مودی سرکار ہمیں تنہا کرنے کی بجائے اپنی خیر منائے : پاکستان : بھارت دہشت گردی کا سرپرست ہے‘ امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے
اسلام آباد/ نئی دہلی/ واشنگٹن (آئی این پی+ اے پی پی+ نوائے وقت نیوز) پاکستان نے بھارتی قیادت کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا اوڑی واقعہ سے کوئی تعلق نہیں۔ قبل از وقت نتیجہ اخذ نہ کیا جائے، بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی اور معاونت کر رہا ہے۔ اس کے واضح ثبوت موجود ہیں، مودی سرکار پاکستان کو کیا تنہا کرے گی اپنی خیر منائے، بھارت کا اصل چہرہ عالمی فورمز پر بے نقاب کرینگے۔ اس حوالے سے کوششیں مزید تیز کی جائیں گی۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’را‘ کے گرفتار ایجنٹ کلبھوشن یادیو کا اعترافی بیان بھارت کی دہشت گردی میں معاونت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا 8 جولائی سے اب تک بھارتی فوج مقبوضہ وادی میں 108 کشمیریوں کو شہید اور ہزاروں کو زخمی کر چکی ہے۔ بھارتی فوج کی کارروائیاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ بھارت نے کشمیری رہنما برہان مظفر وانی کا ماورائے آئین قتل کیا اور اب وہ دنیا کی توجہ کشمیر میں ہونے والے ظلم سے ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے جب کہ بھارتی قیادت کے پاکستان کے خلاف الزامات بے بنیاد اور قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے کہا بھارت مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے، دنیا مظالم بند کرانے میں کردار ادا کرے۔ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیانات سے بھارت کی اعلیٰ سیاسی قیادت کی سوچ کی عکاسی ہوتی ہے ۔ انہوں نے بھارتی الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے رہی ہے اور اس حوالے سے اقوام متحدہ، او آئی سی سمیت کئی ممالک نے بھارتی مظالم پر شدید خدشات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارتی افواج کے مظالم کی غیر جانبدارانہ اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔ دوسری جانب بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط کا کہنا تھا ہم مشکل حالات میں ہیں لیکن جنگ کا نہیں سوچ رہے۔ پاکستان کا اوڑی واقعہ سے تعلق نہیں۔ بھارتی اخبار کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ نئی دلی پٹھانکوٹ واقعے کی طرح اوڑی واقعہ پر قبل ازوقت نتیجہ اخذ نہ کرے۔ پاکستان اپنی سرزمین کسی کے خلاف اور دہشت گردی کے لئے استعمال نہ ہونے دینے کے عزم پر قائم ہے۔ عبدالباسط نے کہا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان مرکزی مسئلہ ہے، پاکستان تمام مسائل بات چیت سے حل کرنے پر یقین رکھتا ہے تاہم کشمیری تیسرے فریق نہیں مسئلہ کشمیر کے سٹیک ہولڈر ہیں۔ کشمیر پر بات چیت میں مقامی کشمیریوں کو شامل کرنا ہو گا۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان اپنے دفاع کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہم مشکل حالات میں ہیں لیکن جنگ کا نہیں سوچ رہے۔ امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سفارت کاری میں باہمی احترام اور ہم آہنگی برقرار رکھی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا بغیر ثبوت پاکستان کے خلاف زہر اگل رہا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے دستاویزی اور تصاویری ثبوت اقوام متحدہ کو دے دئیے ہیں، مودی سرکار پاکستان کو کیا تنہا کرے گی، اپنی خیر منائے، ہم بھارت کے اصل چہرے کو تمام عالمی فورمز پر بے نقاب کریں گے، اس ضمن میں سفارتی کوششوں کو مزید تیز کیا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کے لئے جلد ہی کونسل کے ارکان سے مشاورت کی جائے گی۔ غیرملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو ہمیشہ مذاکرات کی دعوت دی اور بات چیت کے ذریعے ہی دونوں ممالک کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی اور مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی کوشش کی لیکن بھارت نے ہمیشہ ہی مذاکرات کے دروازے بند رکھے۔ ایک سوال کے جواب میں ملیحہ لودھی نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے، وہ پاکستان کو کیا تنہا کرے گا ہم اسے دنیا کے سامنے بے نقاب کرینگے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے حالات اور حقائق جاننے والی انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کو رسائی دینے سے انکار کیا اور کشمیری عوام کی حق خود ارادیت تحریک کو دہشت گردی سے جوڑنے کی ہرممکن کوشش کررہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی رہنماو¿ں سمیت جنرل سیکرٹری اقوام متحدہ بان کی مون کو فراہم کئے گئے دستاویزی اور تصویری ثبوتوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حقائق شامل ہیں۔ عالمی رہنماو¿ں نے بھی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی عظیم قربانیوں اور جدوجہد کا اعتراف کیا ہے۔علاوہ ازیں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و تشدد رکوائے۔ وہ او آئی سی کی وزراءخارجہ کونسل کے سالانہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
پاکستان