نے اپنا کردار ادا کیا وہ بین الاقوامی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ جمہوریت پسندوں کو اس کی پیروی کرنی چاہئے۔ بغاوت اور دہشتگردی کے واقعات میں شہید ہونے والے افراد کے لئے ترک حکومت اور عوام سے تعزیت کرتے ہیں۔