امریکی کانگریس میں ایرانی رہنما خامنہ ای کے مالی اثاثے ظاہرکرنے کیلئے قانون سازی
واشنگٹن (این این آئی) امریکی کانگریس ایران کے مرشد اعلیٰ علی خامنہ ای اور ایرانی نظام اور پاسداران انقلاب کی قیادت میں شامل 80 افراد کے مالی اثاثوں کو ظاہر کرنے کی قانون سازی کررہی ہے تاہم وہائٹ ہاؤس کی جانب سے یہ دھمکی دی گئی ہے کہ بل کے منظور ہونے کی صورت میں بھی وہ اس کو ویٹو کرے گا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی کانگریس کے ایوان نمائندگان میں مالی امور کی کمیٹی کی جانب سے مذکورہ قانون کا بل پیش کیا گیا۔ اس سلسلے میں 39 ارکان نے بل کے لیے موافقت اور 20 نے مخالفت کا اظہار کیا۔ اس بل کو امریکی حکومت کے لیے لازمی قانون بنانے کے سلسلے میں رائے شماری کے واسطے پیش کیا جائے گا۔قانون کا متن امریکی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ایران میں بعض بڑے رہنماؤں کے تمام اثاثوں کو اعلانیہ طور پر ظاہر کیا جائے اور یہ بھی بتایا جائے کہ انہوں نے یہ اثاثے کس طرح حاصل کیے اور ان کو کس طرح استعمال میں لایا جا رہا ہے۔قانون کے منظور ہونے کی صورت میں وزارت خزانہ اس بات کی پابند ہوگی کہ وہ 9 ماہ کے اندر ایران کی چند اہم شخصیات کے تمام منقولہ و غیر منقولہ اثاثوں کے بارے میں ایک جامع رپورٹ تیار کرے۔ ان شخصیات میں ایرانی مرشد اعلی علی خامنہ ای ، صدر حسن روحانی ، شوریٰ نگہبان کے ارکان (12 افراد) اور مجلس تشخیص مصلحت نظام کے ارکان کے علاوہ وزیر انٹیلجنس ، پاسداران انقلاب کی انٹیلجنس کا سربراہ اور پاسداران انقلاب کے سینئر قائدین مثلا دہشت گرد تنظیم فیلق القدس کا کمانڈر قاسم سلیمانی وغیر شامل ہیں۔