منیٰ میں خیموں کا شہر آباد، آج لاکھوں فرزندان اسلام حج کی سعادت حاصل کریں گے
منیٰ/ مکہ مکرمہ (مبشر اقبال لون استادانوالہ سے/ ممتاز احمد بڈانی) مناسک حج کی ادائیگی کے پہلے روز یوم تروےہ کے موقع پر منٰی کی خیمہ بستی میں احرام کی سفید چادروں میں ملبوس 20 لاکھ سے زائد مسلمانوں کی لبیک اللھم لبیک کی صداﺅں سے گونجتی رہی۔ 17 مربع کلومیٹر علاقے پر پھیلی ہوئی منٰی کی خیمہ بستی مکہ مکرمہ کے شمال مشرق میں سات کلو میٹر دور واقع ہے۔ شمع توحید کے پروانے ہونٹوں پر مغفرت کی دعائیں ‘ا نگلیوں میں تسبیح‘ ہاتھوں میں پانی کی بوتلیں ‘ کلائیوں میں الیکٹرانک شناختی کڑے پہنے منیٰ پہنچتے رہے۔ مکہ مکرمہ سے ان کی یہاں منتقلی کیلئے پانچ ہزار بسوں کا انتظام کیا گیا تھا۔ یہاں درجہ حرارت 40سے 45 سینٹی گریڈ کے درمیان رہا۔ منیٰ میں تمام حاجیوں کیلئے ا ئرکنڈیشنڈ اور فائر پروف خیموں کا بندو بست کیا گیا۔حاجیوں نے ظہر ‘ عصر‘ مغرب اور عشا ءکی نمازیں اپنے اپنے خیموں میں ادا کیں، توبہ استغفار، اذکار اور وظائف میں مصروف رہے۔ مناسک حج کی ادائیگی کے دوسرے روز حجاج کرا م منیٰ کے خیموں میں آج نماز فجر ادا کرکے طلوع آفتاب کے بعد یہاں سے 8 کلو میٹر دور میدان عرفات روانہ ہوں گے جہاں وہ حج کا لازمی رکن وقوف عرفات ادا کریں گے۔ تمام حاجیوں کیلئے اس میدان کی حاضری ضروری ہے۔ میدان عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ دیا جائیگا۔ ایک اذان اور دو تکبیروں کے ساتھ ظہر اور عصر کی نمازیں اکٹھی اور قصر ادا کی جائیں گی۔ حجاج کرام میدان عرفات میں واقع پہاڑ جبل رحمت پر یا اسکے اردگرد جا کر دعائیں مانگیں گے جہاں رسالت مآب نے حجتہ الوداع کا آخری خطبہ ارشاد فرمایا تھا۔ حاجی غروب آفتاب تک میدان عرفات میں ہی وقوف کریں گے، سورج غروب ہونے کے بعد نماز مغرب ادا کئے بغیر ہی میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوں گے جہاں پہنچ کر وہ مغرب اور عشاءکی نمازیں اکٹھی ادا کریں گے‘ رات کھلے آسمان تلے بسر کریں گے پھر کل صبح مزدلفہ میں نماز فجر کے بعد شیطان کو کنکریاں مارنے کے لئے واپس منیٰ روانہ ہوں گے۔ جبل رحمت میدان عرفات میں واقع ہے، یہ وہ مقام ہے جہاں جنت سے نکالے جانے کے دوسو سال بعد حضرت آدم اور حوا علیہما السلام کی دوبارہ ملاقات ہوئی تھی، انہوں نے ایک دوسرے کو پہچان لیا تھا۔ اسی نسبت سے اس جگہ کا نام عرفات (پہچاننا) ہے۔ یہاں واقع جبل رحمت پر انہوں نے اللہ تعالی سے توبہ کی تھی، ان کی توبہ یہاں قبول ہوئی تھی۔ پاکستان سمیت دنیا بھر سے آئے ہوئے لاکھوں فرزندان اسلام آج فجر کی نماز منیٰ میں ادا کر کے سورج طلوع ہونے کے بعد لبیک اللھم لبیک کے ترانہ بندگی کی صداﺅں کی گونج سے میدان عرفات پہنچیں گے، میدان عرفات میں حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کر کے حج کی سعادت حاصل کریں گے۔ سورج غروب ہونے تک حجاج کرام میدان عرفات میں قیام کر کے اپنی خطاﺅں اور لغزشوں کی معافی اور رحمتیں طلب کریں گے۔ اس سال گزشتہ برسوں کے مقابلے میں غیرقانونی طریقے سے حج پر جانے والوں کو صحیح معنوں میں کنٹرول کیا گیا ہے۔ جدہ‘ طائف اور دیگر علاقوں کے راستوں کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔ حج سکیورٹی فورس کے معاون کمانڈر برائے ٹریفک امور میجر جنرل سلیمان العجلان نے بتایا کہ جدید ٹیکنالوجی کی بدولت مشاعر مقدسہ کے ایک ایک چپہ پر عقابی نگاہ رکھی جائے گی۔ 