مقبوضہ کشمیر : بھارتی فوجی ہیڈ کوارٹر پر حملہ‘ 17 اہلکار‘ 30 زخمی....
سرینگر/نئی دہلی (اے ایف پی+ رائٹر+ نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) ضلع بارہ مولا کے علاقے اوڑی سیکٹر میں بھارتی فوج کے بریگیڈ ہیڈ کوارٹرز پر مسلح افراد کے حملے میں 17 فوجی ہلاک اور 30 زخمی ہو گئے۔ خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ اور دھماکے سے کئی بیرکیں تباہ ہو گئیں، ان میں آگ لگ گئی۔ یہ گذشتہ 27 سال میں سب سے بڑا اور جان لیوا حملہ تھا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 4 مسلح افراد نے بھارتی فوج کے ہیڈکوارٹرز پر حملہ کیا اور چاروں حملہ آور فورسز کے ساتھ مقابلے میں مارے گئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق حملے کے بعد بھارتی فوج کی بڑی تعداد نے پورے علاقے کا گھیراو¿ کر کے سرچ آپریشن شروع کردیا۔ بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے حملے کے بعد امریکہ اور روس کا دورہ منسوخ کر کے اعلیٰ سطح کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔ ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق علی الصبح 5 بجکر 30 منٹ پر نامعلوم تعداد میں مسلح افراد بھارتی فوج کے 12 ویں بریگیڈ ہیڈکوارٹرز میں داخل ہوئے اور خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ شروع کر دی۔ یہ فوجی مرکز لائن آف کنٹرول کے قریب ہے جہاں پہلے ہی سکیورٹی بہت زیادہ سخت ہوتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں اور بھارتی فورسز کے درمیان فوجی مرکز کے اندر فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹے تک جاری رہا جس کے بعد تمام حملہ آوروں کو ہلاک کئے جانے کا دعویٰ سامنے آیا۔ جموں و کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ حملے کے بعد فوج کے خصوصی دستوں کو ہیلی کاپٹر کی مدد سے اوڑی میں اتارا گیا اوڑی اور لائن آف کنٹرول کی طرف جانے والی سڑکوں کی سکیورٹی سخت کردی گئی۔ حملہ اچانک اور شدید تھا جس کے باعث بھارتی فوجی سنبھل نہ پائے۔ فوج کی طرف سے جاری بیان کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد چار تھی۔ بھارتی فوجی ترجمان کے مطابق مسلح افراد نے سب سے پہلے انفنٹری بٹالین کے اڈے کو نشانہ بنایا اور شدید فائرنگ کی۔ مسلح افراد اور سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹے جاری رہا۔ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے علاقے کی فضائی نگرانی کی جاتی رہی۔ بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر اور آرمی چیف دلبیر سنگھ سہاگ تمام مصروفیات ترک کر کے سرینگر پہنچے جہاں انہوں نے ملٹری ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی اور اعلیٰ فوجی حکام سے حملے سے متعلق تفصیلات لیں اور ضروری ہدایات جاری کیں۔ راج ناتھ سنگھ نے اپنے ٹوئیٹس میں کہا ہے کہ میں نے داخلہ سیکرٹری اور وزارت کے دوسرے اعلیٰ عہدیداروں کو کشمیر کے حالات پر بغور نظر رکھنے کے لئے کہا ہے۔ اوڑی کے حملے سے متعلق میں نے جموں و کشمیر کے گورنر اور وزیر اعلی سے بات کی ہے۔ انہوں نے ہمیں ریاست کے حالات سے آگاہ کیا ہے۔ جھڑپوں کا سلسلہ چھ گھنٹے تک جاری رہا۔ بھارتی وزیراعظم مودی نے فوجی ہیڈکوارٹر پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بزدلانہ کارروائی ہے۔ اپنے ٹوئیٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ میں قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ اس حملے کے پیچھے جو عناصر بھی ملوث ہیں ان کو ہر قیمت پر سخت سزا دی جائیگی۔ ہم مارے جانے والے فوجیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، قوم ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھے گی، اس حملے میں ملوث عناصر سزا سے بچ نہیں پائیں گے۔ الٹا چور کوتوال کو ڈانٹنے کے مصداق بھارت نے اپنی اندرونی ناقص سکیورٹی پوزیشن کے دفاع کے بدلے روایتی طور پر پاکستان پر الزامات عائد کرنا شروع کر دیئے۔ راجناتھ نے بلاتحقیق الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشتگرد تنظیموں کو سپورٹ کر رہا ہے۔ پاکستان خود بھی دہشتگرد ملک ہے۔ اُسے جلد از جلد تنہا کر دینا چاہئے۔ انہوں نے بوکھلا کر الزام عائد کیا کہ پاکستان براہ راست دہشت گردی اور دہشت گردوں کی حمایت کر رہا ہے اس رویہ پر مایوسی ہوئی ہے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ حملہ آور بھاری ہتھیارورں سے لیس اور انتہائی تربیت یافتہ تھے۔ دہشت گردوں کا حملہ ہوتے ہی بھارتی میڈیا نے روایتی الزام تراشی شروع کردی اور حملے کی مکمل تفصیلات سے پہلے ہی بعض چینلز نے اسے پاکستان کا گیم پلان قرار دے ڈالا۔ بھارتی چینلز کی روایتی ہٹ دھرمی سے لگتا ہے کہ کہیں یہ حملہ مودی سرکار کا رچایا ہوا بھارتی ڈرامہ تو نہیں؟ سابق فوجی افسروں نے حکومت کو پاکستان کے خلاف اعلان جنگ کا مشورہ بھی دیا۔ ادھر سرینگر سمیت مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہروں اور جلوسوں کے علاوہ احتجاجی ریلیاں بھی نکالی گئیں۔ فورسز اور مزاحمتی نوجوانوں کے درمیان دن بھر جاری رہنے والے تصادم میں 150 نوجوان زخمی ہوئے جن میں سے3 زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ اس دوران درجنوں نوجوانوں کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی۔ نوگام سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کے قریب بھارتی فوج اور مجاہدین کے درمیان جھڑپ میں 2 مجاہد شہید اور 2 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔ بٹہ مالو میں احتجاجی جلوس برآمد ہوا جو اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کر رہا تھا۔ لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کو سنٹرل جیل سرینگر منتقل کردیا گیا۔ حریت کانفرنس نے بھارتی فوج کے ہاتھوں کمسن طالب علم کی شہادت پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ کشمیریوں کو اپنے بلند نصب العین کے حصول اور آزادی کی منزل سے دنیا کی کوئی طاقت روک نہیں سکتی، بھارت ہر گزرتے دن کے ساتھ ظلم و جبر کی نئی اور بھیانک تاریخ رقم کررہا ہے، اسے ایک روز خمیازہ بھگتنا ہوگا۔ جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق کو مزید مضبوط بنائیں۔ وادی مےں انٹر نیٹ براڈبینڈ اور موبائل سروس معطل رہنے کے خلاف مختلف میڈیا انجمنوں نے پریس کالونی میں احتجاج کرتے ہوئے اس پابندی پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے پریس کونسل آف انڈیا سے رجوع کیا ہے۔ قابض انتظامےہ نے گاندربل اور کولگام اضلاع میں دو معصوم نوجوانوں اور ایک امام مسجد کو کالے قانون پبلک سیفٹی کے تحت نظر بند کرکے جیل بھیج دیا ہے۔ بھارتی پولیس اہلکاروں نے سرینگر کے علاقے صفا کدل میں ذہنی طور پر معذور نوجوان اور اس کے بھائی کو پیلٹ مار کر زخمی کر دیا۔ مقبوضہ کشمیر میں وزیر کے گھر پر مسلح افراد نے حملہ کر دیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اننت ناگ میں واقع جاوید احمد شیخ کے گھر پر حملہ کیا گیا۔ حملہ آور حکمران جماعت کے رہنما کے گھر پر موجود پولیس گارڈز سے چار رائفلیں لیکر فرار ہو گئے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے بھارتی فوجی اڈے پر حملے کی مذمت کی اور کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف بھارت کا ساتھ دینے اور شراکت کیلئے کمٹڈ ہیں۔
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہاہے کہ اڑی حملے سے متعلق بھارتی الزامات آزادی¿ کشمیر کی تحریک دبانے کی ناکام کوشش ہے، بھارت الزام تراشی کی بجائے اپنے گریبان میں جھانکے،بھارتی افواج کشمیریوں کا قتل عام کررہی ہے، آزادی کشمیر کی تحریک کو نظر انداز کرنے کیلئے پاکستان پر الزام لگایا جارہا ہے،ہم بھارت کو جواب دینے کیلئے 100فیصد تیار ہیں ،بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی قیمت چکانا پڑیگی،،ممکن ہے بھارت نے خود ڈرامہ رچایا، ایل او سی پر کچھ ہوا تو پاکستان اپنا دفاع کرے گا۔بھارت کی جانب سے اڑی حملے کا الزام پاکستان پر لگائے جانے پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اڑی حملہ جیسا بوو¿ گے ویسا کاٹو گے کی مثال ہے، بھارتی افواج کشمیریوں کا قتل عام کررہی ہے اور آزادی کشمیر کی تحریک کو نظر انداز کرنے کیلئے پاکستان پر الزام لگایا جارہا ہے۔ انہوں نے بھارت کو خبردار کیا کہ پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ اب بند ہونا چاہئے۔ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی قیمت چکانا پڑے گی، جیسا کرو گے ویسا بھرو گے ، حملہ کشمیر کی تحریک آزادی کو بدنام کرنے کی سازش ہوسکتی ہے ، اڑی حملے کا الزام بھارت کو کشیدگی بڑھانے کی کوشش مہنگی پڑیگی ، بھارتی الزام تراشی کا مقصد مسئلہ سے توجہ ہٹانا ہے ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ بھارتی فوج کشمیریوں کا قتل کر رہی ہے، کشمیر میں 90 افراد کی شہادت ہو چکی ہے حملے کا الزام لگانے سے تعلقات مزید کشیدہ ہوسکتے ہیں،، آزادی کی تحریک زورپکڑ رہی ہے۔ کشمیر میں موجودہ صورتحال بھارت کے لئے تشویشناک ہے، بھارت کو جوآج کاٹنا پڑا ہے تو ہمیں کیوں الزام دے رہا ہے ، بھارت میں ریاستوں کی علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں ، پاکستان پر بھارت کے الزامات مسترد کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر نے بھی تشویش کا اظہار کیا۔ بھارت کو یہ ایڈونچر بہت مہنگا پڑے گا۔ پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل برائے ملٹری آپریشنز نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کیمپ پر حملے میں پاکستان کو ملوث کئے جانے کی کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے بھارتی ہم منصب سے کہا ہے کہ کنٹرول لائن اور ورکنگ باﺅنڈری کے دونوں اطراف سخت ترین اقدامات کی وجہ سے دراندازی ممکن ہیں نہیں۔ اگر بھارت اس حملہ کی تحقیقات چاہتا ہے تو اسے قابل عمل اور ٹھوس معلومات فراہم کرنا ہوں گی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت کی درخواست پر پاکستان کے ڈی جی ایم او میجر جنرل ساحر شمشاد اور بھارتی ڈی جی ایم او لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ کے درمیان ہاٹ لائن پر گفتگو ہوئی۔ دونوں عسکری قائدین نے کنٹرول لائن پر تازہ صورتحال پر تبادلہ خیالات کیا۔ پاکستان کے ڈی جی ایم اور نے بھارت کے بے بنیاد الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت انٹیلی جنس معلومات فراہم کرے جو قابل عمل ہوں۔ پاکستان کی سرزمین سے کسی دراندازی کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ویسے بھی کنٹرول لائن کے دونوں اطراف سخت ترین بندوبست کی وجہ سے دراندازی ممکن ہی نہیں۔ پاکستان نے بھارت کے بے بنیاد الزامات مسترد کر دیئے۔ پاکستانی ڈی جی ایم او نے بھارتی ہم منصب سے قابل اعتبار معلومات دینے کے لیے کہا۔ ڈی جی ایم او نے کہا کہ بھارتی الزامات بے بنیاد ہیں۔ بھارت کے پاس ثبوت ہیں تو فراہم کرے۔ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باﺅنڈری پر سخت انتظامات ہیں۔ پاکستان کی جانب سے کوئی دراندازی نہیں ہو رہی۔ بھارتی ڈی جی ایم او رنبیر سنگھ نے دعویٰ کیا کہ حملے کی ابتدائی تحقیقات مکمل ہو گئی، چاروں حملہ آوروں کا تعلق جیش محمد سے تھا، وہ انتہائی تربیت یافتہ تھے، ان کے قبضے سے 4۔اے کے رائفل اور گرینیڈ لانچر برآمد ہوئے۔ انہوں نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ برآمد ہونے والے سامان پر پاکستان کی مہر ہے۔ رنبیر سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے بارہ مولاضلع کے اڑی سیکٹر کے بٹالین ہیڈ کوارٹر پر ہونے والے حملے کی ابتدائی تحقیقات مکمل ہو گئی ہیں‘ حملہ آور انتہائی تربیت یافتہ اور بھاری گولہ بارود سے لیس تھے۔ دہشت گردوں کے قبضے سے 4 اے کے 47 رائفل اور 4 بیرل گرینیڈ لانچر برآمد ہوئے ہیں اور دہشت گردوں سے برآمد ہونے والے سامان پر پاکستان کی مہر لگی ہوئی ہے۔ دوسری طرف این ڈی ٹی وی کا کہنا تھا کہ جس وقت حملہ آوروں نے بھارتی فوجی ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا اس وقت سکیورٹی تھوڑی نرم ہوتی ہے کیونکہ یہ وقت فوجی شفٹ کی تبدیلی کا وقت ہوتا ہے۔ بھارتی ٹی وی کا کہنا تھا کہ حملہ آور ہیڈ کوارٹر کے گرد لگی تار کو کاٹ کر کیمپ کی حدود میں داخل ہوئے اور سیدھا ڈوگرا رجمنٹ کے کیمپ کی طرف گئے جہاں فوجی سوئے ہوئے تھے کہ اچانک ان پر قیامت ٹوٹ پڑی اور حملہ آوروں نے بھارتی فوج کو سنبھلنے کا بھی موقع نہیں دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت میں کسی بھی واقعہ کا الزام پاکستان پر لگایا جاتا ہے۔ بھارت کی دہشت گردی کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھایا جائے گا۔ بھارت دنیا کی نظر کشمیر سے ہٹانا چاہتا ہے۔ الزام بغیر تحقیق کے لگایا گیا ہے، الزامات مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان پر دہشت گردی کے بھارتی الزامات مسترد کرتے ہیں۔ بھارت کی جانب سے الزامات بے بنیاد ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں جو ہو رہا ہے دنیا کی توجہ اس پر مرکوز ہے۔ بھارتی مظالم پر دنیا کے کونے کونے سے آواز اٹھ رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر نے بھی تشویش کا اظہار کیا۔ پیلٹ گن کے استعمال سے 700 سے زائد کشمیریوں کی بینائی متاثر ہوئی۔ انسانی حقوق کمیشن، او آئی سی کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی نہیں دی جا رہی۔ بھارت نے ریاستی دہشت گردی سے ہزاروں کشمیریوں کو زخمی کیا، 100 سے زائد کشمیری شہید کئے۔
خواجہ آصف