متحدہ پاکستان نے ندیم نصرت، واسع جلیل، مصطفٰی عزیز، قاسم علی کو رابطہ کمیٹی سے خارج کر دیا
کراچی+ لندن (نوائے وقت رپورٹ+ سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں) ادھر ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس گذشتہ روز ہوا جس میں ندیم نصرت، واسع جلیل، مصطفی عزیز آبادی اور قاسم علی کو رابطہ کمیٹی سے خارج کر دیا گیا۔ کمیٹی سے نکالے جانے والے چاروں افراد لندن میں مقیم ہیں۔ اجلاس منگل کی رات ڈاکٹرمحمدفاروق ستارکی سربراہی میں منعقد ہوا جس میںرابطہ کمیٹی پاکستان کے تمام ارکان نے شرکت کی۔ اجلاس میںرابطہ کمیٹی نے یہ بھی فیصلہ کیاکہ ایم کیوایم پاکستان کاکوئی بھی رکن یاذمہ دارپارٹی آئین ،منشوراور23اگست 2016ء کودی جانے والی پالیسی گائیڈلائن کے خلاف اپنے کسی بھی قول وفعل سے ملکی سالمیت واستحکام کے خلاف رجحانات رکھنے کاحامل پایاگیاتواسے فی الفورپارٹی کی بنیادی رکنیت سے خارج کردیا جائے گا۔رابطہ کمیٹی پاکستان کے اجلاس میںکیے گئے فیصلوںکے حوالے سے ایم کیوایم کے آئین میںمطلوبہ ترامیم کی بھی منظوری دے دی گئی۔ تحریک انصاف ،پیپلز پارٹی اور فنکشنل لیگ نے سندھ اسمبلی میں بانی متحدہ کے خلاف غداری کا کیس چلانے کے لیے قرارداد جمع کرا دی ہے۔ پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف نے منگل کو ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کیلئے سندھ اسمبلی سیکرٹریٹ میں دو قراردادیں جمع کرائیں۔ پیپلزپارٹی کی خیرالنسا مغل اور پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان کی جانب سے جمع کرائی گئی قراردادوں میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم بانی نے ملک مخالف شرانگیز تقریر کی نعرے لگوائے اور میڈیا ہاؤسز پر حملہ کروایا۔ ایم کیو ایم بانی کے خلاف آرٹیکل سکس کے تحت مقدمہ چلایا جائے۔ دونوں رہنماؤں نے کہا کہ ملک کی مخالفت کرنے والے ہر شخص کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔ قبل ازیں ایم کیو ایم لندن کے رہنما ندیم نصرت کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم قائد نے ہی مہاجروں کو شاخت دی لہذا کسی بھی قسم کا مائنس الطاف حسین فارمولا قبول نہیں ہے۔ایم کیو ایم لندن کے رہنما ندیم نصرت نے اپنے بیان میں کہا کہ ایم کیو ایم قائد نے مہاجروں کو شناخت دی، ان کے بغیر متحدہ قومی موومنٹ کچھ بھی نہیں جب کہ کسی بھی قسم کا مائنس الطاف حسین فارمولا قبول نہیں ہے۔ الطاف حسین اپنی ذات میں ایم کیوایم ہیں۔ واضح رہے ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار کی قیادت میں پہلے ہی ایم کیو ایم لندن اور ان کی ویب سائٹ سے لاتعلقی کا اظہار کرچکی ہے۔ علاوہ ازیں بانی ایم کیو ایم کے خلاف قرارداد آج سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔ علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پتہ چل جائے گا کہ کون قرارداد کی حمایت یا مخالفت کرتا ہے۔ ملک کیخلاف بات کرنے والے ہرشخص کیخلاف آواز اٹھائیں گے۔ امید ہے ایم کیو ایم ہماری قرارداد کی حمایت کریگی۔ علاوہ ازیں رابطہ کمیٹی پاکستان کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ لندن سے جاری بیان سے کوئی تعلق نہیں۔ لندن سے جاری بیان کو ایم کیو ایم پاکستان کا بیان نہ سمجھا جائے۔ 22 اگست کے واقعہ کے بعد متفقہ طور پر لندن سے اظہار لاتعلقی کرچکے ہیں۔ صباح نیوز کے مطابق پی ایس پی رہنما رضا ہارون نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اور الطاف حسین میں کوئی فرق نہیں، فاروق ستار اس سارے ڈرامے میں شامل ہیں، ندیم نصرت دو سو فیصد بھارتی پالیسی پر عمل کر رہے ہیں۔ مائنس ون فارمولا سے متعلق ندیم نصرت کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تعجب کی بات نہیں، ایسا ہی ہونا تھا، ہم تو پہلے دن سے یہی کہہ رہے تھے، حقیقت میں ایم کیو ایم اور متحدہ بانی الگ نہیں۔ علاوہ ازیں ایم کیو ایم لندن کے رہنما سلیم شہزاد نے کہا ہے کہ 22 اگست کے بعد ہم نے بالکل درست مؤقف اختیار کیا ایم کیو ایم کا ووٹر بہت کنفیوز ہے میرے پاس بہت سی کالز آرہی ہیں ایم کیو ایم کے ووٹر کو کنفیوژن سے نکالنا فاروق ستار کا کام ہے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کو واضح پالیسی دینا ہو گی۔