• news

اوکاڑہ جیل: نامہ نگار نوائے وقت کی گھر والوں سے ملاقات مشکل، ماں عید پر بھی بیٹے کو نہ دیکھ سکی

لاہور (نامہ نگار) اوکاڑہ جےل مےں بند نوائے وقت کے نامہ نگار حافظ حسنےن رضا سے والدہ، بہنوں اور دےگر گھر والوں کی ملاقات انتہائی مشکل بنا دی گئی ہے۔ انجمن مزارعےن کی خبرےں دےنے کی پاداش مےں پچھلے 5ماہ سے قےد صحافی کے گھر والے عےدالاضحی پر بھی اس سے ملاقات نہ کر سکے۔ صحافی کے گھر والوں کو ہوم ڈےپارٹمنٹ سے سپےشل لےٹر بنوانے کے لئے لاہور آنے، جےل مےںگھنٹوں انتظار اور مختلف اعتراضات کے علاوہ ملاقات کے دوران سپےشل برانچ کے اہلکاروں کی موجودگی ذہنی اذےت کے حربے کے طور پر استعمال کی جا رہی ہے۔ پچھلے پانچ ماہ کے دوران گھر والے صرف چار مرتبہ ہی حافظ حسنےن رضا سے ملنے مےں کامےاب ہو سکے ہےں۔ تفصےلات کے مطابق حافظ حسنےن رضا سے گھر والوں کو ملاقات کے لئے انتہائی مشکلات کا سامنا ہے جبکہ اس کے ساتھ عام قےدےوں کی طرح ملاقات پر پابندی عائد ہے۔ ملاقات کے لئے ہوم ڈیپارٹمنٹ سے سپیشل اجازت نامہ ضروری ہے۔ جس پر اس کے گھر والوں کو لاہور آکر ہوم ڈیپارٹمنٹ سے سپیشل لیٹر بنوانا پڑتا ہے۔ لےٹر مےں گھر کے جن افراد کا نام شامل ہو، صرف وہی سپےشل برانچ کے اہلکاروں کی موجودگی مےں حافظ حسنےن رضا سے ملاقات کر سکتے ہیں، اس کے سوا کوئی بھی اس سے ملاقات نہیں کر سکتا۔ حافظ حسنےن رضا کی والدہ عذرا پروےن نے صدر پاکستان، وزےراعظم، چےف آف آرمی سٹاف اور چےف جسٹس سے اپےل کی ہے کہ ان کے بےگناہ بےٹے پر رحم کےا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ قےد صحافی بےٹے سے پہلی ملاقات ہوم ڈیپارٹمنٹ سے سپیشل لیٹر بنوانے کے لئے بڑی تگ و دو کے بعد ہوئی۔ جیل انتظامیہ بھی تعاون نہیں کرتی ہے۔ ٹائپ لیٹر غلطی ہے کہ اوکاڑہ جیل کی جگہ لاہور جیل لکھا گیا کی آڑ مےں حکم صادر کےا گےا کہ لیٹر دوبارہ بنوا کر لائیں۔ جیل سے باہر آکرہوم ڈیپارٹمنٹ سے بات کی، جہاں سے انہوں نے نیا لیٹر فیکس کر دیا۔ جیل انتظامیہ کو بتایا گیا کہ لیٹر فیکس ہو گیا ہے دوبارہ دیکھیں۔ اللہ اللہ کرکے اندر بلایا گیا، تو جےل انتظامیہ نے کہا کہ سپیشل برانچ کے بندے کی موجودگی میں ہی ملاقات ہو گی، کیونکہ آپ کے لیٹر میں لکھا ہے۔ ہم نے کہا آپ سپیشل برانچ اہلکار کو بلا لیں تو انہوں نے کہا کہ پتا نہیں سپیشل برانچ کا بندہ کب آئے گا لہذا آپ ملاقات کے لئے کل دوبارہ آ جائےں۔ ہم نے کہا کہ ہم انتظار کر لیتے ہیں۔ آپ اسے بلا لیں، تاہم تھوڑی دیر بعد جواب ملا کہ، سپیشل برانچ والے مصروف ہیں، آپ کل یا پھر دو دن تک آکر مل لیں۔ ہمےں صبح آٹھ بجے سے دو پہر دو بجے تک خوار کیا گیا، مگر ملاقات نہیں کرائی گئی ۔ جب اگلے روز دوبارہ ملاقات کے لئے جےل گئے، تو سپیشل برانچ کا بندہ دو گھنٹے بعد پہنچا۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ ساہیوال گیا ہوا تھا۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ کے لیٹر کے باوجود دوسری، تےسری اور چوتھی ملاقات بڑی مشکل اور کئی دنوں بعد کرائی گئی۔ جےل حکام پےسے مانگتے ہےں۔ ملاقات جب ہوئی تو سپیشل برانچ کا بندہ ہمارے پاس سے ہلا تک نہیں۔ ہم حافظ حسنےن رضا سے جو باتیں کر رہے تھے۔ سپیشل برانچ کا اہلکار وہ سب سن اور لکھ بھی رہا تھا۔ ہمےں بھی جےل مےں ملاقات کے وقت خوف وہراس مےں مبتلا رکھا جاتا ہے۔ خدارا ہمےں اس ظلم سے نجات دلائی جائے۔ ڈونگہ بونگہ سے نامہ نگار کے مطابق حافظ حسنین رضا کے خلاف جھوٹے مقدمات پر نیشنل پریس کلب بہاولنگر، ڈونگہ بونگہ پریس کلب اور ڈی یو جے نے مشترکہ طور پر پرامن احتجاج کرتے ہوئے احتجاجی ریلی نکالی جس میں نیشنل پریس کلب بہاولنگر کے صدر طاہر شاد وٹو، ڈی یو جے کے صدر ڈاکٹر عاطف خاں خاکوانی، ایم زید شاد، طاہر رشید، رانا فیصل الرحمان، اشرف خاں، نظام دین گجر اور پی پی پی سعودی عرب کے سابق کوآرڈینیٹر فہم متیلا نے حسنین رضا کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ صدر گوگیرہ سے نامہ نگار کے مطابق جرائم اور حافظ حسنین رضا کے متعلق خبریں شائع کرنے پر ڈی پی او اوکاڑہ نے گوگیرہ کے نمائندہ رائے اکبر علی کھر ل پر پابندی عائد کردی کہ وہ کسی تھانہ میں نہیں جاسکتے اس سے قبل ڈی پی او اوکاڑہ نے دیپالپور کے صحافیوں اور نوائے وقت کے نمائندہ مہر اعزار حیدر کے خلاف بھی مقدمہ درج کرایا کیوں کہ انہوں نے حافظ حسنین رضا پر ہونے والے ظلم کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ ڈی پی او اوکاڑہ نے ضلع بھر اور بالخصوص تحصیل اوکاڑہ کے تھانوں اور محکمہ پولیس کے دیگر دفاتر کے افسروں کو حکم دیا ہے کہ رائے اکبر کو کسی صور ت داخل نہ ہونے دیا جائے اگر ایسا ہوا تو متعلقہ پولیس افسر کو سبق سکھا دیا جائے گا۔ شےخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق پرےس کلب شےخوپورہ کے صدر شہباز خان نے کہا ہے حسنےن رضا پر بے بنےاد مقدمات آزاد صحافت پر حملہ کے مترادف ہے اور پانچ ماہ سے جےل مےں بند کر کے حکومت نے انتہائی بے حسی کا مظاہرہ کےا ہے اگر وزےراعلیٰ پنجاب نے اس واقعہ کا نوٹس نہ لےا تو احتجاج کرےں گے۔ ان خےالات کا اظہار انہوں نے پرےس کلب شےخوپورہ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کےا اس موقع پر جنرل سےکرٹری حاجی سلطان حمےد راہی، ملک محمد بوٹا، عبدالحمےد بھٹی، عظےم شےخ، سےف الرحمان سےفی، شےخ امتےاز، مبشر بٹ، مصطفیٰ خان، اےوب شےخ، رےاض اکبر معصومی، اسلام غازی، عقےل بھٹی، علی معظم رضوی، عزےر شاہد، علی عابد، علی عمران، رانا اکرم، عارف کمبوہ، شاہد خاں اور دےگر بھی موجو د تھے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل سےکرےٹری حاجی سلطان حمےد راہی نے کہا کہ اوکاڑہ کی انتظامےہ نے سچ لکھنے پر حسنےن رضا کےخلاف دہشت گردی کے مقدمات قائم کر کے حق کی آواز کی زبان بندی کی ہے۔ علاوہ ازیں مقامی سیاسی سماجی مذہبی اور سول سوسائٹی کے زیر اہتمام آج بعد نماز جمعہ نمائندہ نوائے وقت کی گرفتاری کے خلاف شیخوپورہ پریس کے باہر مظاہرہ کیا جائے گا جس میں ہر طربقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد شرکت کریں گے۔بہاولنگر میں مظاہرین نے اوکاڑہ پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے حافظ حسنین رضا کی رہائی اور ڈی پی او اوکاڑہ رانا فیصل کے تبادلہ کا مطالبہ کیا۔ مظاہرہ کے شرکاءمیں صدر پریس کلب بہاولنگر مرزا کامران، صدر روہی پریس کلب وحید کھرل، صدر ڈسٹرکٹ یونین آف جرنلسٹ عاطف خاکوانی، جنرل سیکرٹری بہاولنگر پریس کلب سہیل خان ، میاں عبدالمنان وٹو ،سید کامران شاہ سمیت متحدہ صحافی محاذ کے پلیٹ فارم سے درجنوں صحافی شریک ہوئے۔ سیاسی جماعتوں میں پی پی پی پی کے مرکزی رہنما عبدالقادر شاہین ،میاں بلال لالیکا، ملک سلیم ، ملک رستم سمیت عوامی سماجی حلقوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر پی پی پی پی کے مرکزی رہنما عبدالقادر شاہین نے احتجاجی ریلی کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے پنجاب حکومت اور پولیس گردی کو آڑے ہاتھوں سے لیتے ہوئے کہا کہ اوکاڑہ سمیت دیگر اضلاع میں صحافیوں کے خلاف پولیس گردی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ادھر اوکاڑہ سے نوائے وقت کے نمائندہ حافظ حسنین رضا کو آج انسداد دہشت گردی کی عدالت میںپیش کیا جائے گا۔ یاد رہے ان کو قبل ازیں نظر بندی کا سامنا کرنا پڑ ا تھا حافظ حسنین کی والدہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ڈی پی او اوکاڑہ میر ے بیٹے کو حقائق کو بے نقاب کرنے کی سزا کے طور پر اذیتیں دینے کے لئے یکسو ہے نظر بندی ختم ہونے کی باجود اسے پولیس حراست میں رکھنے کے لئے آئے روز جھوٹے مقدمات بنائے جاتے ہیں دیپالپور کے صحافیوں نے احتجاج کیا تو ان کو بھی سبق سکھانے کے لئے مقدمات میں ملوث کر دیا گیا ہے۔
اوکاڑہ نامہ نگار/قید

ای پیپر-دی نیشن