دہشت گرد تنظیموں‘ سہولت کاروں کے 2100 بینک اکاﺅنٹس منجمد‘ مشتبہ افراد کے شناختی کارڈ ‘ سمز پاسپورٹ بھی بلاک ہونگے
اسلام آباد(خبرنگار خصوصی) سٹیٹ بینک نے نیشنل کاونٹر ٹیررزم اتھارٹی (نیکٹا) کی ہدایات پر عمل درآمد کا آغاز کردیا اور دہشت گرد تنظیموں اور ان کے سہولت کاروں کے اکاﺅنٹس منجمد کرنا شروع کردیئے ہیں۔ شیڈول 4 میں شامل افراد کے ملک بھر میں2 ہزار 100 کے قریب بینک اکاونٹس منجمد کردئیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سٹیٹ بینک کو شیڈول4 میں شامل افراد کے نام اور شناختی کارڈزکی فہرستیں دی گئی تھیں، سٹیٹ بینک نے نجی بینکوں کو 15 روز قبل ہدایات جاری کی تھیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شیڈول4 میں شامل افراد کی فہرستیں ضلعوں کی سطح پر حال ہی میں اپ ڈیٹ کی گئی ہیں جن افراد کے اکا¶نٹس منجمد کئے گئے ہیں ان میں لال مسجد کے مولانا عبدالعزیز، مولانا احمد لدھیانوی بھی شامل ہیں، پنجاب سے 1443، سندھ سے 226، بلوچستان سے 193، گلگت بلتستان سے 106، آزادکشمیر سے 26 اور وفاقی دارالحکومت کے 27 کالعدم رہنما¶ں اور کارکنوں کے اکا¶نٹس منجمد کر دیئے گئے ہیں جبکہ خیبر پی کے میں کسی جماعت یا فرقہ وارانہ مذہبی رہنما کے اکا¶نٹس منجمد نہیں کئے گئے ہیں۔ دریں اثناءنجی ٹی وی کے مطابق نیکٹا نے ملک بھر میں مشتبہ افراد کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔ شیڈول 4 میں شامل 2021 افراد کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک ہوں گے۔ بلاک شناختی کارڈز پر جاری موبائل فون سمز بھی بند کردی جائیں گی۔ شیڈول 4 کے تحت 8400 مشتبہ افراد کے نام فہرستوں میں شامل ہیں۔ ضلعی انٹیلی جنس کمیٹیوں کو صرف 2021 افراد کے شناختی کارڈ نمبر مل سکے۔ شیڈول 4 میں شامل تمام افراد کے شناختی کارڈ نمبر تلاش کئے جارہے ہیں۔
اکاﺅنٹس منجمد