پاکستان اومان انڈر 18 ہاکی سیریز .... ملک میں انٹرنیشنل ہاکی کی بحالی میں مددگار ہو سکے گی؟
2009 میں سری لنکن ٹیم پر لاہور میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد ملک میں کھیلوں کی سرگرمیوں کو بے پناہ نقصان پہنچا۔ ہماے قومی سطح کے مقابلے بھی خاصے متاثر ہوئے، غیر ملکی ٹیموں کی پاکستان آمد کا سلسلہ بھی منقطع ہوا۔ اب حالات نسبتاً بہتر ہیں لیکن پھر بھی ماضی کی طرح غیر ملکی ٹیمیں آسانی کے ساتھ پاکستان کے دورے کےلئے تیار نہیں ہیں۔ اس مشکل اور سخت وقت میں اسکوئش، فٹبال باکسنگ اور ہاکی کے کچھ بین الاقوامی مقابلے ضرور ہوے لیکن یہ کوششیں بین الاقوامی برادری کا اعتماد حاصل کرنے کے لئے کافی ثابت نہ ہوئے۔ کھیلوں کی مختلف فیڈریشنز اس سلسلہ میں اپنی کوششیں کرتی رہتی ہیں۔ اومان کی انڈر 18 ہاکی ٹیم کا دورہ پاکستان بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ 2006ءمیں آخری مرتبہ اومان کی ہاکی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جبکہ 2011 ءمیں چین کی ٹیم پاکستان میں ہاکی سیریز کھیلنے والی آخری غیر ملکی ٹیم تھی۔ پانچ سال کے طویل عرصے بعدکسی بھی غیر ملکی ٹیم کا یہ پہلا دورہ ہے۔
پاکستان اور اومان کی انڈر 18 ہاکی ٹیموں کے درمیان چار میچوں کی سیریز کا آغاز ہو چکا ہے۔ لاہور پہنچنے پر جہاں پاکستان ہاکی فیڈریشن کے حکام نے اومان ٹیم کے کھلاڑیوں اور آفیشلز کا استقبال کیا۔ پاکستان اور اومان کی انڈر 18 ٹیموں کے درمیان چار میچوں کی سیریز رواں ماہ بنگلہ دیش میں کھیلے جانے والے ایشیا کپ کی تیاریوں کے سلسلہ میں منعقد کی گئی ہے۔ سیریز کے دو میچز سہ پہر ساڑھے چار بجے جبکہ دو میچز فلڈ لائٹس میں رات آٹھ بجے سیکرٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن شہباز احمد سینئر کا کہنا تھا کہ اومان ہاکی فیڈریشن کے حکام نے اپنی ٹیم کو انڈر 18 ایشیا کپ کی تیاری کے لیے دورہ پاکستان کی درخواست کی تھی جس کے تحت پاکستان اور مہمان ٹیم کے درمیان چار میچوں کی سیریز طے پائی ہے۔ سیریز کے تمام میچز نیشنل ہاکی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں گے۔ 16 ستمبر کو پہلا میچ سہ پہر ساڑھے چار بجے شروع ہوگا۔ شائقین ہاکی کے لیے سٹیڈیم میں داخلہ فری ہوگا۔ 17 ستمبر کو دوسرا میچ رات آٹھ بجے فلڈ لائٹس میں کھیلا جائیگا۔ 18 ستمبر کو ایک دن آرام کے بعد سیریز کا تیسرا میچ 19 ستمبر کو سہ پہر ساڑھے چار بجے جبکہ 20 ستمبر کو آخری میچ رات آٹھ بجے شروع ہوگا۔ چار میچوں کی سیریز کے بعد قومی ٹیم بنگلہ دیش میں شہباز سینئر کاکہنا تھا کہ 24 ستمبر سے شروع ہونے والے انڈر 18 ایشیا کپ ہاکی ٹورنامنٹ میں شرکت کرئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور اومان کی ٹیموں کے درمیان سیریز کے انعقاد سے دونوں ممالک کی ٹیموں کو تیاری کا بھرپور موقع ملے گا۔ بعد کوئی غیر ملکی ہاکی ٹیم پاکستان آرہی ہے،اس سیریز سے مستقبل میں انٹرنیشنل ہاکی کی بحالی میں مدد ملے گی،غیر ملکی ٹیمیں پاکستان آنے سے کتراتی ہیں اس لیے ہاکی لیگ کا انعقاد کروارہے ہیں تاکہ پوری دنیا میں پیغام جاسکے کہ پاکستان اب بھی غیر ملکی ٹیموں کی میزبانی کر سکتا ہے۔