• news

کارکن مشتعل نہ ہوں‘ عمران کی انتشار کے ذریعے اقتدار کی خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی: شہباز شریف

اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) وزیر داخلہ چودھری نثار علی نے گزشتہ روز لاہور میں وزیراعلیٰ شہباز شریف سے اہم ملاقات کی ہے۔ یہ ملاقات تحریک انصاف کے ’’رائے ونڈ مارچ‘‘ کے تناظر میں غیرمعمولی اہمیت کی حامل ہے۔ چودھری نثار نے لاہور میں اپنے قیام میں توسیع کر دی ہے۔ شہباز شریف اور نثار علی خان کی مشاورت سے رائے ونڈ اڈہ پلاٹ میں 30 ستمبر 2016ء تحریک انصاف کے جلسہ کے انعقاد کی اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق دونوں رہنمائوں نے ملاقات میں اس خدشہ کا اظہار کیا ہے کہ عمران خان کا ’’رائے ونڈ شو‘‘ جاتی امرا میں شریف خاندان کی رہائش گاہوں کے تحفظ کیلئے مسئلہ پیدا کر سکتا ہے۔ رائے ونڈ شو میں 5 سے 10 ہزار کا اجتماع کنٹرول سے باہر ہو سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب کی طرف سے تحریک انصاف کو جلسہ گاہ کیلئے متبادل جگہ کی پیشکش کی جائے گی۔ اگر عمران خان ضلع لاہور کی انتظامیہ کی طرف سے متبادل جگہ پر جلسہ کرنے پر آمادہ ہو گئے تو انہیں جلسہ کی اجازت دیدی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق عمران خان رائے ونڈ میں جلسہ کر کے شریف فیملی کے اعصاب پر سوار ہونا چاہتے ہیں۔ عمران خان ریڈ زون کی طرح رائے ونڈ اڈہ پلاٹ میں دھرنا۔ 2 کا اعلان کر سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کو رائے ونڈ کی ’’سکیورٹی‘‘ کے بارے میں گہری تشویش ہے۔ حکوم پنجاب امن و امان قائم رکھنے کیلئے اہم فیصلے کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق چودھری نثار حساس مقامات پر سیاسی اجتماع کی اجازت دینے کے حق میں نہیں، ان کے خیال میں چند ہزار سیاسی کارکنوں کو شریف فیملی کی رہائش گاہوں کے قریب اکٹھا ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب عمران خان کو بھرپور سیاسی قوت کا مظاہرہ کرنے سے روکنے کی حکمت عملی تیار کرے گی تاکہ عمران خان لاہور میں اپنے کارکن اکٹھے نہ کر سکیں۔
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہبازشریف نے مسلم لیگ(ن) کے کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہر گز اشتعال میں نہ آئیں اور کسی احتجاجی مظاہرے کے خلاف ردعمل کا کوئی اقدام کرنے کی کوشش نہ کریں- ڈنڈا بردار فورس جیسے اقدامات قطعاً برداشت نہیں کئے جائیں گے۔عمران خان کے ترقی دشمن طرز سیاست کی وجہ سے ان کے اپنے پرائے ہو چکے ہیں جس کا اندازہ چیچہ وطنی کے ضمنی انتخابات کے حالیہ نتائج سے لگایا جا سکتا ہے۔ عمران خان کی خواہش اقتدار بذریعہ انتشار کبھی پوری نہیں ہو گی۔ لیکن مسلم لیگ(ن) برداشت اور تحمل کی سیاست پر یقین رکھتی ہے اور قانون کے دائرے میں رہ کر اختلاف رائے کے اظہار کے حق کی حفاظت کو اپنا فرض گردانتی ہے- آج یہاں ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ کسی عہدیدار یا کارکن کو کسی بھی شہر یا علاقے میں قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی- جو ایسا کرے گا، اس کے خلاف متعلقہ قوانین لازماً حرکت میں آئیں گے ۔ جہلم اور وہاڑی کے بعد اب چیچہ وطنی کے ووٹروں نے بھی ضمنی انتخاب میں ہمارے مخالفین کو شکست فاش سے دوچار کردیاہے-تحریک انصاف کا وہ انتخابی حلقہ جو اس کا مضبوط قلعہ سمجھا جا تا تھا، اس میں شگاف پڑ گیاہے اور اس کے رائے دہندگان نے بھی نفرت اور محاذ آرائی کی سیاست کو دفن کر کے مسلم لیگ(ن) کے امیدوار کے حق میں وزن ڈال دیاہے، ہمارے کارکنوں کو ثابت قدمی کے ساتھ اپنے طرز سیاست سے وابستہ رہنا اور محبت اور اخوت کا درس عام کرنا ہے-عمران خان کی ترقی دشمن سیاست کی وجہ سے عوام ان سے متنفر اور بیزار ہو چکے ہیں۔ ہماری سیاست کا محور عوامی خدمت اور ان کی سیاست حصول اقتدار کی خواہش کے گرد گھومتی ہے۔ انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ مظاہرے کے دن متعلقہ علاقے میں پارٹی دفاتر بند رکھے جائیں۔تحریک انصاف کے کارکن بھی ہمارے بچوں کی طرح ہیں۔ ان کا تحفظ بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ اسی وجہ سے رائیونڈ مارچ کے احتجاج کے راستے میں مسلم لیگ(ن) کے آفس بند رکھے جائیں گے تاکہ تصادم کا احتمال نہ رہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہاکہ میں عوام کی توجہ اس طرف بھی مبذول کرانا ضروری سمجھتا ہوں کہ کشمیر کو اس وقت اہل پاکستان کی غیرمنقسم اور بھرپور توجہ کی ضرورت ہے۔ اب ہم داخلی طور پر کسی انتشار کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے تحریک انصاف کی قیادت سے بھی توقع ظاہر کی ہے کہ وہ حالات کو پرامن رکھنے میں معاونت کریں گے اور کوئی ایسی صورت حال پیدا نہیں ہونے دیں گے، جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کارروائی کرناپڑے۔شہبازشریف سے وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے ملاقات کی اور این اے 162 کے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کی کامیابی پر مبارکباد دی۔ عوام نے دھرنا سیاست کرنے والوں کا ایک بار پھر دھڑن تختہ کر دیا ہے۔ پاکستان کے باشعور عوام جانتے ہیںکہ ان کی بے لوث خدمت کون کر رہا ہے اور انتشار کی سیاست کون؟ محمد شہباز شریف نے صوبائی کابینہ کمیٹی برائے انسداد ڈینگی کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈینگی سے نمٹنے کیلئے تمام متعلقہ محکمے اور ادارے متحرک انداز میں فرائض سرانجام دیں۔…… پر پیغام میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ اقوام عالم کے بشرپوری کائنات میں امن وسکون کی فضاقائم کرنے کے متلاشی ہیں جبکہ انتہاپسندوں اور انتہا پسندانہ سوچ سے دنیا کے امن کو خطرہ ہے۔ غربت،ناانصافی، جہالت، محرومی، جارحیت اور توسیع پسندانہ عزائم امن کے قیام میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ملکی سرحدوں کے اندر اور سرحدوں کے باہر نسلی اور مذہبی امتیاز کے بغیر امن کا قیام نا ممکن ہے۔دنیا میں امن اور ہم آہنگی کے قیام کی کوششوں میں پاکستان ہراول دستے کا کردار ادا کررہا ہے۔پاکستان کوگزشتہ کئی سالوں سے دہشت گردی اورانتہاپسندی کا سامنا ہے اور دہشت گردی کی آگ نے جہاں ملک کے امن و سکون کو برباد کیا وہاں معیشت کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا ۔ شہبازشریف کی زیرصدارت آج یہاں اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا،جس میں صوبے میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ اورکاروباری مواقع بڑھانے کے حوالے سے خودمختار اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔وزیراعلیٰ نے اتھارٹی کے قیام کیلئے تیزرفتاری سے اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اتھارٹی میں اعلی افسران اورنجی سیکٹر سے سرکردہ افراد کو شامل کیا جائے اوربہترین افراد پر مشتمل ٹیم تشکیل دے کر تیزرفتاری سے آگے بڑھا جائے ۔

ای پیپر-دی نیشن