• news

سانحہ مردان کیخلاف وکلاءکی ہڑتال یوم سوگ منایا‘ احتجاجی جلسے

لاہور (وقائع نگار خصوصی+اپنے نامہ نگار سے) پاکستان بار کونسل کی اپیل پر وکلا تنظیموں نے سانحہ مردان کیخلاف ملک بھر میں یوم سوگ منایا اور عدالتوں کا جزوی بائیکاٹ کیا تاہم اہم نوعیت کے مقدمات میں وکلا بازوﺅں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر پیش ہوئے۔ وکلاءنے احتجاجی جلسے کئے۔ بعض مقامات پر ریلیاں نکالی گئیں اور بار رومز پر سیاہ پرچم لہرائے گئے۔ لاہور ہائیکورٹ سیشن‘ سول اور خصوصی عدالتوں میں وکلاءاہم نوعیت کے مقدمات میں بازوﺅں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر پیش ہوئے وکلاءکے بائیکاٹ کی وجہ سے ہزاروں مقدمات کی سماعت متاثر ہوئی جس کی وجہ سے سائیلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان بار کونسل نے سات روزہ یوم سوگ منانے کی اپیل کی ہے۔ پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین ڈاکٹر فروغ نسیم نے ایسے واقعات سے وکلاءبرداری کے حوصلے ہر گز پشت نہیں ہوں گے۔ صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن رانا ضیاءعبدالرحمن اور دیگر عہدے داروں سردار طاہر شہباز خان‘ محمد انس غازی اور سید اسد بخاری نے کہا ہے کہ خود کش حملہ انتہائی بزدلانہ حرکت ہے۔ بی بی سی کے مطابق کراچی‘ کوئٹہ‘ پشاور اور اسلام آباد سمیت تمام شہروں وکلاءمقدمات کی پیروی کے لیے عدالتوں میں پیش نہ ہوئے جبکہ ضلع مردان کے بار روم میں بم دھماکے میں ہلاک ہونے والے وکلاءکی فاتحہ خوانی جاری رہی۔ پیرمحل سے نامہ نگار کے مطابق بار کے عہدیداران اور وکلاءنے بازوﺅں پر سیاہ پٹیاں باندھتے ہوئے عدالتی امور کا بائیکاٹ کیے رکھا۔ صدر بار چودھری محمد جبار جٹ اور سابق صدر بار رانا عمران حفیظ منج سمیت دیگر عہدیداروں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ اور مردان کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔لاہور ہائیکورٹ بار نے مردان حملے کیخلاف متفقہ قراراد منظور کر لی۔ صدر رانا ضیاءعبدالرحمن نے کہا ہے کہ ہم پر ہی بار بار حملے کیوں کئے جا رہے ہیں؟ ہم اپنے دشمن کو للکارتے ہیں کہ ہم نے پاکستان بنایا اور ہم ہی اسکی حفاظت کریں گے۔ دیگر اداروں کی طرح حکومت وکلاءکو بھی سکیورٹی کے حوالہ سے اہمیت دے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سانحہ مردان کی پر زور مذمت کرتی ہے اور مرکزی / صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ شہید وکلاءکے لواحقین کے ساتھ ساتھ شہید کانسٹیبل کی فیملی کی مالی معاونت کی جائے اور زخمیوں کو علاج معالجہ کی سہولت فراہم کی جائے اور انکی بھی مالی مدد کی جائے۔ سکیورٹی میں موجود خامیوں کے ازالہ کی نشاندہی کیلئے سینئر وکلاءپر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے۔ اجلاس سے محمد انس غازی، اعظم نذیرتارڑ، سعد غازی، محمد اشفاق بھلر، پیر محمد مسعود چشتی، راجہ ذوالقرنین ، ایم ایچ شاہین، رانا احمد سعید اور سردار خرم لطیف خان کھوسہ نے خطاب کیا۔ وکلاءنے کہا کہ ہم حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ بھارت سے پیار محبت کی باتیں مت کریں بھارت علی الاعلان بلوچستان، کراچی اور دیگر علاقوں میں دہشت گردی پھیلا رہا ہے۔ وکلاءپر کوئٹہ اور مردان میں حملہ ایک ہی سلسلہ کی کڑیاں ہیں۔

وکلاءہڑتال

ای پیپر-دی نیشن