• news

چیئرمین ایف بی آر کو پتہ ہی نہیں محکمے میں کیا ہورہا ہے: سپریم کورٹ

لاہور(وقائع نگار خصوصی)سپریم کورٹ نے ایف بی آر کیخلاف مقدمات میں جامع قانونی معاونت نہ ہونے پر چیئرمین ایف بی آر نثار محمد کی سخت سرزنش کر ڈالی۔ چیئرمین نے عدالت سے کہا کہ وہ صورتحال پر انتہائی شرمندہ ہیں اور معافی مانگتے ہیں۔ جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ایف بی آر کی ایڈن سوسائٹی سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل پر سماعت کی۔ عدالت نے چیئرمین ایف بی آر کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ایف بی آر کے لیگل ایڈوئزرز زیر التواء مقدمات میں جامع قانونی معاونت نہیں کر رہے جس کی وجہ سے مقدمات مزید التواء کا شکار ہو رہے ہیں۔ ریاست کے مفادات کا تحفظ کرنا سرکاری اداروں کی ذمہ داری ہے لیکن عدالت کو لگتاہے کہ چیئرمین ایف بی آر کو پتہ ہی نہیں کہ ان کے محکمے میں کیا ہو رہا ہے۔ کروڑوں روپے کے ریونیو سے متعلق مقدمات زیر التواء ہیں جو ایف بی آر کے لیگل ایڈوائزروں کی غفلت کا شکار ہو رہے ہیں۔ چیئرمین ایف بی آر نثار محمد خان نے کہا کہ پہلے بھی ایسے لیگل ایڈوائزروں کو عہدوں سے ہٹایا تھا اور اب نئی صورتحال کی روشنی مزید لیگل ایڈوائزروں کیخلاف بھی کارروائی کی جائیگی۔، عدالت موقع فراہم کرے۔ تمام مقدمات میں جامع قانونی معاونت فراہم کی جائیگی۔ سپریم کورٹ نے چیئرمین ایف بی آر کو ہدایت کی کہ اگلے دو ماہ کیلئے سپریم کورٹ میں زیر التواء مقدمات میں ایف بی آر کی جامع قانون معاونت کیلئے قابل لیگل ایڈوائزرز تعینات کئے جائیں۔

ای پیپر-دی نیشن