انٹر نیشنل کرکٹ کونسل نے ٹیسٹ میں 2 سطحی نظام مسترد کردیا
لاہور(نمائندہ سپورٹس )عالمی کرکٹ کی نگران تنظیم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے عالمی ٹیسٹ کرکٹ میں دو سطحی نظام کو مسترد کر دیا ہے۔ آئی سی سی کے دس ارکان ممالک میں سے آسٹریلیا، انگلینڈ، جنوبی افریقہ، پاکستان، نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز نے اس نظام کی حمایت کی تھی۔ تاہم تنظیم میں سب سے بااثر رکن بھارتی کرکٹ بورڈ سمیت سری لنکن کرکٹ بورڈ نے اس کی مخالفت کی۔آئی سی سی نے ہر دو سال کے بعد عالمی ٹیسٹ چیمپیئن شپ کیلیے پلے آف میچ کروانے کا اعلان کیا اور کہا کہ انھیں 2019 تک متعارف کروایا جائے گا۔دبئی میں آئی سی سی اجلاس کے بعد تنظیم کے صدر ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا کہ شیڈیول اور موجودہ ڈھانچے سمیت اس معاملے میں کافی پیچیدگیاں ہیں، تاہم ہم امید کرتے ہیں کہ 2019 تک تبدیلیاں عمل میں آئیں گی۔دنیائے کرکٹ میں تشویش پائی جاتی ہے کہ اگر عالمی کرکٹ خصوصی طور پر بین الاقوامی ٹیسٹ کرکٹ کے ڈھانچے کو بدلا نہ گیا تو بہت سے اچھے کھلاڑی مختلف ملکوں کی ڈومیسٹک ٹی 20 لیگوں کی نذر ہو جائیں گے۔اجلاس میں زیرِ غور آنے والے موضوعات میں میچوں کی ٹی وی نشریات سے ملنے والی رقوم کو قومی کرکٹ بورڈز کے درمیان مشترکہ طور پر تقسیم کرنے کی تجویز بھی شامل تھی۔ بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑیوں کی تنظیم ایف آئی سی اے کے مطابق کھلاڑیوں کی نصف تعداد ڈومیسٹک ٹی 20 لیگ میں فری ایجنٹ کے طور پر کھیلنے کے لیے قومی کنٹریکٹ چھوڑنے پر غور کر رہی ہے۔بھارتی کرکٹ بورڈکے صدر انوراگ ٹھاکر کا کہنا تھا کہ کرکٹ کی نگران تنظیم کے طور پر آئی سی سی کی ذمہ داری کرکٹ کی عالمی مقبولیت میں اضافہ کرنا ہے۔ اس مجوزہ نظام کے تحت پانچ بہترین ٹیموں کو فائدہ ہو گا تاہم باقی سب کا نقصان ہو گا۔ ایک طرف ہم کہتے ہیں کہ ہمیں ویسٹ انڈیز، بنگلہ دیش اور زمبابوے جیسی ٹیموں کا خیال کرنا ہے اور دوسری جانب ایسے نظام سے انھیں نقصان ہو گا۔ سری لنکا کے کرکٹ بورڈ کے صدر تھلنگا سوماتھیپالا نے کا کہنا تھا کہ دو سطحی درجہ بندی کے نظام سے درجہ بندی میں نچلے ممالک کے بورڈز کی آمدنی میں کمی آئے گی اور ان کے بین الاقوامی مقابلوں کی ساکھ خراب ہو گی۔