پاکستان ہاکی لیگ کا کام تیزی سے جاری ہے اورمختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ہاکی کھلاڑی پاکستان آنے کیلئے تیار بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت ہاکی پر کوئی توجہ نہیں دے رہا،نوجوان نسل ہاکی کھیلنے کیلئے تیار نہیں ہے اس لیے پی ایچ ایف ہاکی کھلاڑیوں کا بہترین پول تیار کرنے کیلئے نوجوان نسل کو اس طرف راغب کرنے کیلئے بھی پروگرام تشکیل دے رہی ہے کیونکہ جب تک نوجوان نسل میں دوبارہ ہاکی کھیلنے کا جنون پیدا نہیں ہوگا اس وقت تک ہم اپنے قومی کھیل کو دوبارہ عروج پر نہیں لے جاسکیں گے۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن نے اومان کے خلاف چار میچوں کی سیریز کے لیے قومی سکواڈ کا اعلان کر دیا ہے ۔ جنید منظور قومی ٹیم کی قیادت کے فرائض انجام دینگے جبکہ معین شکیل نائب کپتان ہونگے۔ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں میں وقار یونس اور عدیل راو گول کیپر۔ امجد علی، رضوان علی اور وقاص احمد فل بیکس۔ جنید رسول، معین شکیل (نائب کپتان)، عادل لطیف اور جنید منظور (کپتان) ہاف بیکس جبکہ اویس ارشد، خیر اللہ، شاہ زیب خان، احمد ندیم، علی عزیز، افراز، وقار علی، نوید عالم اور عبداللہ بابر فاروڈز میں شامل ہیں۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے سٹینڈ بائی کھلاڑیوں کے ناموں کا بھی اعلان کر رکھا ہے جن میں اویس رشید، فرحان یونس، محب اللہ، رومان خان، سید زین اعجاز، ارسلان حیدر، مرتضی یعقوب، امجد رحمان اور ذوالقرنین شامل ہیں۔ کامران اشرف قومی انڈر 18 ٹیم کے منیجر و ہیڈ کوچ جبکہ مدثر علی خان کوچ ہونگے۔
24 رکنی عمان کی ٹیم میں 18 کھلاڑی اور چھ آفیشلز شامل ہیں۔کھلاڑیوں میں زوہیر اظہر الراشد، ابراہیم ناصر الحسنی، عامر احمد ، عبداللہ اوادھ، فیصل سیف، مروان خامس، طحہ حسین،عبدالحمید عبداللہ النوفلی، محمد سلمان، حمید عبداللہ الحسنی، اصیل امین بیت طیسر ، فہدحسن ال لواتی، اکرم آشور ، راشد سلیم اور محمد سلیم الادھم جبکہ آفیشلز میں ٹیم مینجرمحمد عبداللہ البترانی ، ہیڈ کوچ یوسفی درویش السیابی، اسسٹنٹ کوچ یونس درویش السیابی، گول کیپر کوچ شاکر منیر، اسسٹنٹ مینجر رعید عبدالشریف اور اسسٹنٹ گول کیپر کوچ عاصم داو¿د صدیق شامل ہیں۔
اومان ہاکی ٹیم کے منیجرمحمد عبداللہ البترانی ، ہیڈ کوچ یوسفی درویش السیابی نے کہا ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن انتظامیہ کے مشکور ہیں کہ انہوں نے ہماری میزبانی کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے چار میچوں کی سیریز کا انعقاد کیا۔ مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹیم کے دونوں آفیشلز کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی کا ایک بڑا نام ہے جس کے ساتھ ہاکی میچز کھیل کر ہمارے کھلاڑیوں کے تجربہ میں اضافہ ہوگا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ان میچز کے انعقاد سے اومان ہاکی کو فائدہ ہوگا۔ 10 سال بعد اومان کی ٹیم پاکستان آئی ہے جس کا کریڈٹ ہماری ٹیم کے گول کیپر کوچ شاکر منیر کو جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اومان کی ہاکی لیگ میں پاکستان کے بہت سارے کھلاڑی کھیلتے ہیں جو نیشنل ٹیم میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں۔ مستقبل میں پاکستان ہاکی کے آفیشلز جن میں امپائرز اور کوچز ہیں انہیں بھی اومان لیگ میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں۔