مقبوضہ کشمیر:پلیٹ فائرنگ 2 نوجوان شہید 100 زخمی محبوبہ مفتی پر پتھرائو
سرینگر (نیوز ڈیسک+ ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں ضلع اننت ناگ اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرین پر بھارتی فورسز کی پیلٹ فائرنگ کے باعث ہفتہ کو ایک نوجوان باسط احمد آہنگر شہید ہوگیا۔ باسط احمد ضلع کے علاقے ویسو قاضی گنڈمیں ایک پرامن مظاہرے کے دوران بھارتی فورسز کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوا، اسے علاج کے لیے ضلع ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے دم توڑ گیا۔ دریں اثناء سرینگر میں ہنومان مندر کے قریب ہفتہ کی شام ایک اور نوعمر لڑکے کی نعش دریائے جہلم سے برآمد کر لی گئی جس کا چہرہ اور کمر پیلٹ فائرنگ سے بری طرح جھلسی تھی۔ نوجوان کی عمر تقریباً 15سال بتائی جاتی ہے۔ ان دو نوجوانوں کی شہادت سے مقبوضہ کشمیر میں 56روز سے جاری احتجاجی تحریک کے دوران شہید ہونے والے شہریوں کی تعداد 90 ہوگئی۔ نوجوان کی شناخت نہ ہو سکی تاہم بھارتی فوج اور پولیس کی بربریت کیخلاف سینکڑوں افراد نے میت کے ہمراہ لال چوک میں جمع ہو کر شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین پر پولیس نے شیلنگ اور فائرنگ کی جس سے درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔ بتایا گیا ہے کہ دریائے جہلم میں بھارتی فوج نے پیلٹ فائرنگ سے نوجوان کو چھلنی کرنے کے بعد نعش پھینکی۔ دوسری طرف سری نگر اور دیگر علاقوں میں 57ویں روز بھی سخت کرفیو نافذ رہا تاہم بھارت مخالف مظاہروں کی شدت میں کوئی کمی نہ آئی۔ مظاہرین پر بھارتی فوج کی فائرنگ اور شیلنگ سے 100 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ جنوبی کشمیر کے علاقے کریلوکنڈ میں مشتعل کشمیری نوجوانوں نے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی پر پتھرائو کیا تاہم وہ پتھر لگنے سے بچ گئیں۔ پولیس نے انہیں حفاظتی تحویل میں لے لیا۔ مفتی مفتی کشمیری شہدا کے ورثاء سے تعزیت کیلئے کریلوکنڈ پہنچی تھیں۔ مشتعل افراد نے محبوبہ مفتی کا استقبال کرنے والے پی ڈی پی رہنما گلزار شیخ کا گھر جلا دیا۔ ادھر کٹھ پتلی انتظامیہ نے گرفتار حریت رہنما مسرت عالم پر پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کر کے انہیں سری نگر کے کٹھوعہ کی سخت نگرانی والی جیل منتقل کر دیا گیا۔ ادھر بھارتی فورسز کی حراست میں لاپتہ ہونے والے حریت رہنما یاسین ملک کا دوسرے روز بھی سراغ نہ مل سکا۔ رابطہ نہ ہونے سے یاسین ملک کے اہلخانہ پریشان ہیں دوسری طرف کٹھ پتلی وزیراعظم محبوبہ مفتی نے مودی سرکار کے گرین سگنل ملنے پر حریت رہنمائوں کو مذاکرات کی دعوت دے دی اس سلسلے میں خطوط انہیں گذشتہ روز ارسال کر دیئے گئے۔ واضح رہے کہ وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ کی قیادت میں کل جماعتی بھارتی پارلیمانی وفد آج وادی کے حالات کا جائزہ لینے اور کشمیری عوام سے بات چیت کے لیے سری نگر پہنچے گا اور کل بھی یہاں قیام کرے گا تاہم حریت کانفرنس کی اپیل پر کشمیر کی تجارتی سماجی اور عوامی تنظیموں نے وفد سے ملاقات کا بائیکاٹ کر دیا۔ گذشتہ روز سکھ کوارڈی نیشن کمیٹی نے بھی راجناتھ سنگھ سمیت بھارتی وفد کے کسی بھی شخص سے ملنے سے صاف انکار کر دیا۔ کمیٹی کے صدر جگ موہن سنگھ رائنا نے سری نگر میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ راجناتھ نے 2 مرتبہ کشمیر کا دورہ کیا اور پیلٹ گن کا استعمال بند کرنے کا وعدہ کیا جس پر عمل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وفد واضح مینڈیٹ کے ساتھ کشمیر نہیں آ رہا۔ اس حوالے سے ہم حریت کانفرنس کے ساتھ ہیں۔ ادھر ضلع بارہ مولا میں مشتعل مظاہرین نے بھارتی فوج کے پیشہ وارانہ تربیتی مرکز کی عمارت کو نذر آتش کر دیا۔ بارہمولا میں 60 سے زیادہ بھارت نواز سیاسی کارکنوں اور پنچوں وسرپنچوں نے بھارت نواز سیاسی جماعتوں کو چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ انگریزی اخبار گریٹر کشمیر کے مطابق ریاستی محکمہ داخلہ نے بتایا ہے کہ گزشتہ 56 دونوں کے دوران پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت 210 شہریوں کو جیل بھجوا دیا گیا جبکہ 2000 کو گرفتار کر لیا گیا۔ علاوہ ازیں بھارتی پولیس نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کے بھائی طہٰ اندرابی کو سری نگر کے علاقے چھان پورہ میں انکے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کرلیا۔ طہٰ اندرابی محکمہ تعلیم میں جائنٹ ڈائریکٹر ہیں۔ دوسری طرف مقبوضہ کشمیر پولیس نے کشمیری اور بھارت کی اکثر سیاسی جماعتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی مخالفت کے باوجود مزید پیلٹ گنیں خرید لیں جنہیں کشمیری نوجوانوں کو مارنے اور اندھا کرنے کیلئے استعمال کیا جائیگا۔ واضح رہے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی سربراہی میں قائم جائزہ کمیٹی نے پیلٹ گن کا مظاہرین پر استعمال بند کرنے کی مخالفت کی ہے جبکہ پیلٹ کے ساتھ ساتھ مرچوں والے پاوا گن شیل بھی استعمال کرنے کی اجازت دیدی گئی۔