حملوں کی اطلاع پر کارروائی نہ کرنا مجرمانہ غفلت‘ نثار‘ استعفی دیں : اپوزیشن سینیٹرز
کوئٹہ‘ (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی + صباح نیوز) سینٹ میں ٹیکس قوانین میں ترامیم سے متعلق مالیاتی بل 2016ءپیش کر دیا۔ مالیاتی بل وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے پیش کیا، ارکان سینٹ سے 10ستمبر تک تجاویز مانگ لی گئی ہیں اور قائمہ کمیٹی برائے خزانہ سے کہا گیا ہے وہ دس روز میں ٹیکس قوانین میں ترمیم سے متعلق مالیاتی بل پر اپنی سفارشات کو حتمی شکل دے۔ ایوان میں نیشنل فنانس کمیشن کی رپورٹ بھی پیش کر دی گئی رپورٹ بھی وزیر قانون زاہد حامد نے پیش کی۔ چیئرمین رضا ربانی کی زیر صدارت سینٹ کا اجلاس ہوا، ملک میں ادویات کی قیمت میں 2 فیصد اضافے پر توجہ دلاﺅ نوٹس پر وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ادویات کی پالیسی دی، پالیسی کے تحت ادویات کی قیمتوں میں کمی اور اضافے کا فارمولا دیا، بعض ادویات کی قیمتیں سندھ پارٹی ہائی کورٹ کے حکم امتناع کے باعث بڑھیں، بعض ادویات کی قیمتوں میں اضافہ پالیسی کے مطابق ہوا۔ ادویات کی قیمت میں 2 فیصد اضافہ پالیسی کے طور پر کیا گیا۔ ملک میں 70 ہزار ادویات رجسٹرڈ ہیں، اولمپکس میں پاکستان کے چھوٹے دستے کی شرکت پر مشاہد حسین سید نے اپنے توجہ دلاﺅ نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ملک میں کھیلوں کا معیار گر رہا ہے، ریو اولمپکس میں کھلاڑیوں سے زیادہ آفیشلز تھے، کھیلوں میں حکومتی عدم توجہ واضح ہے، کھیل کی حالت بگڑ رہی ہے، کسی کو کوئی ندامت نہیں، کوئی تحقیقات نہیں، عمران خان نے 86ءمیں استعفیٰ دیا تو صدر ضیاءچل کر ان کے پاس گئے، ضیاءالحق کے چل کر جانے پر عمران خان نے استعفیٰ واپس لیا تھا، پھر اسی عمران خان نے ورلڈ کپ جیتا، مشاہد حسین سید کے بیان پر ایوان میں اپوزیشن ارکان نے ڈیسک بجائے، وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیر زادہ نے کہا ملک میں سپورٹس کی فیلڈ ہی ختم ہو گئی، سکولز میں پی ٹی ٹیچرز بھی نہیں رہے۔ مختلف اداروں کی ٹیمیں ختم ہو گئیں۔ اب کھیل صوبائی معاملہ بن گیا ہے۔ پاکستان ہاکی ٹیم اولمپکس کیلئے کوالیفائی نہ کر سکی اس لئے دستہ چھوٹا تھا۔ دستے میں 7 کھلاڑی، ایک ڈاکٹر، ایک آفیشل اور باقی کھلاڑیوں کے کوچز تھے، آرمی کے سوا کوئی کھلاڑیوں کو نوکری نہیں دیتا، سپورٹس کے مقابلے ہمیشہ فوج کراتی رہی، پہلی مرتبہ وزارت نے قائداعظم گیمز کرائیں، روس میں ونٹر اولمپکس ہوں گے ہمارا کوئی کھلاڑی نہیں جائے گا۔ ہم اب کھیلوں کی بہتری کیلئے کام کر رہے ہیں، سکواش کی بحالی ہوئی ہے۔ مشترکہ مفادات کونسل کے مستقل سیکرٹریٹ سے متعلق ریاض پیرزادہ نے جواب میں کہا کہ مستقل سیکرٹریٹ کیلئے 4 مرتبہ سمری وزیراعظم کو بھیجی گئی، ہر مرتبہ سمری اعتراضات لگا کر واپس بھیج دی گئی، وزیراعظم کو14 جولائی کو دوبارہ سمری ارسال کی ہے، توقع ہے جلد وزیراعظم منظوری دے دیں گے، سیاسی اختیارات کا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے رکاوٹ آ رہی ہے، مستقل سیکرٹریٹ کے قیام کو روکنے کے لئے بہت لوگ سرگرم ہیں۔ سی سی آئی کے سیکرٹریٹ کے قیام کی سمری پر ابھی فیصلہ نہیں ہوا، ریگولیٹری اتھارٹیز کو سیاسی نظام اور پارلمینٹ کے ماتحت ہونا چاہیے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے توہین عدالت آرڈیننس میں ترمیم کا نجی بل واپس لے لیا۔ آئی این پی کے مطابق اپوزیشن ارکان نے وزیر داخلہ چوہدری نثار کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا وزیراعظم کو فی الفور وزیرداخلہ سے استعفیٰ طلب کرنا چاہیے،وزارت داخلہ کو تین ماہ قبل آرمی پبلک سکول پر حملے کی اطلاع تھی،کراچی میں حملے پر بھی دو ماہ پہلے اطلاع تھی اور کونسے گیٹ سے حملہ کیا جائے گا یہ بھی پتہ تھا مگر ان کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی اورر یہ مجرمانہ غفلت ہے اور وزرات داخلہ میں ایسے عناصر موجود ہیں جو انٹیلی جنس اطلاعات پر کارروائی نہیں ہونے دیتے،وزیرداخلہ کے کوئٹہ نہ جانے سے ملک دشمن قوتوں کو براہ راست فائدہ ہوا ہے، اور قائم مقام صدر اور وزیراعظم کو اس معاملے پر سوچنا ہوگا۔ قوم یہ سمجھتی تھی کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ناکامی کی وجہ سے حملے ہوتے ہیں مگر وزیرداخلہ نے اس بات کی تردید کی اب یہ وزرات داخلہ کی ذمہ داری بنتی ہے ۔ اے پی پی مطابق سینٹ میں حکومتی رکن صلاح الدین ترمذی نے ارکان پارلیمنٹ کو دفاتر اور تنخواہوں و مراعات کے حق میں ترمیم کے حوالے سے سوال کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے واک آﺅٹ کیا جبکہ اپوزیشن ارکان نے بھی ان کا ساتھ دیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے پی ٹی وی میں حالیہ تقرریوں میں بے قاعدگیوں اور کوٹے پر عمل نہ کرنے کی بات درست نہیں‘ پی ٹی وی میں اس وقت بھی بلوچستان کے کوٹے سے زیادہ ملازمین کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا سبی ریلوے سٹیشن کے گردونواح میں ناجائز تجاوزات ختم کی گئی ہیں‘ کسی قانونی آبادی کو نقصان نہیں پہنچایا گیا۔
سینٹ/ریاض پیرزادہ