35 سے زیادہ پولیس سٹیشن مشاعر مقدسہ میں قائم کئے گئے ہیں۔ ان کی بدولت عازمین حج کے لئے امن و امان کی فراہمی یقینی ہو گئی۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی طرف سے کھانے پینے کی اشیاءکے لوڈ کنٹینروں سے پانی کی بوتلیں اور خوراک کے پیکٹ اور وزیراعظم محمد نواز شریف‘ ان کے خاندان کی طرف سے بھی حجاج کرام میں فروٹ، جوسز اور کھانے پینے کی اشیاءپر مشتمل پیکٹس، چھتریاں تقسیم کی جارہی ہیں۔ عرفات کے میدان میں مسجد نمرہ کے چاروں اطراف تا حد نگاہ خیموں کا شہرآباد ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقع سے نمٹنے کے لئے ایک لاکھ سے زائد اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ ایلیٹ فورس‘ ٹریفک اہلکار اور سول ڈیفنس کے اہلکاروں جو کہ حاجیوں کی سکیورٹی‘ ٹریفک اور ہجوم کو منظم کرنے پر مامور ہوں گے۔ محکمہ صحت نے 25 ہزار اضافی ہیلتھ کیئر ورکرز تعینات کئے ہیں جن میں سے 500 بیڈ انتہائی نگہداشت کے کیسز کے لئے مخصوص ہیں۔ 8 خصوصی ہسپتال بنائے گئے ہیں۔ مسجد الحرام کے باہر 2 میٹر سے زیادہ چوڑی 20 نئی پلازما سکرینیں نصب کی گئی ہیں۔ حج کے موقع پر خصوصی حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔ جہازوں اور ہیلی کاپٹرز سے نگرانی کی جائیگی۔ بیت اللہ کا غلاف آج تبدیل کیا جائیگا۔ ا س سلسلے میںکام نماز فجر کے بعد شروع ہو گا جو تقریباً چار گھنٹے جاری رہے گا۔نیا غلاف دو کروڑ ریال کی لاگت سے670کلوگرام خالص ریشم سے تیار کیا گیا ہے۔ غلاف کی تیاری میں 150کلو گرام خالص سونا اور چاندی استعمال کی گئی ہے، اس پر بیت اللہ کی حرمت اور حج کی فرضیت اور فضیلت کے بارے میں قرآنی آیات کشیدہ کی گئی ہےں۔اسکا سائز658مربع میٹر ہے، یہ 47حصوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ہر حصہ14میٹر طویل اور 95سینٹی میٹر چوڑا ہوتا ہے۔ زمین سے تین میٹر کی بلندی پر نصب کعبہ کے دروازے کی لمبائی چھ میٹر او رچوڑائی تین میٹر ہے۔ غلاف کعبہ چار دیواروں کے علاوہ دروازے پر بھی آویزاں کیا جاتا ہے۔ اتارے جانے والے غلاف کے ٹکرے بیرونی ممالک سے آئے ہوئے سربراہان مملکت اور دیگر معززین کو بطور تحفہ پیش کر دئیے جاتے ہیں۔ یہ غلاف ہر سال 9 ذوالحجہ کو تبدیل کیا جاتا ہے جبکہ کعبہ کو غسل ہر سال دو مرتبہ شعبان اور ذوالحجہ کے مہینوں میں دیا جاتا ہے۔
میدان عرفات سے (جاوید صدیق سے) سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان کی دعوت پر پاکستان سمیت دنیا کے 42 ملکوں سے آئے عازمین حج کو گزشتہ رات میدان عرفات پہنچا دیا گیا۔ ان عازمین حج کو خصوصی سکیورٹی کی معیت میں میدان عرفات میں پہنچایا گیا۔ میدان عرفات میں خصوصی خیمے لگائے گئے ہیں جہاں جنوبی ایشیائی ممالک کے حجاج کو خیمہ نمبر 5 میں ٹھہرایا گیا ہے۔ میدان عرفات تلبہیہ کی صدا¶ں سے گونج رہا ہے۔ عازمین حج یہاں پر وقوف عرفات کے مرحلے سے گزریں گے اور خطبہ حج سنیں گے۔ میدان عرفات میں دنیا بھر سے 20 لاکھ سے زائد عازمین حج خطبہ حج سنیں گے۔ اپنی مغفرت کیلئے دعائیں مانگیں گے۔ جنوبی ایشیاءکے ممالک میں سے بھارت‘ نیپال‘ افغانستان‘ مالدیپ اور سری لنکا کے حجاج شامل ہیں۔ صحافیوں کی بھی ایک بڑی تعداد یہاں موجود ہے جو جنوبی ایشیاءکے مسائل پر تبادلہ بھی کر رہے ہیں۔