• news

ہمارے ٹی اوآر مانیں یا سوالوں کا جواب دیں ورنہ عید کے لعد رائیونڈ جائنگے :عمران

لاہور (نوائے وقت رپورٹ+خصوصی رپورٹر+ خبرنگار+ نیوز رپورٹر+ سٹاف رپورٹرز+ نامہ نگاران) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف احتساب سے بچ گئے تو ملک کا کوئی مستقبل نہیں رہے گا‘ ساری قوم کو چاہئے کہ باہر نکل آئے اور پاکستان کے اداروں پر دبائو ڈالے اور اس وقت تک سڑکوں پر رہے جب تک انصاف نہیں مل جاتا۔ وہ گذشتہ روز شاہدرہ میں تحریک احتساب ریلی کے آغاز اور راستے میں مختلف مقامات پر خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی‘ جہانگیر ترین‘ نعیم الحق‘ عبدالعلیم خان‘ اعجاز چودھری‘ میاں محمود الرشید‘ چودھری محمد سرور‘ ولید اقبال‘ ظہیر عباس کھوکھر‘ بیرسٹر حماد اظہر‘ اعجاز ڈیال‘ شعیب صدیقی‘ اسلم اقبال‘ ق لیگ پنجاب کے چیف آرگنائزر راجہ محمد بشارت‘ طارق بشیر چیمہ ایم این اے‘ لیبر ونگ پنجاب کے صدر سجاد بلوچ سمیت تحریک انصاف‘ ق لیگ، عوامی تحریک‘ جماعت اسلامی کے کارکنوں سمیت خیبر پی کے اور پنجاب کے مختلف شہروں سے آنے والے پارٹی عہدیدار اور ہزاروں کی تعداد میں کارکن موجود تھے۔ پیپلز پارٹی کا وفد بھی شریک ہوا۔ عمران نے کہا کہ ہم کرپٹ مافیا کا مقابلہ کر رہے ہیں، نواز شریف نہیں بلکہ پاکستان کے اداروں پر دبائو ڈال رہے ہیں کہ کرپشن کا خاتمہ کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدلیہ کی عزت کرتے ہیں اور ان سے امید رکھتے ہیں کہ ہمیں انصاف ملے گا۔ نیب کے چیئرمین یاد رکھیں وہ بھی خدا کو جوابدہ ہوں گے۔ انہوں نے ایف بی آر کے چیئرمین سے مخاطب ہو کر کہا کہ پانامہ لیکس میں جن لوگوں کے نام آئے انہیں نوٹس جاری کریں تاہم بعد ازاں ایف بی آر کی طرف سے نوٹس جاری کئے جانے کی خبر سامنے آنے پر انہوں نے کہا کہ یہ ہماری ریلی کا کمال ہے کہ اتنی جلدی سب کو نوٹس جاری کر دیئے گئے۔ انہوں نے الیکشن کمشن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ الیکشن کمشن پاکستان نہیں بلکہ الیکشن کمشن مسلم لیگ ن ہے۔ الیکشن کمشن ن لیگ کی بی ٹیم بنا ہوا ہے۔ انہوں نے ایف بی آر کو بھی للکارا کہ پانامہ لیکس پر نوازشریف کے خلاف ایف آئی آر کٹ گئی آپ کیوں آگے نہیں آتے۔ آپ کے سامنے دو راستے ہیں ایک یہ کہ سٹیٹس کو کو چپ چاپ برداشت کرتے رہیں لیکن اگر ایسا کیا گیا تو پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا نواز شریف نے ابھی سے الیکشن 2018ء جیتنے کا منصوبہ بنا لیا ہے وہ اپنے ممبران اسمبلی کو ایک‘ ایک ارب روپے دیں گے اور احتساب نہ ہوا تو کرپشن کی رقم کے زور پر وہ الیکشن لے اڑیں گے۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف جانتے ہیں 2018ء کا الیکشن نہ جیتے تو وہ جیل جائیں گے۔ اس لئے نوازشریف الیکشن کمشن‘ نادرا پر پیسہ لگائیں گے‘ پنجاب پولیس کو مخالفین کے خلاف استعمال کریں گے۔ عمران نے کہا ہے کہ نوازشریف نے آف شورکمپنیوں کیلئے پیسہ کیسے باہر بھیجا‘ بیرون ملک جائیداد خریدنے کے کاغذات دکھائیں۔ بدقسمتی ہے نوازشریف جیسا لیڈر عظیم ملک کی نمائندگی کر رہا ہے‘ احتساب سے بچنے کیلئے پورا ملک تباہ کیا جارہا ہے۔ سیالکوٹ کا رنگ بازکہتا ہے میاںصاحب فکر نہ کریں لوگ بھول جائیں گے۔ خواجہ آصف نہ ہم بھولیں گے نہ لوگوں کو بھولنے دینگے۔ خود پیسہ چوری کرنے والا کہتا ہے پورا ملک چور ہے۔ اداروں کو سب سے زیادہ نقصان نواز شریف نے پہنچایا ۔ عمران نے کہا جانتا ہوں چیئرمین ایف بی آر ہر مہینے کروڑوں روپے دبئی بھیجتے ہیں ان میںوزیراعظم کو نوٹس بھیجنے کی جرأت نہیں۔ چیئرمین نیب نے 5 ماہ میں کچھ نہیں کہا۔ انہوں نے کہا نواز شریف اداروں کو خریدنے کیلئے پورا زور لگائیں گے۔ جب حکمران کرپٹ ہوں تو ملک تباہ ہو جاتے ہیں۔ ماڈل ٹائون میں طاہر القادری کے لوگوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔ جب تک پانامہ لیکس کے حوالے سے حقائق عوام کے سامنے نہیں آتے اور لوٹی ہوئی دولت پاکستان میں واپس نہیں لائی جاتی وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے سارے درباری کرپٹ ہیں۔ فیروزوالا سے نامہ نگار کے مطابق عمران نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف اپنی کرپشن چھپانے کے لئے ملک کے تمام ادارے تباہ کر رہے ہیں‘ کرپشن بچانے کے لئے سب کو چور کہہ رہے ہیں۔ تحریک انصاف کی شاہدرہ سے چیئرنگ کراس تک احتساب ریلی میں پنجاب کے مختلف شہروں فیصل آباد، گوجرانوالہ، قصور، حافظ آباد اور خیبر پی کے سے آنے والے قافلوں نے شرکت کی۔ لوگ صبح سے ہی چیئرنگ کراس اور شاہدرہ پہنچنا شروع ہو گئے تھے‘ نوجوان اور بچے پی ٹی آئی کے ترانوں پر بھنگڑے ڈالتے اور نعرے بازی کرتے رہے۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار کے مطابق شیخوپورہ سے پانچ مقامات سے قافلے روانہ ہوئے۔ کارکنان نے قومی پرچم اور عمران خان کے پوٹریٹ اٹھا رکھے تھے‘ خواتین عہدیداران اور کارکنان کی کثیر تعداد بھی ریلی میں شرکت کیلئے آئی۔ قیادت پارٹی کے سابق ضلعی صدر کنور عمران سعید ایڈووکیٹ نے کی۔ صفدر آباد سے نامہ نگار کے مطابق پی پی 171 سے گاڑیوں کا قافلہ سردار سرفراز احمد ڈوگر کی قیادت میں لاہور پہنچا۔ مریدکے سے نامہ نگار کے مطابق مسلم لیگ ق این اے 131 کے کوآرڈینیٹر اور ضلعی سینئر نائب صدر چودھری ساجد فاروق ڈھلوں نے کہا ہے کہ حکمران سکیورٹی رسک بن چکے ہیں۔ وہ احتساب ریلی میں شرکت کرنیوالے کارکنوں کے قافلے میں خطاب کر رہے تھے۔ مرکزی انجمن تاجران ضلع شیخوپورہ کے زیراہتمام ریلی جوئیانوالہ موڑ سے لاہور کیلئے روانہ ہوئی۔ ق لیگ کے صوبائی نائب صدر چودھری شکیل عطاء اللہ ورک کی رہائشگاہ سے ریلی لاہور کیلئے روانہ ہوئی۔ تحریک انصاف کے ضلعی سیکرٹریٹ سے ’’احتساب ریلی‘‘ روانہ ہوئی جس کی قیادت تحریک انصاف کے سابق ضلعی صدر کنور عمران سعید ایڈووکیٹ نے کی۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق سردار فاخر علی ایڈووکیٹ نے احتساب ریلی میں شامل ہونے کیلئے قصور سے قافلے کی قیادت کی۔ ننکانہ صاحب سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق بریگیڈئر اعجاز شاہ اور مون خاں کی قیادت میں متعدد گاڑیوں کا قافلہ ریلی میں شرکت کیلئے آیا۔ الہ آباد‘ ٹھینگ موڑ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق احتساب مارچ میں شمولیت کیلئے پی ٹی آئی کا قافلہ میاں خورشید محمود قصوری کے زیرسایہ الہ آباد سے میاں زبیر احمد کی قیادت میں بسوں‘ موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کی شکل میں روانہ ہوا۔ احتساب ریلی سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ عوام کو مبارک ہو ہماری ریلی کی وجہ سے ایف بی آر پانامہ لیکس میں جن لوگوں کے نام آئے ہیں انکو نوٹس جاری کردئیے ہیں، چیئرمین نیب بھی ملک کو لوٹنے والوں کو نوٹس جاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ پوری رات سڑکوں پر گزارینگے۔ عمران نے ریلی کے دوران راستے میں مختلف مقامات پر خطاب کیا۔ بھاٹی چوک پر خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم کرپشن کیخلاف جنگ کرنے نکلے ہیں۔ ہم جیت گئے تو یہ ملک عظیم بن جائیگا، ہم پاکستان کے مستقبل کی جنگ لڑنے نکلے ہیں۔ حکمران امیر اور عوام غریب ہو رہے ہیں۔ کرپشن کے بادشاہ نوازشریف کو شکست دینی ہے۔ لاہور پاکستان کا سیاسی دل ہے، اگر عدالتیں انصاف دیں تو کوئی ملک تباہ نہیں ہو سکتا۔ مسلمان 700 سال تک دنیا میں حکمرانی کرتے رہے، پانامہ لیکس میں حکمرانوں کا نام آیا لیکن نیب خاموش ہے۔ ہم واحد قوم تھے جو اسلام کے نام پر بنے تھے۔ انہوں نے ناصر باغ کے مقام پر بھی مختصر خطاب کیا۔ عمران نے کہا ہے کہ عوامی طاقت دیکھ کر ایف بی آر نے شریف برادران کو نوٹس جاری کیے مگر ہم اب اپنے حقوق لئے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔ عوام حکمرانوں سے تنگ آچکی ہے۔ کپتان نے اپنے کھلاڑیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم فجر کی نماز چیئرنگ کراس پر ادا کریں گے۔ ملک کے عوام کو حکمرانوں نے بھیڑ بکری سمجھا ہوا ہے مگر اب انصاف لینا کا وقت آگیا ہے۔ عمران خان نے چیئرمین نیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں اورآپ بھی سن لیں کہ ہم آپ کے دروازے پر آ رہے ہیں۔ عوام اب سڑکوں پر نکل آئے انصاف کے بغیر واپس نہیں جائیں گے‘‘۔ عمران کی طرف سے سڑکوں پر رہنے کے بیان کے بعد رات گئے اچانک مال روڈ، فیصل چوک سمیت دیگر علاقوں میں پولیس کی مزید نفری تعینات کر دی گئی۔ اہلکاروں کے پاس لاٹھیاں اور آنسو گیس کے شیل، ہیلمٹ اور بلٹ پروف جیکٹیں موجود تھیں۔ پنجاب اسمبلی کی سکیورٹی بھی انتہائی سخت کر دی گئی۔ لیسکو نے لوڈشیڈنگ شیڈول کو تبدیل نہیں کیا۔ عمران بھاٹی چوک آمد سے قبل بجلی بند ہو گئی۔ چاروں اطراف اندھیرا ہو گیا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے کارکن ’’گونواز گو‘‘ کے نعرے لگاتے رہے۔ عمران نے جی پی او چوک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے عوام کے اربوں روپے لوٹ لئے۔ چوروں اور ڈاکوئوں کو پاکستان کا انصاف نہیں پکڑ رہا۔ ہم نے اب ان کو چھوڑنا نہیں۔ پاکستان کے عوام غربت اور بے روزگاری میں پس رہے ہیں۔ احتساب ریلی 8 گھنٹے میں شاہدرہ سے چیئرنگ کراس پہنچی۔ چیئرنگ کراس پہنچنے پر عمران نے خطاب کرتے ہوئے تمام جماعتوں کے کارکنوں کا ریلی میں شرکت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حکمران قاتلوں کی مدد کرتے ہیں، غربت کی وجہ سے عوام کا برا حال ہے ۔ حمزہ شہباز نے قاتلوں کی مدد کی، عمران خان نے اپنے خطاب میں ایک بار پھر وزیراعظم نواز شریف پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ وزیراعظم نے مختلف اداروں میں کرپٹ لوگوں کو بھرتی کیا ہوا ہے اور وہ میڈیا ہاؤسز کو بھی پیسے دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے تاکہ وہ بیرونِ ملک نہ جا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پاناما لیکس سے متعلق بنائے جانیوالے ٹی او آرز میں شامل ان کے چار سوالات کے جوابات نہ دیے گئے تو وہ عید کے بعد رائے ونڈ کا رخ کریں گے۔ چار سوال یہ ہیں میاں صاحب! لندن میں خریدے گئے فلیٹس کی دستاویزات دکھا دیں، بتائیں اربوں روپے کی جائیداد خریدنے کیلئے پیسہ کہاں سے آیا؟ پیسہ ملک سے باہر کیسے گیا؟ کیا آپ نے اپارٹمنٹ خریدنے پر ٹیکس دیا تھا؟ نوازشریف سوالوں کے جواب دیں یا اپوزیشن کے ٹی او آر مان جائیں۔ قبل ازیں عمران نے کہا عوام کو پاکستان کی جدوجہد میں شرکت پر مبارکباد دیتا ہوں۔ اس ملک میں کوئی اپنا جائز کام نہیں کروا سکتا۔ پاکستان میں بچوں کو پڑھانے کیلئے غریبوں کے پاس پیسے نہیں، یہاں آپ پیسے کے ذریعے انصاف خرید سکتے ہیں۔ غریب آدمیوں کو جیلوں میں بھرنا ظلم کا نظام ہے۔ نوجوان سڑکوں پر قتل کر دیا جاتا ہے کوئی پوچھنے والا نہیں۔ حکمران قاتلوں کی مدد کرتے ہیں۔ نندی پور پر ڈاکہ مارا گیا، ایک ساتھ تمام چوریوں سے زیادہ ہے، یہ ملک سے پیسہ لوٹ کر باہر کے بنکوں میں ڈالتے ہیں۔ اگر آپ کے پاس پیسہ ہے آپ انصاف خرید سکتے ہیں۔ حمزہ شہباز قاتل کی حفاظت کرتا ہے۔ چیئرمین نیب شریف خاندان کی نوکری کر رہا ہے۔ خوشی ہے پانامہ کے معاملے پر سب ایک ہیں، سب متفق ہیں۔ مجھے معلوم ہے پوری قوم انصاف چاہتی ہے۔ پارلیمنٹ، نیب، ایف آئی اے نے کچھ نہیں کیا۔ ہمیں پارلیمنٹ میں انصاف ملا نہ نیب نے کچھ کیا۔ سڑکوں پر اس لئے نکلے کہ اداروں سے انصاف نہیں ملا۔ ہمارے پاس عوام کے پاس جانے کے سوا کوئی راستہ نہیں تھا۔ انصاف نہ ملے تو عوام کے پاس نہ جائیں تو کہاں جائیں۔ نواز شریف نے سارے ادارے تباہ کردیئے اس لئے سڑکوں پر نکلے ہیں۔ ان میڈیا ہائوسز کو سلام کرتا ہوں جہاں ان کی رشوت نہیں چلی۔ آرمی چیف راحیل شریف کو سلام کرتا ہوں، سٹیٹس کو کے لوگ اس ظلم کے نظام سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ جنرل راحیل شریف نے فیلڈ مارشل بننے اور ملازمت میں توسیع لینے سے انکار کردیا۔ جسٹس کاظم علی ملک کو سلام پیش کرتا ہوں جو لوگ بکے نہیں۔ سٹیٹس کو کے لوگ کہتے ہیں خاموش بیٹھو، 2018ء کا انتظار کرو۔ عمران خان نے اپیل کی کہ سپریم کورٹ وزیراعظم کے باہر جانے پر پابندی لگائے۔

ای پیپر-دی نیشن