پاکستان کو دہشت گردی کا مددگار قرار دیا جائے: 2 امریکی ارکان کا کانگرس میں بل
واشنگٹن (نیٹ نیوز) امریکہ کے دو قانون سازوں نے کانگرس کے اجلاس میں بل پیش کیا ہے جس میں پاکستان کو ’دہشت گردی کی کفیل ریاست‘ قرار دینے کی تجویز دی گئی ہے۔ یہ بل ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے رکن کانگرس ٹیڈ پو اور کیلیفورنیا سے منتخب ہونے والے رکن ڈینا روہرا بیکر نے پیش کیا ہے جو پاکستان مخالف مانے جاتے ہیں۔ یہ بل ایسے وقت میں پیش کیا گیا ہے جب وزیراعظم نوازشریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے لئے امریکہ میں موجود ہیں۔ واضح رہے کہ کانگرس کے رکن ٹیڈ پو ہاؤس کمیٹی برائے دہشت گردی کے چیئرمین بھی ہیں۔ ٹیڈ پو کا کہنا ہے پاکستان ’ناقابل اعتماد اتحادی‘ ہے انہوں نے الزام عائد کیا کہ وہ کئی سال سے امریکہ کے دشمنوں کی امداد کرتا آیا ہے۔ ’اسامہ بن لادن کی پرورش سے لے کر حقانی نیٹ ورک سے اس کے تعلقات جیسے ثبوت اس بات کے لئے کافی ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کس کے ساتھ ہے اور یقیناً وہ امریکہ نہیں ہے۔‘ بل کی وجہ سے اوباما انتظامیہ کو اس سوال کا باضابطہ طور پر جواب دینا ہو گا۔ ’وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کی امداد بند کردی جائے اور اسے دہشت گردی کی امداد کرنے والی ریاست قرار دیا جائے۔‘ ہاؤس کمیٹی برائے دہشت گردی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ امریکی صدر بارک اوباما بل پاس ہونے کے 90 دن کے اندر اندر اس حوالے سے رپورٹ جاری کریں کہ آیا پاکستان نے ’عالمی دہشت گردی‘ کی مدد کی ہے یا نہیں۔ ’اس کے 30 دن بعد وزیر خارجہ کو رپورٹ پیش کرنا ہو گی جس میں یہ بتایا جائے کہ آیا پاکستان دہشت گردی کی امداد کرنے والی ریاست ہے یا اس بات کی تفصیلی وضاحت پیش کی جائے کہ پاکستان دہشت گردی کی امداد کرنے والی ریاست کی قانونی شرائط پر کیوں پورا نہیں اترتا۔‘