مقبوضہ کشمیر: بھارت نے تحریک آزادی کچلنے کے لئے فوج کی مزید20 کمپنیاں بھجوا دیں
سری نگر (نیٹ نیوز+ ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں جمعہ کو بھی کرفیو کے دوران سرینگر، پلوامہ ، ترال ، شوپیاں ، قاضی گنڈ ، بانڈی پورہ اور چاڈورہ میں مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے قابض فورسز و پولیس کی آنسو گیس شیلنگ اور پیلٹ فائرنگ کے نتیجے میں 150سے زیادہ افراد زخمی ہوگئے، جن میں سے ایک درجن شدید زخمیوں کو سرینگر کے مختلف ہسپتالوں میں پہنچایا گیا۔ دوسری طرف بھارت نے کشمیر میں جاری تحریک آزادی کو کچلنے کے لئے فوج کی مزید 20 کمپنیاں وہاں بھجوا دیں۔ تفصیلات کے مطابق جنوبی کشمیر کے قصبہ ترال کے ڈاڈسرہ علاقے میں 63ویں روز بھی بھارتی فورسز نے لوگوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے مساجد جانے سے روک دیا‘ مساجد کو تالے لگا دئیے جبکہ اکثر کے راستے سیل کر دئیے۔ بٹہ پورہ میں چھاپے کے دوران کئی افراد کو گرفتار کیا ان گرفتاریوں کے خلاف نوجوانوں اور خواتین بھی گھروں سے باہر نکل آئیں۔ انہوں نے پتھراؤ اور احتجاج کیا تو فورسز نے مظاہرین پر شدید آنسو گیس کی شیلنگ اور پیلٹ فائرنگ کی جس سے 44 افراد زخمی ہوگئے۔ جبکہ اطلاعات کے مطابق پُرامن کشمیری مظاہرین کے خلاف بھارتی فورسز چند روز تک مرچوں بھرے گولے ’’ پاوا‘‘ کا استعمال شروع کر دیں گی۔ یاد رہے ’’پاوا گن شیل‘‘ مقبوضہ علاقے میں 5ستمبر سے ہر روز ایک ہزار کے قریب بھیجے جارہے ہیں۔ ادھر بھارتی فورسز نے جمعہ کو کل جماعتی حریت کانفرنس گ کے چیئرمین سید علی گیلانی کے گھر کا محا صرہ کر لیا اور انہیں پریس کانفرنس کرنے سے روک دیا۔ سید علی گیلانی نے جمعہ کی صبح اپنے گھر واقع حیدر پورہ میں پریس کانفرنس بلائی تھی جہاں وہ کئی دنوں سے نظر بند ہیں۔ بعدازاں سید علی گیلانی نے پریس کانفرنس کے لیے تیار متن ای میل کے ذریعے اخبارات کو جاری کر دیا۔ قابل ذکر امر یہ ہے کہ سید علی گیلانی کو نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے مسجد جانے کی بھی اجازت نہیں ملی۔ دریں اثناء اپنے بیان میں سید علی گیلانی نے چین ، ناروے، سعودی عرب، نیوزی لینڈ، ایران ، ترکی اور او آئی سی کا کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوے عالمی برادی سے اپیل کی ہے عالمی ادارے میں کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کا وعدہ پورا کیا جائے۔ اس وعدے کے ایفا ہونے کے انتظار میں کشمیریوں کی ایک نسل بھارت نے قتل کر دی اب دوسری نسل مقتل گاہ میں ہے عالمی ادارے قاتل کے ہاتھ پکڑیں۔ علی گیلانی نے کہا ہے کہ ہماری تحریک میں ہمیشہ کی طرح اس بار بھی پاکستان نے ہمارا محسن ، وکیل اور دوست ہو نے کا ثبوت پیش کیا ہے ۔ پاکستانی حکومت اور عوام نے ہمارا درد محسوس کیا۔ علاوہ ازیں ٹویٹر پر سید علی گیلانی کا بھارتی فوج کو لکھا گیا خط ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ تم قتل کر سکتے ہو مگر ہماری آنکھوں سے آزادی کا خواب ختم نہیں کر سکتے‘ تم ہمیں مار مار کر تھک جائو گے لیکن کشمیری کمزور پڑنے والوں میں نہیں‘ سچائی تسلیم کرو اور ہماری سرزمین سے واپس چلے جائو۔ جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے بند چیئرمین محمد یاسین ملک اور حریت رہنما میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق نے دوران حراست بیانات میں کہا ہے کہ کشمیری عوام عید سادگی سے منائیں‘ مزاحمتی قیادت کے فیصلے کے مطابق امسال نامساعد حالات کے سبب قربانی کا گوشت مقامی طور پر بیت المال کو دیا جائیگا۔ دریں اثناء بھارتی فوج کے سربراہ جنرل دلبیر سنگھ نے گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں ان چار اضلاع کا دورہ کیا جہاں گزشتہ دو ماہ سے شدید عوامی احتجاج کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے لائن آف کنٹرول پر واقع فوج سرحدی چوکیوں کا بھی معائنہ کیا اور وادی کے شمالی اور جنوبی حصوں میں فوجی دستوں سے بھی ملاقات کی۔ بھارتی اخبار کے مطابق جنرل دلبیر سنگھ نے مقبوضہ کشمیر میں آئندہ فوج کے مجاہدین کیخلاف براہ راست کارروائیاں اور آپریشن کرنے کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لیا۔ دریں اثناء بی بی سی کے مطابق ہندوستان ٹائمز نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ بھارتی حکومت نے طے کر لیا ہے کہ وہ کشمیری حریت پسندوں سے بات چیت نہیں کرے گی کیونکہ وہ پہلے طاقت کے ذریعے کشمیر ایک منتخب حکومت کا تختہ پلٹنے کی کوششوں کا قلع قمع کرنا چاہتی ہے۔‘ حالانکہ اس سے قبل کشمیر سے بھارتی پارلیمانی وفد کی کشمیر سے واپسی کے بعد بدھ کو بھارتی وزیر مملکت جتیندر سنگھ نے باضابطہ یہ بات کہی تھی کہ کشمیرمیں تمام فریقین سے بات چیت کے راستے کھلے ہیں۔‘ دوسری طرف ٹائمز آف انڈیا نے لکھا ہے کہ بھارتی ’حکومت کشمیر کے حوالے سے سخت موقف اختیار کرنے جا رہی ہے، جموں و کشمیر میں وہابی مذہبی حکومت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘ اخبار کے مطابق جنوبی کشمیر میں بھارتی فوج کی 20 مزید کمپنیاں بھجوا دی گئیں اور فوج نے جموں خطے سے ’شورش زدہ جنوبی کشمیر میں کئی اضافی کمپنیاں بھیجی ہیں۔‘ اخبار کے مطابق ’سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ‘ کے ذرائع نے اسے بتایا ہے کہ وفاقی حکومت نے حالات مزید بگڑنے کی صورت میں فوج کو وادی میں مکمل ذمہ داریاں اور اختیارات‘ دینے اور پولیس کو سائیڈ پر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت نیم فوجی دستوں کو براہ راست فوج کی کمان میں دیا جا رہا ہے۔ بھارتی فوج اب وادی کے مختلف حصوں میں نام نہاد دراندازی کو کچلنے کیلئے جلد آپریشن شروع کریگی‘ کشمیری رہنمائوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ نام نہاد دراندازوں کے نام پر بے گناہ کشمیری نوجوانوں اور مظاہرین کو بدترین فوجی مظالم کا نشانہ بنایا جائے گا۔ علاوہ ازیں اسلامی کانفرنس تنظیم نے حریت رہنما میرواعظ عمر فاروق کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر وزرائے خارجہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ کے لئے مدعو کرلیا۔ میرواعظ کو او آئی سی کے کشمیر کنٹکیٹ گروپ کے اجلاس میں بھی بریفنگ دینے کی دعوت دی گئی ہے اس حوالے سے میرواعظ کو او آئی سی کے ڈائریکٹر جنرل کینٹ یوسف ال اوتھائمین کا بھیجا گیا دعوت نامہ مل گیا تاہم حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارتی غاضب انتظامیہ نے میرواعظ عمر فاروق کو نظربند کر رکھا ہے۔ پاسپورٹ ضبط کر لیا گیا ہے اس لئے میرواعظ 19سے 22ستمبر تک ہونیوالے ان اجلاسوں میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