رافیل طیارے ناکافی‘ چین سے مقابلہ کرنے کیلئے بہت کچھ کرنا ہو گا: بھارتی تجزیہ کار
نئی دہلی (اے ایف پی) بھارت 36 رافیل طیاروں کے حصول کیلئے فرانس کے ساتھ آج معاہدہ کر رہا ہے۔ بھارت 36 فانسیسی لڑاکا رافیل طیاروں کے حصول کے لیے اربوں ڈالر خرچ کر رہا ہے تاہم تجزیہ کاروں کے مطابق چین کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے اسے ابھی بہت کچھ کرنا ہو گا ہے۔ مودی کے 2014ء میں برسراقتدار آنے کے بعد بھارت نے 100 ارب ڈالر کے دفاعی شعبہ کو اپ گریڈ کے منصوبے کے تحت کئی معاہدے کیے ہیں۔ دفاعی سامان درآمد کرنے والے دنیا بڑے ممالک میں شامل ہو گیا ہے تاہم اس کے فضائی بیڑے میں شامل روسی مگ 21 سیریز کے طیاروں کی جگہ متبادل طیارے لانے کی ضرورت ہے۔ بھارتی دفاعی تجزیہ کار گلشن لہوتھرا نے کہا 36 رافیل طیاروں کے معاہدے سے 25‘ 30 سالوں میں پہلی مرتبہ بھارت ٹیکنالوجی کے حوالے سے بڑا مرحلہ عبور کرے گا۔ بھارتی ائر فورس کے مطابق اسے شمالی اور مغربی سرحدوں پر چین اور پاکستان سے حفاظت کے لیے 42 سکواڈرن کی ضرورت ہے۔ اس وقت اس کے پاس 32 سکواڈرن ہیں۔ ہر سکواڈرن میں 18 طیارے ہیں۔ 2022ء تک سکواڈرنز کی تعداد کم ہو کر 25 تک رہ جانے کا خدشہ ہے۔ لہوتھرا نے کہا اصل تشویش چین کے بارے میں ہے۔ پاکستان سے نمٹ سکتے ہیں لیکن چین کی فوجی استعداد بھارت سے زیادہ ہے۔ اور اگر چین پاکستان کی مدد کے لئے آ جائے ہم پھنس کر رہ جائیں گے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق رافیل لڑاکا طیارے بھارت کو مہنگے پڑ رہے ہیں۔ حالانکہ بھارت نے بھائو تائو کر کے ان کی قیمت 8.8 ارب ڈالر تک کم کرا لی ہے۔ مودی سرکاری نے گذشتہ برس دفاعی شعبہ میں بیرونی سرمایہ کاری پر 49 فیصد کی حد ختم کر دی تھی۔