شام: فورسز کے حمامیں حملے،120 دہشت گرد ہلاک،10 گاڑیاں تباہ
دمشق + انقرہ (اے پی پی + آن لائن) شامی فوج نے صوبہ حما میں120 سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ شام کی سرکاری نیوز ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق ایک باخبر فوجی ذریعے نے کہا ہے کہ شام کی فوج نے شمالی حما میں40 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا اور ان کی متعدد گاڑیوں اور ٹینکوں کو بھی تباہ کردیا ۔شامی فوج نے اسی طرح صوبہ حماہ کے علاقے خطاب میں بھی دہشت گردوں کی10 گاڑیوں کو تباہ اور20 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا-شامی فوج نے معردس نامی علاقے میں دہشت گردوں کی سپلائن لائن پر، ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے حملے کرکے ساٹھ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ۔شام کی فوج کے لڑاکا طیاروں نے بھی شمالی حما کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے-شامی فوج نے گذشتہ 2 دنوں کے دوران پیشقدمی کرتے ہوئے معردس جیسے بعض علاقوں پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔ اس وقت بھی یہاں شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ دریں اثنا ترکی نے داعش کے خلاف آپریشن کے لیے شمالی شام میں مزید ٹینک بھیجے ہیں۔مقامی میڈیا کے مطابق ترکی کے ٹینک شمالی شام میں ترکی کے سرحدی گاؤں کیلیس سے داخل ہوئے۔ صحافیوں کا کہنا ہے کہ ٹینکوں کے داخلے کے بعد شام کے علاقے میں سے دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں اور دھوئیں کے بادل دیکھے گئے۔اس علاقے میں ترک فوج کی پیش قدمی کے بعد شہریوں کو انخلا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔میڈیا کے مطابق ٹینکوں کی معاونت ترکی کی آرٹلری کر رہی ہے جو دولت اسلامیہ کے ٹھکانوں پر بمباری کر رہی ہے۔ ترکی کے حمایت یافتہ شامی باغیوں کا کہنا ہے کہ ترکی کے آپریشن کا مقصد داعش پر مشرق اور مغرب دونوں جانب سے دباؤ ڈالنا ہے اور اب تک انھوں نے کم ازکم آٹھ گاؤں داعش کے قبضے سے واپس حاصل کئے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا شام کے مسئلہ پر امریکہ اور روس معاہدے کے قریب ہیں تاہم بعض معاملات حل ہونا باقی ہیں۔آزاز سے جرابلس تک ترکی کے حامی جنگجوئوں نے داعش سے علاقہ چھڑا لیا۔ یہ ترک سرحد کے قریب آخری علاقہ جو داعش کے قبضے میں تھا‘ فورسز نے حلب میں ان علاقوں کا کنٹرول واپس لینے کیلئے کارروائی کی ہے جن پر باغیوں نے گزشتہ کئی ماہ سے قبضہ کر لیا تھا۔ 2 تربیتی مراکز پر کنٹرول حاصل کر لیا۔ بعض ذرائع کے مطابق امریکہ‘ روس میں جنگ بندی معاہدہ نہیں ہو سکا۔ ترک وزیراعظم نے کہا شمالی شام میں مصنوعی ریاست بنانے نہیں دیں گے‘ کردش علاقوں کی تعمیر نو پر 3.4 ارب ڈالر خرچ کریں گے۔