طاقتور ممالک بھی حریت کی تحریکیں نہیں دبا سکے‘ کشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہو کر رہے گا : نوازشریف
اسلام آباد/ مظفر آباد/ لاہور ( وقائع نگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی+ خبرنگار) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ کشمیری عوام سے میری کمٹمنٹ ہے کہ ایک دن ضرور آئے گا جب کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت ضرور ملے گا۔ پاکستان حق خودارادیت دلانے کیلئے کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی سطح پر حمایت جاری رکھے گا۔ سیاسی تجربہ کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں کہ کشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہو کر رہے گا، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کیلئے ہر فورم پر دروازہ کھٹکھٹاﺅں گا، مسئلہ کشمیر منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پاکستان اپنی کمٹمنٹ پوری کرے گا، اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کیلئے جا رہا ہوں، جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر اور کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو بھرپور طریقے سے اٹھاﺅں گا۔ انہوں ے یہ بات مظفر آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں و کشمیر مسعود احمد خان، وزیراعظم راجہ فاروق حیدر، وفاقی وزرا پرویز رشید، چودھری برجیس طاہر، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، خصوصی معاون برائے سیاسی امور آصف کرمانی اور آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اطلاعات راجہ مشتاق منہاس موجود تھے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے حریت کانفرنس کے تمام رہنماﺅں کی تجاویز توجہ سے سنیں۔ غلام محمد صفی نے حریت کانفرنس کی طرف سے یادداشت پیش کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب سے قبل سے حریت کانفرنس سے ملاقات ضروری سمجھی، ان کے احساسات و جذبات کو بھی اپنی تقریر میں شامل کروں گا۔ عالمی رہنماﺅں س ملاقاتوں سے بھی کشمیر کے مسئلہ پر بات کروں گا۔ اس لحاظ سے یہ ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل ہے، معصوم کشمیریوں پر بھارتی مظالم سے پوری دنیا کو آگاہ کیا جائے گا۔ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت مانگنے پر سزا دی گئی ہے۔ 100 سے زائد کشمیری جانوں کے نذرانے پیش کر چکے ہیں، ہزاروں زخمی، سینکڑوں بینائی سے محروم ہو چکے ہیں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مختلف مواقع پر بات کی ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کی بات کی ہے، کشمیر کاز کی حمایت کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، کشمیریوں کا جذبہ آزادی 18 کروڑ عوام کیلئے قابل قدر ہے۔ یہ جذبہ کئی دہائیوں سے موجزن ہے، ان کی جدوجہد کامیابی سے ہمکنار ہو گی، کشمیریوں کی آزادی کو زیادہ دیر تک نہیں روکا جا سکتا، طاقتور ملکوں میں بھی آزادی کی تحاریک کو دبایا نہیں جا سکا، انشاءاللہ کشمیریوں کی جدوجہد منطقی انجام تک پہنچے گی، بھارت جتنی مرضی فوج مقبوضہ کشمیر میں لگا دے، ظلم کی انتہا کر دے لیکن حق کی فتح ہو گی، ہمیں کشمیر کے مسئلے پر واضح موقف اختیار کرنا ہو گا، یہی سوچ پاکستان کے ہر حکمران کی روی ہے، کشمیریوں سے کوئی دغا یا دھوکہ کرنے کا شائبہ بھی نہیں ہونا چاہئے، ماضی کی تمام قیادت نے کشمیر کے بارے میں واضح موقف اختیار کئے رکھا، حریت کانفرنس کے وفد سے ملاقات کا مقصد یہی ہے، ہم نے مسئلہ کشمیر پر آگے بڑھنا ہے۔ کشمیری عوام جس طرح ہم سے توقع رکھتے ہیں ہمیں بھی ان سے ایسی ہی توقعات وابستہ ہیں کیونکہ دونوں ایک دوسرے کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں جس کا مختلف مواقع پر اظہار ہوتا رہتا ہے۔ دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ طاقت کے زور پر آزادی کی تحریک کا راستہ کبھی نہیں روکا جا سکتا۔ کشمیریوں کی آزادی کی منزل قریب ہے، ظلم کو مٹنا ہوتا ہے، حق کو فتح ہوتی ہے۔ پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کا حامی ہے، ہم کشمیریوں کو انصاف اور حق خودارادیت دلانے کا مطالبہ کرتے ہیں، کشمیریوں کے حق خودارادیت کو دنیا تسلیم کر چکی ہے، عالمی اداروں کو اپنی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کرانا ہو گا، بھارت کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑنے کا سلسلہ بند کرنے کر کے انہیں حق خودارادیت دینے کا موقع فراہم کرے۔ بھارت نے ظلم کی انتہا کر دی، عالمی برادری کو خاموشی توڑنا پڑے گی۔ ملاقات کرے والے حریت قائدین کے وفد میں غلام محمد صفی، سید یوسف، محمود احمد ساغر، محمد محمد فاروق رحمانی، مسعود احمد، عبدالمجید میر، پرویز احمد، فاروق کشمیری اور رفیق ڈار شامل تھے۔ اس موقع پر خطاب میں صدر آزاد جموں وکشمیرسردار محمد مسعود خان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر اپنا کردار ادا کریں، کلیدی ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کو کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کرنے کیلئے خصوصی ایلچی بھیجے۔ اس مرتبہ پھر اقوام متحدہ میں اپنے خطاب سے پہلے مظفرآباد میں اُن کے دورے کی انتہائی اعلیٰ علامتی اور معنوی اہمیت ہے وہ اس بار پھر پورے یقین اور اعتماد کے ساتھ اقوام متحدہ میں کشمیر کے مسئلہ کو اٹھائیں گے، ہم مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی عشروں پر محیط حمایت پر پاکستان کے عوام اور حکومت کا شکر گزار ہیں جنہوں نے ہر آزمائش کے باوجود کشمیر کے عَلم کو تھامے رکھا ہے۔ وزیراعظم پاکستان کے ممنون ہیں کہ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔ پگواش کانفرنس کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات میں آزاد جموں و کشمیر کے صدر مسعودخان نے کہاہے کہ اقوام متحدہ کو مقبوضہ کشمیر میں خراب صورتحال پر ردعمل کا اظہار کرنا چاہئے کیونکہ موجودہ صورتحال میں خاموشی خطرناک ہو سکتی ہے۔ مسعود خان نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی ہوئی صورتحال کا نوٹس لے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی طرف سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب سے قبل کشمیری قیادت سے مسئلہ کشمیر پر مشاورت کا بھرپور خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران مسئلہ کشمیر، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بھارتی فوج کے وحشیانہ مظالم کو پوری قوت کے ساتھ دنیا کے سامنے پیش کریں گے۔ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ جمعہ کو ان خیالات کا اظہار کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے سینئر راہنما غلام محمد صفی، میر طاہر مسعود اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے رفیق ڈار نے پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
لاہور + اسلام آباد (خبر نگار+نمائندہ خصوصی) وزیر اعظم محمد نواز شریف مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی مسلسل سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کےلئے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کے لئے آج امریکہ روانہ ہونگے۔ وزیراعظم بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ پر زور دیں گے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کا وعدہ پورا کریں۔ دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق وزیراعظم محمد نواز شریف 19 ستمبر سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71 ویں اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔ 21 ستمبر کو جنرل اسمبلی کے اجلاس میں امن و سلامتی اور ترقی سے لے کر اہم بین الاقوامی معاملات پر پاکستان کے موقف‘ کردار اور خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے حکومت کے ویژن اور ترجیحات کو اجاگر کریں گے۔ وزیراعظم نواز شریف مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال‘ بھارتی مظالم کو اجاگر‘ بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ سے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دینے سے متعلق وعدوں کی پاسداری اور اس پر عمل درآمد کا مطالبہ کریں گے۔ وزیراعظم 19 ستمبر کو مہاجرین ، تارکین وطن کی بڑے پیمانے پر نقل و حرکت کے مسئلہ کے حوالے سے جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطح کے اجلاس اور 20 ستمبر کو مہاجرین سے متعلق صدر بارک اوباما کے بلائے گئے سربراہ اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔ اس موقع کو بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان عالمی برادری سے افغان مہاجرین کی رضاکارانہ باعزت واپسی پر زور دے گا۔ جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف اقوم متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سمیت کئی عالمی رہنماﺅں کے علاوہ کاروباری رہنماﺅں اور میڈیا کے منتخب ارکان سے بھی ملاقات کریں گے۔ سیشن کے دوران او آئی سی، جی۔77، ایکو، سارک، دولت مشترکہ، ڈی ایٹ سمیت کئی علاقائی اور ذیلی علاقائی تنظیموں کے وزارتی سطح کے اجلاس بھی ہوں گے۔ وزیراعظم نوازشریف نے تاجکستان کے صدر ایمو مالی رامانوف کو خیرسگالی کا پیغام بھیجا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان وسیع تر تعلقات بالخصوص توانائی کے شعبے میں فروغ دینے کی شدید خواہش کا اظہار کیا ہے، یہ پیغام وزیر دفاع پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے تاجکستان کے یوم آزادی کی 25ویں سالگرہ کے موقع پر تاجک سفیر شیر علی ایس جونونوف کو پہنچایا۔ ذرائع وزیراعظم ہاﺅس کے مطابق وزیراعظم نوازشریف براستہ ڈنمارک امریکہ جائیں گے، وہ 18 ستمبر کو ڈنمارک سے امریکہ روانہ ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی وطن واپسی 24 ستمبر کو متوقع ہے۔
نواز شریف / اقوام متحدہ