• news

اسلام آباد جانا ہے یا جاتی امرا دونوں آپشن موجود ہیں لائحہ عمل کا اعلان مشاورت سے کرینگے :طاہر القادری

راولپنڈی / لاہور (نوائے وقت رپورٹ + سپیشل رپورٹر + صباح نیوز) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے راولپنڈی میں قصاص سالمیت پاکستان مارچ سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا اسلام آباد جانا ہے یا جاتی عمرا، دونوں آپشنز موجود ہیں، آئندہ کا لائحہ عمل باہمی مشاورت سے کریں گے، ہم قصاص لینا جانتے ہیں لیکن افراتفری نہیں چاہتے، ہم انصاف اور پاکستان کی سالمیت محفوظ چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کارکن میراحوصلہ، زندگی اور عزت ہیں، میں عوام اور کارکنوں کی قربانیوں اور وفاداریوں کو سلام پیش کرتا ہوں، میں نے سکھایا کہ ڈرنا اور جھکنا نہیں ، زندگی بھیک میں نہیں ملتی بلکہ بڑھ کر چھینی جاتی ہے۔ آج پہلے فیز کا آخری مرحلہ ہے ابھی تحریک کے دو رائونڈ باقی ہیں۔ اس تحریک کے تین مرحلے ہیں، آج انسانی سروں کا یہ سمندر دیکھ کر دل کو سکون ملا، انصاف چھین کر ہی ملے گا، قصاص اور سالمیت پاکستان تحریک کے تین فیز ہیں، راولپنڈی کی ریلی میں خود شرکت کرنے کا فیصلہ نہیں تھا، دورائونڈ ہاتھ میں ہیں جب چاہیں گے بندمٹھی کھول دیں گے۔ گزشتہ رات 12 بجے خود ریلی میں شرکت کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا جیو تو علی کی طرح مرو تو حسین کی طرح، گواہ بناکر کہتا ہوں جو سکھایا آپ نے اس کا حق ادا کردیا ہے۔ میں نے فیصلہ کیا کارکنوں کا شکریہ ادا کرنے راولپنڈی جائوں۔ پہلا رائونڈ ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب تھا جو مکمل ہوگیا۔ ملک کے کونے کونے میں کارکنوں نے میری آواز پہنچائی۔ ہمارے پاس پانامہ لیکس کے کردار نہیں جو انویسٹ کریں۔ ہمارے پاس صرف کارکن ہیں انہوں نے کارکنوں سے پوچھا اسلام آباد کی طرف مارچ کریں یا رائیونڈ کی طرف، طاہر القادری نے بتایا 100 فیصد کارکنوں نے رائیونڈ کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ ہم امن پسند اور قانون پسند لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا جنرل راحیل شریف صاحب آپ جارہے ہیں انصاف دینے کا وعدہ وفا کیسے ہوگا۔ یتیموں کو انصاف آپ دلا سکتے ہیں۔ قبل ازیں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے مقامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا وزیراعظم کو بتانا چاہتا ہوں میں مودی کا یار نہیں ہوں، میں چور ڈاکو نہیں، اس لئے مجھے کوئی ڈر نہیں۔ مودی کیخلاف وزیراعظم کے منہ سے الفاظ نہیں نکلتے۔ اپنا تابوت کندھے پر لے کر نکلتا ہوں، میں خودکش سیاستدان ہوں۔ وزیراعظم نواز شریف کیلئے 7 سال سزا کاٹی، خون کے آخری قطرے تک بھارتی ایجنٹوں سے لڑوں گا۔ نواز شریف غلط کھیل رہے ہیں، مودی کی سوچ سے واقف نہیں۔ کرپٹ حکمران جلسوں سے نہیں جیل سے جائیں گے۔ جسے میٹرو کا ہیڈ بنایا گیا وہ ایف ڈرین کیس میں ملوث ہے۔ حکومت پر 20 ہزار ارب مقامی بنکوں کا قرضہ ہے۔ لوگ سڑکوں پر نہ نکلے تو پاکستان ٹوٹ جائے گا۔ مودی نواز شریف کی کمزوری ہے۔ شیخ رشید نے وزیراعظم نواز شریف کو این اے 55 اور 56 سے الیکشن لڑنے کا چیلنج دیدیا۔ انہوں نے کہا میں آرہا ہوں حکمران جارہے ہیں۔ طاہر القادری جدوجہد کا ایک طوفان ہے۔ ان کرپٹ لوگوں کیخلاف علامہ اقبال بھی الیکشن لڑیں تو ہار جائیں۔ اجمل قصاب کا پتہ نواز شریف نے بھارت اور ’’را‘‘ کو دیا تھا۔ طاہر القادری اسلام آباد جائیں یا نہ، میں ضرور جائوں گا۔ قبل ازیں اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا حکومت نے پاکستان کے دشمنوں کے ساتھ سمجھوتہ کررکھا ہے، حکومت نے اپنے لوگوں کے ساتھ مل کر جمعہ کے روز مردان اور ایل او سی پر حملہ کرایا۔ شریف برادران سن لیں پاکستان کے عوام بیدار ہوچکے ہیں، جب ان کے اقتدار کی کشتی ڈولتی ہے تو یہ اپنے آقائوں کو پکارتے ہیں۔ حکومت نے راولپنڈی کو دن بھر کنٹینرز رکھ کر سیل کئے رکھا۔ حکومت نے شہر سیل کردیا جس سے ایک خاتون جاں بحق ہوگئی۔ آپ چاہتے ہیں عوام کا خون بھی چوسیں اور یہ احتجاج بھی نہ کریں۔ حکومت نے قومی خزانہ لوٹا اور ضرب عضب کو ناکام کرنے کی کوشش کی ہے۔ حکومت کو اب تمام جرائم کا حساب دینا ہوگا۔ عوام کے ہاتھ اب آپ کے گریبانوں تک پہنچ رہے ہیں۔ نواز شریف نے اسمبلی فلور پر اداروں کو گالیاں دلوائیں۔ پاکستان کی سالمیت کے خلاف سازش کی۔ نواز شریف کو سارے جرائم کا حساب دینا ہوگا۔ تحریک قصاص جابرانہ اقتدار کے خاتمے تک جاری رہے گی۔ نواز شریف کو اقتدار یا پاکستان دونوں میں سے ایک کو چنناہوگا۔ نواز شریف نے ضرب عضب ناکام بنانے کیلئے اس کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔ طاہر القادری نے کہا ریلی سے آل شریف کیخلاف ریفرنڈم ہوگیا۔ عوام نے دہشت گردی، کرپشن کے نظام کو مسترد کردیا۔ مظلوموں نے طاقتوروں کیخلاف آواز بلند کردی ہے۔ اس نظام کے تحت الیکشن ہوا تو ملک بچنے کا امکان نہیں۔ انہوں نے کہا نواز شریف نے عوام کو بجلی سے محروم رکھا، خزانہ لوٹا اور غربت بڑھائی۔ نواز شریف کو سارے جرائم کا حساب دینا ہوگا۔ سوا پانچ ارب روپے کی ہر روز کرنسی چھاپ رہے ہیں۔ پورے ملک کو قرضے کے اندر دبا دیا گیا ہے۔ کرپشن کا بازار نقصان کا سبب ہے۔ لاہور سے راولپنڈی چل کر گیا تو معیشت کا کیا نقصان ہوا؟ سارا خزانہ لوٹ کر آف شور کمپنیاں اور جائیدادیں بنا دیں۔ صباح نیوز کے مطابق طاہر القادری نے اداروں سے نواز شریف کو اقتدار سے ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔ انہوں نے کہا نواز شریف برسر اقتدار رہے تو پاکستان کو بچانا مشکل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا پاکستان، آئین، پارلیمنٹ، اداروں جمہوریت کو بچانے کے لئے نواز شریف کو اقتدار سے ہٹانا ہوگا۔ ریاستی ادارے پاکستان اور نواز شریف ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ نواز شریف سے حساب کتاب لینے کا وقت آگیا ہے۔ قوم سڑکوں پر ہے عوام بیدار ہوچکے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا اسی نواز شریف نے پاک فوج کو پارلیمنٹ میں گالیاں دلوائیں، حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ نواز شریف نے خزانے کو لوٹا، نواز شریف کو اقتدار سے نہیں ہٹایا گیا تو پاکستان نہیں بچتا نواز شریف اور پاکستان میں سے ایک کو چننا ہوگا۔ نواز شریف کے ہاتھوں اداروں، آئین، پارلیمنٹ، جمہوریت سب کو خطرہ ہے۔ قانون کی حکمرانی نہیں ہے، لوٹ مار ہے، لوگوں کا خون ارزاں ہوکر رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا ضرب عضب آپریشن کی کامیابی قریب آگئی ہے۔ ضرب عضب کو فتح ملے گی، دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا، جلد کرپشن اور دہشت گردی کی گٹھ جوڑ ٹوٹ جائے گی۔ لاہور سے سپیشل رپورٹر کے مطابق طاہر القادری نے اسلام آباد روانگی سے قبل دوپہر ڈیڑھ بجے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا میری راولپنڈی قصاص و سالمیت پاکستان مارچ میں شرکت کے اعلان کے بعد حکمرانوں نے راولپنڈی کو کنٹینروں سے سیل کر دیا۔ وزیر اعظم نواز شریف جلسے کرتے پھر رہے ہیں، جس شہر میں وہ جاتے ہیں وہاں کنٹینر کھڑے کر کے راستے بند کیوںنہیں کئے جاتے، ملک میں دوہرے قانون اور دوہری جمہوریت کو نہیں مانتے۔سانحہ ماڈل ٹائون کے قاتل اور پانامہ لیکس کے لٹیروں سے انصاف لئے بغیریہ تحریک ختم نہیں ہو گی۔ حکمران کنٹینر ہٹا دیں ورنہ خود ذمہ دار ہونگے۔ ہم نے پونے دو سو شہروں میں احتجاج کیا کہیں کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، میری شرکت کے اعلان کے بعد حکمرانوں کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں، سربراہ عوامی تحریک کا لاہور سے اسلام آباد جگہ جگہ کارکنوں نے پر تپاک استقبال کیا۔ طاہر القادری نے نماز عصر کلر کہار اور نماز مغرب پرانے ٹول پلازہ پر ادا کی۔ اسلام آباد پہنچنے پر انہوں نے میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا قصاص مارچ کی کامیابی سے پاکستان کے تمام مظلوموں کو انصاف ملے گا۔ جب بھی حکومت دبائو میں آتی ہے ملک میں دھماکے شروع ہو جاتے ہیں۔ جلسہ گاہ پہنچنے پر سربراہ عوامی تحریک کا ہزاروں کارکنوں نے والہانہ استقبال کیا اور گو نواز گو کے نعرے لگائے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق لال حویلی کے قریب بھی کنٹینر کھڑا کیا گیا تھا جو عوامی مسلم لیگ کے صدر شیخ رشید احمد اور عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈہ پور کی کنٹینر کے قریب ہنگامی پریس کانفرنس کے فوراً بعد ہٹا دیا گیا۔ شیخ رشید ریلی میں شرکت کیلئے لال حویلی سے نکلے تو لائٹ چلی گئی۔ مشعلیں جلانے کی کوشش میں آگ لگ گئی۔ تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔ بعدازاں شیخ رشید پنڈال میں گر گئے۔ انہوں نے بتایا کسی نے ٹانگ اڑائی میرے پائوں پر چوٹ آئی ہے۔ انہوں نے کہا ڈی سی او نے بتایا آپ کے مارے جانے کا خطرہ ہے۔ میں نے کہا مجھے اپنی پرواہ نہیں، میں غریب عوام کیلئے مرنے نکلا ہوں۔ راولپنڈی میں عوامی تحریک کے کارکن آپس میں الجھ پڑے جس سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔ ریلی کے شرکاء نے کارکنوں میں بیچ بچائو کرایا۔

ای پیپر-دی نیشن