• news

سعودی مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ علیل، 35 سال بعد آج ان کی جگہ صالح بن حمید خطبہ حج دینگے

مکہ مکرمہ (نمائندہ نوائے وقت/ نیٹ نیوز) سعودی مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل شیخ علیل ہو گئے ہیں اور سعودی میڈیا کے مطابق مفتی اعظم اس بار خطبہ حج نہیں دے سکیں گے۔ سعودی مفتی اعظم 35 سال میں پہلی بار خطبہ حج نہیں دے اکیں گے انکی جگہ الشیخ صالح بن حمید خطبہ حج دیں گے۔ مسجد نمرہ میں نماز ظہر و عصر کی اذان کیلئے حرم مکی کے م¶ذن شیخ عماد بقری کو مقرر کیا گیا ہے۔76سالہ مفتی اعظم الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ آل الشیخ گزشتہ 35 سال سے مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے پہلی بار 1981ءمیں حج کا خطبہ دیا تھا۔ وہ 1940ءمیں ریاض میں پیدا ہو ئے،12سال کی عمر میں قرآن پاک حفظ کیا، 22 سال کی عمرمیں امام الدعوہ انسٹیٹیوٹ سے شرعیہ میں گریجویشن کی۔ انہیں 1995ءمیں سعودی عرب کا نائب مفتی اعظم جبکہ 1999 میں مفتی اعظم مقرر کیا گیا۔ وہ پیدائشی طور پر کم نظری کا شکار تھے تاہم1960ءمیں بینائی سے مکمل طور پر محروم ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق اب امام کعبہ الشیخ صالح بن حمید خطبہ حج دیں گے۔ امام الشیخ صالح بن حمید 1947 میں پیدا ہوئے۔ انکے والد گرامی بھی امام حرم رہ چکے ہیں۔ شیخ صالح ام القرا یونیورسٹی کے پروفیسر ڈین،مسجد الحرام، مسجد نبوی کے چیئرمین، مجلس شوریٰ کے سپیکر، سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین رہ چکے ہیں۔ دنیا ئے اسلا م کے معتبر ترین دانشور اور ماہر قانون سمجھی جانے والی شخصیت ہے۔ قرآن مجید کے حافظ وقاری ہیں،بہت خوبصورت انداز سے تلاوت کرتے ہیں۔ ان کے خطبات میں اعتدال پسندی، رواداری غالب ہے۔ وہ سلفی فکر کے علمبردار ہیں۔ عالم اسلام کے مسائل پر ان کی گہری نظر ہے۔ وہ دینی معاملات میں اعتدال پسندی کے قائل ہیں، افراط وتفریط کے بالکل شکار نہیں ہیں۔ اقوام متحدہ کی طرف سے پو لیو کے خاتمے کی مہم کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے سربراہ ہیں۔اس مقصد کےلئے وہ پاکستان آچکے ہیں، پشاور میں انہوں نے علما سے ملاقات کرکے انہیں پولیو کے خلاف مہم میں حصہ لینے کے لیے قائل کیا۔داعش کے نظریات کے بہت بڑے ناقد ہیں۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی کو امت مسلمہ کے خلاف سازش سمجھتے ہیں۔انکے خطبات میں تشدد کی نفی ملتی ہے وہ اعتدال پسند دینی اسکا لر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ وہ پہلی بار1987 میں پاکستان آئے جہاں انہوں نے جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں نفاذ اسلام کانفرنس میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ وہ مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر اور ناظم اعلی ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کے ذاتی دوستوں میں شمار ہو تے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن