حکومت نے جی ایس ٹی بڑھا کر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ خود حاصل کر لیا
اسلام آباد (فواد یوسف زئی، نیشن رپورٹ) حکومت نے جی ایس ٹی کی شرح میں اضافہ کر کے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ خود حاصل کر لیا ہے۔ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ حکومت نے اگست کے دوران صارفین کو منتقل نہیں کیا جبکہ ستمبر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کرنے کی بجائے ایف بی آر نے جی ایس ٹی کی شرح میں 3 سے ساڑھے 7 فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ حکومت جی ایس ٹی کی شرح میں کمی نہ کرتی تو اوگرا کے اعداد و شمار کے مطابق صارفین کو پٹرول کی قیمت میں 3 رورپے لٹر جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے لٹر فائدہ ہونا تھا۔ اس کے علاوہ حکومت پٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی کی صورت میں ماہانہ 40 بلین روپے حاصل کرتی ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق عوام ستمبر میں اضافہ شدہ جی ایس ٹی کی شکل میں حکومت کو 10 بلین روپے اضافی ادا کرینگے۔ کسانوں کو ریلیف دینیے کی بجائے حکومت نے ڈیزل پر جی ایس ٹی کی شرح بڑھا دی ہے جس سے زرعی صارفین پر بوجھ بڑھ جائے گا جو سالانہ 3.5 بلین لٹر تیل استعمال کرتے ہیں۔ ایف بی آر کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی کی شرح میں اضافے کے نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول پر تین، ہائی سپیڈ ڈیزل پر ساڑھے سات، ہائی آکٹین پر ساڑھے چار جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل پر جی ایس ٹی میں ساڑھے تین فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