حق کے مطابق بجلی نہ ملی تو پیپکو دفاتر کو تالے لگا دیں گے: پرویز خٹک وفاق 600 میگا واٹ روزانہ کے حساب سے بجلی چرا رہا ہے، دھڑلے سے حق مارا گیا
پشاور (بیورو رپورٹ + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وفاق ہمارے حق کے مطابق بجلی فراہم نہیں کر رہا‘ حق کے مطابق بجلی نہ ملی تو پیپکو کے دفاتر پر تالے لگا دیں گے۔ ہم نے اختیارات بلدیاتی اداروں کو منتقل کر دیئے ہیں۔ جب عوام کو انصا ف نہیں ملتا عوام قانون کو ہاتھ میں لیتے ہیں۔اس لئے اُنہوں نے پولیس پر زور دیا کہ ہم نے اُنہیں خود مختاری دی ہے اور سیاسی اور طاقتور لوگوں کے چنگل سے آزاد کیا ہے حکومتی مداخلت ختم کی ہے تو پولیس غریبوں کے ساتھ اچھے برتاﺅ کرے ۔ اُنہیں مجرم بنانے سے روکے یہ تب ہی ممکن ہو گا جب اُن کے آپس کے چھوٹے چھوٹے جھگڑوں کا ازالہ ہو اور اُنہیں انصاف ملے وہ لوہر تناول شیروان ایبٹ آباد میں عوامی جلسے سے خطاب کررہے تھے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم مشتاق احمد غنی ، صوبائی وزیر قلند لودھی ، تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر اظہر جدون،پی ٹی آئی کے ڈویژنل صدرزرگل اور دیگر سیاسی قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ وفاق صوبہ خیبر پی کے کو ایک ٹکہ دینے پر راضی نہیں تھا ہماری حکومت نے وفاق کے ساتھ لڑ کر اُس سے اپنے حصے کے بجلی کے 100 ارب روپے حاصل کئے چشمہ لفٹ ایریگیشن کو شراکت داری کی بنیاد پر منظور کرایا جس کیلئے صوبہ 30 فیصد اور وفاق 70 فیصد اخراجات برداشت کرے گا ہم بجلی کے حق میں سے کچھ حصہ اپنی صنعتی بستیوں میں سستی بجلی بنانے کیلئے حاصل کرنے میں کامیاب ہو ئے 2008 سے وفاق مسلسل ہماری بجلی کا 600 میگاواٹ روزانہ کی بنیاد پر چوری کر تا چلا آرہا ہے۔ خواجہ آصف اور وفاقی سیکرٹری پاور یقین دہانیاں کراتے ہیں لیکن دھڑلے سے ہمارا حق بھی مار رہے ہیں ۔انہوںنے امیر مقام سے کہاکہ صوبے کے مفادات پر وفاق کی وکالت نہ کریں۔ اپنے لوگوں کے حق کی بات کرے ۔ہم میں ہمت ہے کہ ہم اپنا حق حاصل کریں اُس کیلئے کونسا طریقہ اختیار کریں ہم کرنے والے ہیں ۔ہماری جدوجہد شفاف حکمرانی کے ذریعے عوام کی خدمت کرنا ہے ترقیاتی عمل میں اُن کا جائز حق دینا ہے ہم نے مقامی حکومتوں کے نظام کے تحت ترقیاتی فنڈکا 30 فیصد مقامی حکومتوں کو فراہم کیا کہ وہ وہاں پر اپنے لئے خود ہی ترقیاتی عمل شروع کرنے کے قابل ہوں ۔صوبے کی سطح پر ہمیں ترقیاتی حکمت عملی میں سست روی کا سامنا کرنا پڑا لیکن ورلڈ بینک کے ساتھ ہمارامعاہدہ ہو چکا ہے وہ 70 بلین روپے صوبے کو ترقیاتی عمل کیلئے دے رہے ہیں ۔ہم سے وعدہ کیا ہے کہ ہم صوبے کے کونے کونے میں ترقیاتی جال بچھانے کی پالیسی پر برق رفتاری کے ساتھ کام کریں گے ۔ ہماری کوششوں کا محور ہے کہ حقدار کو حق ملے یہ ملک خوانین ، سرمایہ دار اور اُن کے چمچوں کیلئے نہیں بنا انہیں ظالموں کے ہاتھوں تنگ آکر عوام نے عمران خان کی تبدیلی کیلئے ووٹ دیا وجہ یہ تھی کہ سابقہ حکومتیں پٹواری ، اساتذہ ، پولیس ، بیوروکریسی حتیٰ کہ ہر شعبے میں سیاست بازی کرتی رہیں اپنے لئے جائز و ناجائز مال اکٹھا کرتے رہے ۔نوجوان نسل عمران خان کی تبدیلی کے ساتھ ہے اُ س کی وجہ بھی ماضی میں معاشرے کا انحطاط اور بگاڑ تھا ۔