مکروہ دھندے میں ہمسایہ ملک ملوث، سانحہ مردان خیبر پی کے حکومت کی ناکامی ہے: نثار
مردان+ لاہور (نامہ نگار+ ایجنسیاں+ وقائع نگار خصوصی+ اپنے نامہ نگار سے) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کا دم نکال دیا۔ دہشت گردوں کا اصل مقصد آسان اہداف کو نشانہ بنا کر مایوسی پھیلانا ہے، 2013ء سے پہلے دہشت گردی کے روزانہ 5 سے 6 واقعات ہونا معمول تھے، الزام تراشی کی بجائے اتفاق اور یکجہتی کا پیغام دینا ہوگا، بچے کھچے دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے قوم کو متحد ہونا ہوگا۔ چوہدری نثار نے مردان میڈیکل کمپلیکس جاکر دھماکے کے زخمیوںکی عیادت کی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا مقصد ریاستی اداروں کیخلاف نفرت پھیلانا ہے۔ بزدلانہ کارروائیوں سے ڈریں گے اور نہ مایوس ہونگے جس میں انسانیت ہو وہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ کوئی خوش فہمی میں نہ رہے کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ ختم ہوچکی۔ دہشت گردوں کیخلاف جنگ جاری ہے۔ انشاء اللہ انہیں منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ پر سیاست کرنیوالے ملک کے مستقبل کے دشمن ہیں،خامیوں کا حل مل کر تلاش کرنا ہے۔ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کا صفایا باقی ہے۔ افغان مہاجرین کے حوالے سے قومی پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا بند کرنے کے اقدامات کیلئے پرعزم ہیں اور دیگر صوبوں کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتے۔ ورسک میں مارے گئے دہشتگرد غیرملکی تھے، ہمیں دہشت گردی کے واقعات پر ایک دوسرے پر انگلی اٹھا کر تقسیم نہیں ہونا چاہیے۔ سکیورٹی پر سمجھوتہ کرنے والوں کو نوکری پر رہنے کا حق نہیں ہے۔ تحریک طالبان کے لوگ افغان سرحد پر بیٹھے ہیں، افغان حکومت انہیں کنٹرول نہیں کر رہی۔ مردان واقعہ سے متعلق 2 انٹیلی جنس رپورٹس موجود تھیں اور وفاق نے کورٹس کا نام لے کر خیبرپی کے حکومت کو سکیورٹی خطرات کے الرٹ بھیجے تھے اور2 بار کچہری میں سکیورٹی سخت کرنے کیلئے متنبہ بھی کیا گیا تھا لیکن پھر بھی سانحہ کا رونما ہونا صوبائی حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ بزدلانہ کارروائیوں سے مایوس ہوں گے نہ بازار، سکول اور عدالتیں بند کریں گے۔ ہمارا ہمسایہ اس مکروہ دھندے میں ملوث ہے، سہولت کار پیدا کر کے لوگوں میں مایوسی پیدا کرتا ہے۔دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ نہیں ہوا،انہوں نے کہا انہیں شکست ہوچکی ہے، بہت سے بھاگ چکے ہیں اور افغان بارڈر پر نیٹ ورک قائم کرلیا ہے۔ دوسری جانب مردان کچہری میں خود کش دھماکے میں جاں بحق افراد کو سپرد خاک کردیا گیا ہے، شہر میں فضا سوگوار رہی اور ہڑتال کی گئی، وکلاء نے مکمل عدالتی بائیکاٹ کیا۔سکیورٹی اداروں نے دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ مکمل کرلی ہے، رپورٹ کے مطابق حملہ آور غیر ملکی افغانی تھا۔پولیس حکام کے مطابق خودکش حملہ آور کی عمر 30سے 35سال تھی، حملہ آور پیدل تھا اور اس کے پاس ایک دستی بم بھی تھا جبکہ خودکش حملہ آور کے جیکٹ میں 8کلو بارودی مواد اور بال بیرنگ تھے۔ مردان حملے کے خلاف پاکستان بار کونسل کی اپیل پر وکلاء تنظیموں نے گذشتہ روز ملک بھر میں یوم سیاہ منایا۔ وکلاء نے بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر عدالتوں کا بایکاٹ کیا۔ احتجاجی جلسے کیے۔ بعض مقامات پر ریلیاں نکالی گئیں اور بار رومز پر سیاہ پرچم لہرائے گئے۔ لاہور ہائیکورٹ نے بھی صدر لاہور ہائیکورٹ بار رانا ضیاء عبدالرحمن‘ سردار طاہر شہباز خان‘ محمد انس غازی‘ اسد بخاری فنانس سیکرٹری نے کہا خود کش حملہ ایک انتہائی بزدلانہ حرکت ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ پنڈی بھٹیاں سے نامہ نگار کے مطابق پنڈی بھٹیاں بار نے مکمل ہڑتال کی کوئی وکیل عدالتوں میں پیش نہ ہوا وکلاء نے صدر بار رائے محمد طفیل کھرل، جنرل سیکرٹری عابد جاوید کیلانی، رائے اظہر جاوید کھرل، رانا محمد اعجاز، چوہدری فدا حسین بھٹی، شیخ مظاہر حسن قادری، محمد اکرم انجم، ثناء اللہ بھٹی، ضمیر حسین بھٹی، عدنان لودھرا نے کہا کہ دہشت گرد انصاف دلانے والوں کو ٹارگٹ کر کے شہید کر رہے ہیں۔ ادھر سکیورٹی فورسز نے مہمند ایجنسی کے سرحدی علاقے کی …… ……… سرچ آپریشن میں چار مبینہ سہولت کار گرفتار کر لئے ذرائع کے مطابق گرفتار ملزم کرسچیئن کالونی حملے کے مبینہ سہولت کار ہیں گرفتار ملزموں میں شاہد، اعجاز، ضیاء الرحمٰن اور ضیا محمد شامل ہے۔ مصر کی سب سے بڑی دینی درسگاہ جامعۃ الزہر، اسلامی جمہوریہ ایران یو این سیکرٹری جنرل بانکی مون نے مردان اور پشاور میں دہشت گردی کی شدید مذمت کی ہے۔