رینجرز آپریشن سے قبل پنجاب پولیس کو دہشت گرد بھگانے کا مشن دیا گیا: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے رینجرز آپریشن سے قبل شہباز حکومت نے پولیس کو درجہ اوّل کے دہشت گرد بھگانے کا مشن سونپ دیا ہے، رینجرز آپریشن کی اجازت سے متعلق سمری وزیراعلیٰ کی میز پر پڑی ہے، انکے پاس رمضان شوگر مل اور نندی پور پاور پروجیکٹ کا ریکارڈ جلانے کا وقت ہے مگر سمری پر دستخط کرنے کیلئے نہیں، فیصل آباد سے 90 دہشت گرد غائب کردئیے گئے، حکمران تاخیری ہتھکنڈوں سے رینجرز کو گمشدہ دہشت گردوں کی بازیابی تک محدود رکھنا چاہتے ہیں، رینجرز کو بلا تاخیر آپریشن کی اجازت ملنی چاہئے اور اس آپریشن سے قبل پولیس کو کومبنگ آپریشن سے دور رکھا جائے، پنجاب میں رینجرز کے آپریشن سے قبل مشرقی بارڈر کی کڑی نگرانی کی جائے۔ عوامی تحریک ویمن ونگ اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی سنٹرل ایگزیکٹو باڈی کے ممبران سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی نے ترقی کے دروازے بند کر رکھے ہیں۔ دہشت گردی کے ناسور کا علاج اینٹی بائیو ٹک سے نہیں مکمل آپریشن اور قومی ایکشن پلان پر اسکی روح کے مطابق عملدرآمد کرنے میں ہے۔ غیر ملکی فنڈنگ کے خاتمہ اور فروغ امن نصاب پڑھائے جانے سے متعلق حکومت کی طرف سے کسی قسم کی کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی۔ آپریشن میں رکاوٹ بننے والوں کا بھی آپریشن ناگزیر ہے۔ دہشت گردوں کے خاتمے کے حوالے سے حکمرانوں کی نیت صاف نہیں۔ جب بھی دہشت گردوں اور کالعدم تنظیموں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی بات ہوتی ہے تو یہ تا خیری ہتھکنڈے اختیار کرتے ہیں اور درجہ اوّل، دوم کے ٹارگٹس کومحفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ آپریشن ضرب عضب کو بھی ایک سال کی تاخیر کا نشانہ بنایا گیا تھا اور اہم ٹارگٹس بھگا دئیے گئے تھے۔ دریں اثنا بانی پاکستان کے یوم وفات کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ آج کا پاکستان قائداعظم کے افکار اور نظریات سے کوسوں دور کھڑا ہے ۔آج قائداعظم کے گھر اور انکے عمر بھر کے ثمرپاکستان کو گالیاں دی جا رہی ہیں اور حکمران اقتدارکی مصلحتوں کا شکار ہیں۔ کرپشن اور ظلم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کر کے قوم قائداعظم کے ساتھ اپنی محبت کا عملی ثبوت دے۔