شامی فوجیوں کی ہلاکت‘ سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس‘ امریکی اور روسی سفیروں کی ایک دوسرے پر تنقید
ماسکو + دمشق + نیویارک (بی بی سی + نیوز ایجنسیاں) روس نے کہا ہے کہ داعش سے لڑنے والے شامی فوجیوں پر امریکہ کی فضائی بمباری نے ملک میں جاری غیریقینی جنگ بندی کو مزید خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اقوام متحدہ میںروس کے سفیر ویٹالی چرکن کے بقول اس حملے نے جنگ بندی کے مستقبل پر بڑا سوالیہ نشان ڈال دیا ہے۔ انہوں نے امریکی سفیر کے ریمارکس پر سلامتی کونسل اجلاس سے احتجاجاً واک آﺅٹ بھی کیا۔ امریکہ نے غیر ارادی طورپر انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔ سلامتی کونسل کی میٹنگ کے دوران روس اور امریکہ کے سفیروں کی جانب سے ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ امریکی سفیر سمانتھا پاول نے روس کی جانب سے ہنگامی اجلاس بلانے کے اقدام کو جواز اور منافقانہ قرار دیا ہے۔ دوسری جانب روس کے سفیر کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ کا یہی رویہ رہا تو جنگ بندی کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔ اس سے قبل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ اسے امریکی قیادت میں قائم فوجی اتحاد کے طیاروں سے ہونے والے حملے پر افسوس ہے۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا شواہد اکٹھے کر رہے ہیں۔ روس کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ ترجمان پینٹاگون نے کہا مقامی فوجیوںپر حملے پر افسوس ہے۔ روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا امریکہ واقعہ کی انکوائری کرے کہ کہ اس کے فوجی کیسے مارے گئے۔ اے این این کے مطابق اقوام متحدہ نے اس حملے کی مذمت کرئے ہوئے کہا ہے کہ روس کی جانب سے اس حملے کو بنیاد بنا کر سکیورٹی کونسل کا اجلاس بلانا بازی گری ہے۔
سلامتی کونسل / واک آﺅٹ