وزیراعظم 21 لاکھ 95 ہزار، عمران76 ہزار، شہباز شریف76 لاکھ، خورشید شاہ نے ایک لاکھ 13 ہزار ٹیکس دیا
اسلام آباد (عترت جعفری+ نوائے وقت رپورٹ) ایف بی آر کی ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی جہانگیر ترین 3 کروڑ 76 لاکھ روپے‘ تاج محمد آفریدی 4 کروڑ 17 لاکھ روپے کا انکم ٹیکس دے کر سرفہرست رہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے 21 لاکھ 95 ہزار روپے‘ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے ایک لاکھ 13 ہزار روپے‘ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے 76 لاکھ 9 ہزار روپے‘ ایاز صادق نے 13 لاکھ 73 ہزار روپے جبکہ عمران نے 76 ہزار 2 سو 40 روپے‘ شیخ رشید نے 3 لاکھ 12 ہزار روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا۔ سینٹ ارکان کی طرف سے ادا شدہ ٹیکس کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔ دائود خان اچکزئی 2 لاکھ 52 ہزار 889، اشوک کمار 24لاکھ 27ہزار 174، حافظ حمد اللہ 47ہزار 362 روپے، میر اسرار اللہ خان زہری پانچ لاکھ گیارہ ہزار روپے، مولانا عبدالغفور حیدری دولاکھ دو ہزار چھ سوچھیاسٹھ، روبینہ عرفان 34ہزار چھ سو باسٹھ، سردار فتح محمد حسنی تین لاکھ بہتر ہزار چھ سو بتیس، ساجد حسین 53لاکھ بارہ ہزار ایک سو اٹھہتر، عثمان سیف 24لاکھ تین ہزار چار سو اٹھاون، فرحت اللہ بابر چھ لاکھ چھبیس ہزار پچاسی، الیاس احمد خان بلور چھ لاکھ انتالیس ہزار نو سوساٹھ، محمد جاوید عباسی پچانوے ہزار چھیاسٹھ ہزار، طلحہ محمود ایک کروڑ چالیس لاکھ اٹھائیس ہزار روپے، شاہی سید تین لاکھ تیرہ ہزارچار سو چودہ شاہی سید نے ایسوسی ایشن آف پرسن کے طور پر تیرہ لاکھ ستاون ہزار روپے ٹیکس الگ سے بھی ادا کیا ہے۔ جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے اکاون ہزار تین سو روپے، سید شبلی فراز نے 8لاکھ 65ہزار قائد حزب اختلاف بیرسٹر چوہدری اعتزاز احسن نے دو کروڑ 49لاکھ اکتیس ہزار روپے، چوہدری تنویر خان سترہ لاکھ بانوے ہزار چھ سو اکاون روپے، حمزہ چونتیس ہزار چھ سو باسٹھ ، کامل علی آغا سینتالیس ہزار سنیٹر عبدالقیوم سولہ لاکھ ساٹھ ہزار سات سو وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 39لاکھ تیرہ ہزار سات سو اٹھتہر روپے پروفیسر ساجد میر نے ایک لاکھ اکانوے ہزار، راجہ ظفر الحق نے ایک لاکھ آٹھ ہزار پانچ سو چوبیس روپے، ذوالفقار علی خان کھوسہ بیالیس ہزار تین سو چونسٹھ ظہیر الدین بابر 29لاکھ اٹھاون ہزار نوسو ستر روپے، طاہر حسین مشہدی تین لاکھ اکانوے ہزار روپے، فروغ نسیم ایک کروڑ سولہ لاکھ باون ہزاروپے فاروق نائیک ایک کروڑ پینتیس ہزار پانچ سو اٹھاسی روپے ، خوش بخت شجاعت چارلاکھ نوے ہزار روپے، رضا ربانی نے سات لاکھ تیس ہزار کے علاوہ ایسوسی ایشن آف پرسنز کے طور چھ لاکھ انسٹھ ہزار روپے کا ٹیکس ادا کیا ہے۔ سلیم مانڈوی والا گیارہ لاکھ پندرہ ہزار روپے ، سینٹ کے جتنے اراکین نے گوشوارے جمع نہیں کروائے ہیں ان میں سنیٹر گل بشرہ، میر نعمت اللہ زہری، محمد عثمان خان کاکڑ، ستارہ ایاز، نگہت مرزا شامل ہیں۔ قومی اسمبلی کے اراکین کی جانب سے جمع کروائے گئے ٹیکس کی تفیصلات درج ذیل ہیں: غلام احمد بلور نے چونتیس ہزار نوسو باسٹھ روپے، ساجد نواز چونتیس ہزار نوسو باسٹھ، عمران خٹک تین لاکھ سترہ ہزار روپے، مولانا گوہر شاہ سترہ ہزار، آفتاب شیرپائو سترہ لاکھ تیس ہزار روپے، امیر حیدر خان پچھتر ہزار، علی محمد خان دو لاکھ سولہ ہزار، مرتضیٰ جاوید سترہ لاکھ 43ہزار روپے کیپٹن (ر) صفدر انچاس ہزار نو سودو روپے، قاری محمد یوسف چونسٹھ ہزار دو سوروپے مولانا فضل الرحمان انچاس ہزار نو سو دو روپے مراد سعید چونتیس ہزار چھ سو باسٹھ روپے، صاحبزادہ محمد یعقوب سترہ ہزار روپے، ناصر خان چونتیس ہزار چھ سو اسد عمر 42لاکھ ساٹھ ہزار دوسو ڈاکٹر طار ق فضل چوہدری چونتیس ہزار چھ سو باسٹھ روپے شاہد خاقان 21لاکھ اڑتیس ہزار روپے، شاہد خاقان عباسی نے ایسوسی ایشن آف پرسنز کے طور پر تین لاکھ روپے راجہ محمد جاوید اخلاص چھہتر ہزار روپے، چودھری نثار نے 8لاکھ سینتالیس ہزار غلام سرور خان دو لاکھ چھتیس ہزار روپے، ملک ابرار احمد نے ایک لاکھ ایک سو اسی روپے، شیخ محمد رشید تین لاکھ بارہ ہزار روپے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان چھہترہزار دو سو چالیس روپے، شیخ آفتاب احمد نولاکھ اکیانوے ہزار روپے، سردار ممتاز خان اکیاسی ہزار سات سو روپے، محسن شاہنواز رانجھا ستاسٹھ ہزار چار سو روپے، محمد طلال چوہدری سینتالیس ہزار اکیاسی روپے، رانا محمد افضل خان ایک لاکھ تیس ہزار روپے، میاں عبدالمنان نولاکھ سات ہزار روپے، عابد علی ایک لاکھ اٹھائیس ہزار چار سو روپے قیصر احمد شیخ پانچ لاکھ پانچ سو روپے، غلام بی بی بھروانہ چونیس ہزار روپے، سائرہ افضل تارڑ بانوے ہزار تین سو روپے، چوہدری پرویز الہٰی چودہ لاکھ تین ہزار روپے، جعفر اقبال چالیس ہزار نو روپے، خواجہ آصف چارلاکھ چھیاسٹھ ہزارایسو سی ایشن آف پرسنز کے طورپر سترہ لاکھ انچاس ہزار وپے دانیال عزیز چارلاکھ اکیس ہزار روپے، احسن اقبال ایک لاکھ چھ ہزار روپے، محمد حمزہ شہباز 63لاکھ تیس ہزار روپے، وزیراعظم محمد نواز شریف 21لاکھ پچانوے ہزارتین سو اکتالیس روپے، ایاز صادق 13لاکھ تہترہزار روپے، سعد رفیق 29لاکھ ستاون ہزار روپے، شفقت محمود اٹھاسی ہزار روپے، رانا تنویر حسین چار لاکھ دو ہزار روپے، ریاض حسین پیرزادہ تین لاکھ سولہ ہزار روپے، اعجاز الحق چار لاکھ چوالیس ہزار روپے، فریال تالپور 22لاکھ ستاسٹھ ہزار روپے، نوید قمر انچاس ہزار نو سو دو روپے، ڈاکٹر فاروق ستارستاسٹھ ہزار روپے ڈاکٹر عارف علوی تین لاکھ چونتیس ہزار علاوہ ایسوسی ایشن آف پرسنز کے طورپر نو لاکھ اناسی ہزار روپے، محمود خان اچکزئی سترہ ہزار روپے، ظفراللہ جمالی چونتیس ہزار روپے، انوشہ رحمان اٹھتہر ہزار روپے، وزیراعلیٰ بلوچستان سردار ثناء اللہ زہری 12لاکھ تیراسی ہزار روپے، وزیراعلیٰ خیبر پی کے ساٹھ لاکھ چھیاسٹھ ہزا روپے، وزیر اعلٰی پنجاب میاں شہباز شریف 76لاکھ نو ہزارساٹھ روپے رانا محمد اقبال ایک لاکھ چوبیس ہزار، سندھ اسمبلی کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے 6 لاکھ 61 ہزار روپے انکم ٹیکس ٹیکس اداکیا ہے۔ خورشید شاہ نے ایک لاکھ تیرہ ہزار روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا ہے پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر خان ترین3کروڑ چھہترلاکھ سات ہزار روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے 14 لاکھ انہترہزار روپے کا ٹیکس ادا کیا ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایف بی آر نے ٹیکس ڈائریکٹری کا اجرا کر دیا۔ ٹیکس ڈائریکٹری میں تاخیر تاجروں سے مذاکرات کی وجہ سے ہوئی۔ پاکستان ارکان پارلیمنٹ کی ڈائریکٹری شائع کرنے والا چوتھا ملک ہے۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کچھ مسخرے کہتے ہیں ٹیکس جمع نہ کرائیں‘ بل پھاڑ دیں، ٹیکس جمع نہیں ہو گا تو ملک کا خسارہ بڑھے گا۔ پارلیمنٹ کے 120 ارکان نے گوشوارے جمع نہیں کرائے۔ ایف بی آر ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق عمران خان نے 76 ہزار روپے ٹیکس جمع کرایا۔ شیخ رشید نے 3لاکھ 12ہزار روپے انکم ٹیکس دیا۔ شہباز شریف نے 76 لاکھ 9 ہزار روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔ مراد علی شاہ نے 6 لاکھ 61 ہزار روپے انکم ٹیکس دیا۔