مقبوضہ کشمیر:مزید50 زخمی، فوج کو زیادہ اختیارات ملنے کا امکان، بھارتی آرمی چیف آج سرینگر کا دورہ کریںگے
سرینگر (نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہریوں کے قتل عام کے خلاف مختلف علاقوں میں لوگوں نے زبردست بھارت مخالف ریلیاں نکالیں اور احتجاجی مظاہرے کیے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق بھارتی آرمی چیف آج مقبوضہ کشمیرکا دورہ کریںگے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے جنرل دلبیر وادی کی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔ بھارتی فوج کو مقبوضہ کشمیر میں مزید اختیارات ملنے کا امکان ہے۔ نیٹ نیوز کے مطابق محبوبہ مفتی نے کہا ہے پیلٹ گنوں کے استعمال پر پابندی نہیں لگے گی، انجینئر رشید کو جلوس نکالنے پر گرفتار کر لیا گیا، پلوامہ میں فریڈم ریلی نکالنے والوں پر بھارتی فورسز نے دھاوا بول دیا اور لاٹھی چارج، پیلٹ فائرنگ سے مزید 50 افراد زخمی ہو گئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر، بارہ مولا، سوپور، شوپیاں، اسلام آباد ، کولگام، پلوامہ اور کپواڑہ میں مظاہرین نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔ بھارتی فورسز کے اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان مختلف علاقوں میں شدید جھڑپیں ہوئیںجبکہ قابض فوجیوںاور پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔ فورسز اہلکاروں نے اسلام آباد قصبے میں مظاہرین کے خلاف مرچوں بھرے گولے استعمال کیا جس کے باعث معمر افراد اور بچے انتہائی تکلیف دہ صورت حال سے دوچار ہو گئے۔ پلوامہ کے علاقے مرن میں پنڈت بھی آزادی کے حق میں ایک مظاہرے میں شریک ہوئے اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔ حریت قیادت نے بھارت کو خبردار کیا ہے وہ پرامن جلسے جلوسوں کو روکنے اور نہتے شہریوں پر گولیاں چلانا فوری طور پر بند کردے، حالات مزید سنگین ہوئے تو اس کی ذمہ داری نئی دہلی حکومت ہوگی، حریت رہنمائوں کو امن وامان بحال کرانے میں تعاون کرنے کی اپیل بے معنی ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے اٹاری واہگہ سرحد پر ایک کشمیری نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے۔