• news

مقبوضہ کشمیر: مظاہرین پر شدید شیلنگ، معمر شخص شہید، بھارتی فوج کے قافلے پرحملہ،4 اہلکار زخمی

سرینگر (نیٹ نیوز+ ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیرمیںجاری کشمیر انتفادہ کے 61ویں روز بدھ کو ایک اور شہری بھارتی فورسز کے بہیمانہ مظالم کا نشانہ بننے سے شہید اور 100 کے قریب زخمی ہو گئے۔ اس طرح شہید ہونیوالے کشمیریوں کی تعداد بڑھ کر 92 ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق ایک معمر شخص عبدالغنی وانی ضلع کولگام کے علاقے ژول گام میںبھارتی فورسز کی طرف سے آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی وجہ سے جاں بحق ہو گیا۔ عبدالغنی کی وفات پر مشتعل مظاہرین اور بھارتی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ سکول کی ایک عمارت آنسو گیس سے جل کر خاکستر ہوگئی۔ پورے مقبوضہ علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو، پابندیاں اور ہڑتال جاری رہی۔ ادھر ضلع شوپیاں کے علاقے کمدلن میں ہزاروں لوگوںنے آزادی کے حق میںاور بھارت کے خلاف نعرے بلند کرتے ہوئے ایک ریلی میں شرکت کی۔ انہوں نے ہاتھوں میں پاکستانی جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔ ضلع کپواڑہ کے علاقے کرال گنڈ میں نامعلوم مسلح افراد کی طرف سے ایک فوجی قافلے پرحملے میں تین بھارتی فوجی زخمی ہو گئے۔ سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال کے اعداد و شمارکے مطابق حالیہ احتجاجی تحریک کے دوران بھارتی فورسزکی طرف سے چلائے گئے پیلٹ لگنے سے آنکھوں سے محروم ہونے والے 680 افراد میں سے نصف تعداد 20 سال سے کم عمر نوجوانوں کی ہے۔ ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ متاثرہ افراد کی بینائی لوٹنے کی کوئی امید نہیں۔ مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے سابق بیورکریٹس، ججزاور صحافیوں پر مشتمل 22 کشمیری دانشوروں نے سٹیزنز گروپ آف کنسرنڈکے بینر تلے بھارتی صدر پرنب مکھرجی کے نام ایک یادداشت ارسال کی ہے جس میں ان پرزور دیا گیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کا پائیدار حل تلاش کرنے کے لیے مذاکراتی عمل شروع کریں۔ اننت ناگ میں علی الصبح 3بجے پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد سیر ہمدان مٹن کی مختلف بستیوں میں داخل ہوئی اور توڑ پھوڑ کی۔لوگوں پر وحشیانہ تشدد کیا۔ کرفیو کے باعث تمام تعلیمی ادارے بند اور اشیائے خوردونوش کی شدید قلت ہو گئی، تمام کاروباری مراکز اور میڈیکل سٹورز بند ہونے کے باعث ہسپتالوں میں بھی ادویات اور دیگر ضروری اشیاء کی قلت پیدا ہو گئی ہے جبکہ بھارتی حکومت نے مذاکرات نہ کرنے پر حریت رہنمائوں سے انتقام لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، یاسین ملک اور شبیر شاہ سمیت اہم حریت رہنمائوں کے پاسپورٹ ضبط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ حریت رہنمائوں کے بنک کھاتوں کی جانچ کرنے کے علاوہ ان کے خلاف درج کیسوں کی تحقیقات مکمل کی جائے گی تاکہ انہیں دبائو میں لا کر آزادی کی جدوجہد سے باز رکھا جا سکے۔ حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق اور دیگرحریت رہنمائوں نے بھارتی فورسز کے ہاتھوں 21 سالہ نصیر احمد بٹ اور 17سالہ معصب مجید نائکو کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کشمیرمیں جاری بھارتی فورسزکے مظالم پر عالمی برادری کی خاموشی تکلیف دہ اور مجرمانہ فعل ہے۔

ای پیپر-دی نیشن