حجاج کرام نے منی میں بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں‘ قربانی دی‘ سر منڈا کر احرام کھول دیئے
مکہ مکرمہ (مبشر اقبال لون استادانوالہ سے) لاکھوں حجاج کرام نے حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کرنے کے بعد 10 ذوالحجہ کو جمرہ عقبٰی (بڑے شیطان) کو کنکریاں ماریں۔ رمی کے بعد سنت ابراہیمیؑ کی پیروی کرتے ہوئے قربانی کا فریضہ ادا کیا۔ حجاج کرام نے قربانی کر کے سر منڈا کر احرام کھول دئیے۔ طواف افاضہ کیلئے جمرات سے مکہ مکرمہ پہنچے۔ حجاج کرام کی اکثریت نے بیت اللہ شریف میں عیدالاضحٰی کی نماز ادا کی۔ حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ”حج“ اور پہلے دن کی رمی جمرہ عقبٰی بخیر و خوبی مکمل ہو گئے۔ کسی ہنگامی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ حجاج کرام نے صبر و سکون سے وقوف عرفہ اور رمی کی۔ حجاج کرام غروب آفتاب تک عرفات میں قیام کرنے کے بعد مزدلفہ روانہ ہوئے جہاں انہوں نے مغرب اور عشا کی نماز ادا کی اور رمی کے لئے کنکریاں جمع کیں۔ نماز فجر کے بعد حجاج کرام قافلوں اور انفرادی صورت میں منٰی جمرات پہنچے۔ گورنر مکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل بن عبدالعزیز آل سعود نے کہا کہ حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ اور پہلے دن کی رمی کا مرحلہ بخیر و خوبی مکمل ہو گیا۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود ولی عہد شہزادہ محمد بن نایف بن عبدالعزیز آل سعود کے شکر گزار ہیں جن کے پیش نظر حجاج کی راحت مقدم ہے۔ خادم حرمین شریفین کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے حجاج کو ہر طرح کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ شاہ سلمان نے مشاعر مقدسہ میں س ہولتوں کی فراہمی کے لئے جو اقدامتات کئے ہیں ہم دعاگو ہیں کہ اللہ انہیں اس کا بہتر اجر عطا فرمائے۔ انہوں نے تمام حجاج کرام کو فریضہ حج کی ادائیگی پر مبارکباد پیش کی۔ آج (11 ذوالحجہ کو) حجاج کرام تینوں شیطانوں کو کنکریاں ماریں گے۔ آج کی رات کا ایک خاص پہر منٰی میں قیام کرنے کا حکم ہے۔ کل 12 ذوالحجہ کو آخری دن شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے بعد حجاج کرام کی منٰی سے مکہ مکرمہ واپسی شروع ہو جائے گی۔ 12 ذوالحجہ مغرب سے پہلے پہلے تمام حاجیوں کے لئے لازم ہے کہ وہ مکہ مکرمہ مسجد الحرام پہنچ کر طواف زیارت کریں اور اس کے ساتھ ہی مناسک حج مکمل ہو جائیں گے۔ سعودی عرب میں عیدالاضحٰی مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی گئی۔ نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع مسجد الحرام مکہ مکرمہ میں ہوا جس میں لاکھوں فرزندان اسلام نے شرکت کی۔ حجاج کرام کی بھاری تعداد نے طلوع آفتاب کے بعد بڑے شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد منٰی جمعرات سے مسجد الحرام مکہ مکرمہ آکر بیت اللہ شریف میں عیدالاضحٰی کی نماز ادا کی۔ نماز عید کی امامت کے فرائض امام و خطیب حرم کعبہ فضیلة الشیخ ابو طالب نے انجام دئیے۔ امام کعبہ نے حجاج کرام کو حج کی سعادت حاصل کرنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ حج مبرور کا اجر جنت کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے اللہ رب العزت کی کبریائی ا ور عظمت بیان کرتے ہوئے کہا کہ حج مبرور کے بارے میں بتایا گیا ہے جس نے حج کیا اس دوران کوئی برائی اور فسق و فجور نہ کیا وہ ایسا ہوتا ہے جیسے ابھی اس نے ماں کے پیٹ سے جنم لیا ہو۔ امام کعبہ نے حجاج کرام سے کہا آپ اللہ کے گھر کے مہمان ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کے حج کو مبرور اور آپ کے عمرہ، زیارت ا ور تمام مساعی کو قبول و منظور فرمائے۔ آپ سلامتی کے ساتھ اپنے گھروں کو واپس لوٹیں۔ حج کے مبارک سفر میں جو آپ کی تربیت ہوئی اس کے خوشگوار اثرات ہمیشہ آپ کی ز ندگی میں رہیں۔ امام کعبہ عیدالاضٰی کا خطبہ روح پرور ماحول میں دے رہے تھے۔ حرم شریف کی ساری منزلیں، داخلی و خارجی صحن، چھتیں، تہہ خانے اور حرم شریف کے قریب کی تمام سڑکوں پر نمازی صفیں بچھائے ہوئے تھے۔ اس موقع پر تمام انتظامات بہت عمدہ تھے۔ سرکاری اداروں نے خادم حرمی شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان، وزیر داخلہ و سربراہ اعلیٰ حج کمیٹی شہزادہ محمد بن نایف بن عبدالعزیز کی ہدایات اور گورنر مکہ مکرمہ و سربراہ مرکزی حج کمیٹی شہزادہ خالد الفیصل کی نگرانی میں مطلوبہ انتظامات کا بھرپور اہتمام کر رکھا تھا۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے منٰی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے حجاج کرام کو دی گئی سہولیات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ مناسک حج کی ادائی کا بھی فضائی معائنہ کیا۔ اس موقعہ پر ولی عہد شہزادہ محمد بن نایف بھی ان کے ساتھ تھے۔ سعودی حکام نے خادم حرمین شریفین اور ولی ع ہد کو حجاج کرام کو دی گئی سہولیات اور سکیورٹی کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ انہیں بتایا گیا کہ حجاج کرام مکمل سہولت اور تحفظ کے ساتھ ایک سے دوسرے مقام کی طرف بڑھ رہے ہیں اور سعودی عرب کے تمام سرکاری اور نجی ادارے حجاج کرام کی خدمت میں مصروف عمل ہیں۔ گزشتہ سال کنکریاں مارنے کے موقع پر منیٰ میں بھگدڑ مچنے کے باعث 2300 کے قریب حجاج کرام جاں بحق ہوگئے تھے۔ اس بھگدڑ کی زد میں آنے کے بعد خوش قسمتی سے بچ جانے والے برکینافاسو کے ایک شہری نے حادثے کی تفصیلات بتائیں اور ساتھ واضح کیا کہ اس خوفناک حادثے کے باوجود وہ حج سے خوفزدہ نہیں۔ 50 سالہ کوواندا نے گزشتہ برس حادثے سے گزرنے کے باوجود اس سال اپنی بیوی کو بھی حج پر بھیجا ہے۔ انہوں نے کہا مجھے موقع ملا تو میں اپنے مزید رشتہ داروں کو بھی حج پر بھیجوں گا۔ کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے فوائد حج میں بھی دیکھنے کو ملے۔ اس سال عازمین حج کو کسی مشکل کے بغیر بآسانی قربانی کی سہولت میسر آئی۔ عازمین حج کو قربانی کا جانور دیکھے بغیر کمپیوٹرائزڈ کوپن کے ذریعے قربانی کی سہولت میسر آئی۔ قربانی ہونے کے بعد ایک ایس ایم ایس کے ذریعے تصدیق کی جاتی ہے۔
منیٰ