• news

کوئی چادر چاردیواری میں گھسے گا تو لیگی خاموش نہیں رہیں گے: اسحاق ڈار

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی +نوائے وقت نیوز) بہاماس لیکس میں پاکستانیوں کی آف شور کمپنیوں کے انکشاف پر وزارت خزانہ نے نوٹس لے لیا ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایف بی آر، ایس ای سی پی اور سٹیٹ بینک کو کسی کے رتبے اور عہدے کا لحاظ کیے بغیر کارروائی کی ہدایت کردی ہے۔ وزارت خزانہ کے بیان میں اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بہاماس لیکس میں آنے والے ناموں کی فوراً تحقیقات کی جائے۔ ہر کسی کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے۔ آئی سی آئی جے کے انکشافات میں 69 کمپنیوں میں 150 پاکستانیوں کے نام سامنے آئے تھے۔ اسحاق ڈار کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے دوران تمام قانونی تقاضے پورے کئے جائیں۔عالمی بنک گروپ کے نائب صدر ہرشوگ شیفر نے اسحاق ڈار سے ملاقات کی۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ گزشتہ تین سال میں حکومت نے مشکل معاشی اصلاحات کامیابی سے کی ہیں۔ اس سلسلہ میں عالمی بنک اور دوسرے ترقیاتی پارٹنرز کی مدد قابل تعریف ہے۔ حکومت لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور ملک کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہے۔ اقوام متحدہ کے 17 ترقیاتی اہداف حاصل کرنے کیلئے ترجیح دی جا رہی ہے۔ پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ اینٹی منی لانڈرنگ کے مؤثر قوانین موجود ہیں۔ عالمی بنک کے نائب صدر نے ملکی معیشت کو بہتر بنانے کیلئے حکومت کی کامیابی پر مبارکباد دی اور کہا کہ ٹربیلا ڈیم کے توسیعی منصوبے کیلئے قسط کی منظوری دیدی گئی ہے۔ دریں اثنا اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اگرکوئی چادر اور چار دیواری میں گھسنے کی بات کرے گا تو مسلم لیگ (ن) کے کارکن بھی خاموش نہیں رہیں گے نومبر 2017تک ملک سے لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے گا خدا کے لئے سیاست کو ایک طرف رکھ کر اور دھرنوں کو قبروں میں دفن کر کے ملک کو آگے لیکر چلیں۔ 2018تک اسلام آباد میں چھ سو بستروں کے تین ہسپتال بنائے جائیں گے انہوں نے اسلام آباد کے ہسپتالوں میں کام کرنے والے پوسٹ گریجویٹس کا اعزازیہ 73000روپے ماہانہ اور ہائوس آفیسرز کا ریوائز اعزازیہ 40000روپے ماہانہ کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچ کر وزیراعظم بننا نہیں ہونا چاہیے اگر کسی کی قسمت میں وزیراعظم بننا ہو گا تو وہ ضرور بنے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیرمملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چودھری، شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر پروفیسر جاوید اکرم اور آڈیٹر جنرل آف پاکستان رانا اسد امین کے ساتھ پمز ہسپتال کے مدر اینڈ چائلڈ ہیلتھ کیئر سنٹر کے جناح آڈیٹوریم میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا ہم نے ایک بڑی منزل طے کی ہے اور آج ملک معاشی طور پر مستحکم اور مضبوط ہو چکا ہے۔ آج دنیا بھر میں پاکستان کی معاشی بہتری کی بات کی جا رہی ہے۔ ہمارے ملک کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے پاکستان دنیا میں بیرونی سرمایہ کاری کے لیے دوسرا پسندیدہ ترین ملک بن چکا ہے پاکستان کی مارکیٹ کو ایشین ٹائیگر ڈکلیئر کیا گیا ہے 2013ء کے مقابلے میں آج کا پاکستان بہت مختلف ہے عالمی معیشت دان کہہ رہے ہیں کہ پاکستان بڑی معاشی طاقت بنے گا۔ نے اڑھائی سال کے عرصے میں معاشی اصلاحات کے بارہ درجے طے کیے ہیں جو ایک ریکارڈ ہے وزیرا عظم صحت کے شعبے پر ذاتی توجہ دے رہے ہیں ذوالفقار علی بھٹو شہید میڈیکل یونیورسٹی کے تحت نو ہزار طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ 2013ء میں ملک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ 16سے 20گھنٹے تھی جو آج کم ہو کر چھ سے سات گھنٹے رہ گئی جبکہ نومبر 2017میں پاکستان سے لوڈ شیڈنگ مکمل طور پر ختم ہو جائے گی۔

ای پیپر-دی نیشن