• news
  • image

خوشحالی کی راہ .... گوادر بندرگاہ

مکرمی! عوامی جمہوریہ چین ہمیشہ سے توانائی منصوبوں صنعت و تجارت اور سماجی خدمات کے شعبوں میں دل کھول کر پاکستان کی مدد کرتا آیا ہے۔ شہد سے میٹھی‘ سمندر سے گہری‘ ہمالیہ سے بلند پاک چین دوستی ایک تاریخی حقیقت ہے۔ پاکستان پر جب بھی آزمائش یا مشکل وقت آیا دوست ملک چین نے ایک قدم آگے بڑھ کر پاکستان کی مدد کی اور پاکستانیوں کو گلے سے لگایا۔ کئی سال قبل پاکستانی قیادت کو گوادر بندرگاہ اور کاشغر سے گوادر تک سڑک بنانے کی تجویز پیش کی۔ بی بی سی نیوز کے مطابق 2017ءکے آخر تک گوادر بندرگاہ کا کام مکمل ہو جائے گا اور گوادر بندرگاہ کا کام مکمل طور پر فعال ہو جائے گا۔ جس کے بعد پاکستان کے معاشی مسائل کا خاتمہ ہونے کے روشن امکانات ہیں۔ گوادر بندرگاہ کے فعال ہونے کے بعد پاکستان مزید مستحکم ہو جائے گا۔ پانی اور بجلی کا بحران ختم ہو گا لیکن بعض ممالک اور حلقے پاکستان کو شاہراہ ترقی پر گامزن ہونے سے روکنے کیلئے منفی عزائم کے ساتھ سامنے آتے رہتے ہیں لیکن اس بار ترقی کا سفر روکنے والے عناصر کو ہمیں مل کر پسپا کرنا ہو گا۔ ملکی ترقی کے حامل اقتصادی راہداری منصوبے سے متعلق جنم لینے والی افواہوں کو رد کرنا ہو گا۔ ملک میں امن و سلامتی اور اقتصادی ترقی کی راہوں کو ہموار کرنا ہو گا۔ تب ہی پاکستان ایشیئن ٹائیگر بن پائے گا اور ملک میں خوشحالی کی فضا قائم ہو گی۔ (حنا شہزادی)

ڈاک ایڈیٹر

ڈاک ایڈیٹر

epaper

ای پیپر-دی نیشن