• news

براہ راست جنگ نہیں کر سکتے‘ بھارتی ونگ کمانڈر: پاک فوج اشتعال انگیزی کا جواب دینے کیلئے چوکس

نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) بھارت کی ائرفورس کے ونگ کمانڈر پراکول بخشی نے بھارتی این ڈی ٹی وی پر کہا کہ وائس چیف آف ائرسٹاف ائرمارشل نے درست کہا اور پہلی بار سچ بولا ہے کہ ہم ’’ٹوفرنٹ‘‘ وار کر ہی نہیں سکتے۔ یہ بات این ڈی ٹی وی کی اینکر پرسن کی طرف سے پاکستان پر سرجیکل سٹرائیک کے سوال پر انہوں نے کی۔ انہوں نے کہا کہ سرجیکل سٹرائیک کی باتیں بہانے ڈھونڈنے والی بات ہے، ہم براہ راست جنگ نہیں کر سکتے، ہمارے 44 سکوارڈن ہونے چاہئیں، وہ بھی 33 رہ گئے ہیں۔ اس سے بھی کم ہیں کیونکہ 50 فیصد طیارورں میں تکنیکی خرابیوں کی شکایت ہے اور جو ہم 45 سکوارڈن کی بات سوچ رہے ہیں وہ بھی حکومت نے ہمیں 42 سکوارڈن کا کہا ہے۔ بیالیس سے 33 سکوارڈن کا خلاف بہت زایدہ ہے۔ چین 75 سے 80 فیصد اپنا فوجی ساز و سامان خود بناتا ہے، ہم خریدتے ہیں۔ پاکستان اور چین مل کر طیارے اور فوجی ساز و سامان بنا رہے ہیں۔ ایک دوسرے کی مدد کر رہے ہیں۔ برطانوی میڈیا بھارت کی شعلہ بیانیوں کی حقیقت سامنے لے آیا، بھارتی ماہرین نے اپنی ہی فضائیہ کو ناکارہ قرار دے دیا، ماہرین نے اعتراف کیا کہ پاکستان کے پاس عمدہ دفاعی نظام موجود ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق دہلی کے تھنک ٹینک سینٹر فار پالیسی ریسرچ کے پرتاب بھانو مہتا کا کہنا ہے کہ بھارت کی پاکستان کے خلاف جوابی کارروائی سے باز رہنے کی حکمت عملی کافی کامیاب رہی ہے۔ علاوہ ازیں بھارتی کابینہ برائے سکیورٹی نے فرانسیسی کمپنی ڈسالٹ سے 36 رافیل جیٹ لڑاکا طیارے خریدنے کی منظوری دیدی ہے۔ بھارتی وزارت دفاع کے سینئر حکام کے مطابق بھارت اور فرانس کے درمیان معاہدے کی منظوری یک اجلاس میں دی گئی جبکہ اس معاہدے پر دونوں ممالک کے وزراء دفاع 23 ستمبر کو دہلی میں دستخط کرینگے جس کے بعد معاہدے کی تفصیلات منظرعام پر لائی جائینگی۔ مقامی میڈیا کے مطابق بھارتی حکومت نے اس معاہدے کیلئے 8.8 بلین ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) بھارت کی کسی اشتعال انگیزی کا فوری جواب دینے کیلئے سرگودھا اور لاہور سے لیکر سکردو تک شمالی پاکستان کی فضائی حدود میں پاک فضائیہ مکمل چوکس ہے اور فضائیہ و فوج کے تمام ائرڈیفنس نظام بھرپور الرٹ پر ہیں۔ مستند دفاع ذرائع کے مطابق ورکنگ بائونڈری اور کنٹرول لائن کے تمام سیکٹروں میں بھی پاک فوج دشمن کو دندان شکن جواب دینے کیلئے تیار بیٹھی ہے۔ ذرائع کے مطابق مشرقی سرحد کے قریب واقع بھارت کے فارورڈ ائربیسوں پر طیاروں ائرڈیفنس نظام اور فوجی دستوں کی نقل و حرکت مانیٹر کی گئی ہے۔ بھارت کے ساتھ تمام حد بندیوں پر پاکستان کی مکمل نظر ہے۔ پاکستان کی حکمت عملی کو ڈھکا چھپا نہیں رکھا گیا۔ جوابی حکمت عملی یہ ہوگی کہ بھارتی حدود سے پاکستان کے خلاف زمینی یا فضائی جارحیت کرنے والے فوجی اور ہوائی اڈے تباہ کر دیئے جائیں گے۔ پاکستان پہل نہیں کریگا لیکن ہر جارحیت کا اس سے زیادہ شدت کے ساتھ جواب دیا جائیگا۔ شمالی علاقوں میں مسافر پروازوں کیلئے پی آئی انے فضائی حدود کو پہلے ہی بند کردیا ہے۔ صورتحال کے مطابق فضائی حدود کی بندش میں توسیع بھی کی جا سکتی ہے۔ موٹروے کے متعدد حصوں کو لڑاکا اور جاسوس طیاروں کی ہنگامی لینڈنگ اور اڑان کیلئے تیار کر لیا گیا ہے۔ ائرچیف ہمہ وقت صورتحال کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ اس ذریعہ کے مطابق پاکستان کے پاس اتنی استعداد ہے کہ اس کی فضائیہ اور زمینی دستے، ملکی حدود میں رہتے ہوئے بھارتی اڈوں کو تباہ کر سکیں۔ ائرفورس کے طیاروں میں فضا سے زمین پر مار کرنے والے کروز میزائل رعد تین 350 کلومیٹر اور زمین سے زمین پر مار کرنے والا کروز میزائل بابر 800 کلومیٹر کی رینج میں واقع تمام بھارت کی فوجی فارمیشنوں، ائر ڈیفنس کے نظام اور ہوائی اڈوں کو نیست و نابود کر سکتے ہیں۔ جوابی کارروائی کیلئے پاک فضائییہ مرکزی کردار ادا رہی ہے جس کے نگرانی کرنیوالے اور لڑاکا طیاروں کی تازہ ترین صورتحال کے مطابق ازسرنو تعیناتی کر دی گئی ہے۔ امریکہ سمیت اہم ملکوں اور قریبی دوست ملکوں کے پاکستان سرحد کے قریب بھارت کی فوجی نقل و حرکت اور پاکستان کی ممکنہ جوابی کارروائی کے بارے میں پیشگی آگاہ کردیا گیا ہے۔ زمینی دستوں مین فوج کی دسویں کور، بھارتی جارحیت کے کسی بھی خطرہ سے نمٹنے کیلئے تیار بیٹھی ہے۔ موجودہ صورتحال کے پیش نظر انتہائی کم بلندی پر پرواز کرنیوالے کروز میزائلوں اور ہیلی کاپٹروں کی نشاندہی کیلئے نگرانی کے نظام کی کمی محسوس ہو رہی ہے۔ مستقبل میں اس کمی کو دور کرنے کیلئے سدباب کرنا ہو گا۔ اس ذریعہ کے مطابق اس وقت بھارت کا واحد مقصد کسی بھی فوجی کارروائی کے ذریعہ ملک کے اندر بڑھتے ہوئے حکومت مخالف دبائو کو کم کرنا ہے اور کوئی بعید نہیں کہ اس مقصد کے حصول کیلئے مودی سرکار مقبوضہ کشمیر کے اپنے ہی زیرکنٹرول کسی علاقہ کو آزاد کشمیر دکھا کر کوئی جعلی فوجی کارروائی کر گزرے۔

ای پیپر-دی نیشن