سی پیک‘ 35 ہزار سکیورٹی اہلکاروں کی تربیت مکمل‘ ذمہ داریوں کی ادائیگی شروع
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزارت دفاع کے اعلیٰ حکام نے پارلیمانی کمیٹی کو سی پیک کے لئے قائم سپیشل سکیورٹی ڈویژن کے ضابطہ کار سے آگاہ کر دیا ہے اس ضمن میں ساؤتھ اور نارتھ علاقوں کے حوالے سے سکیورٹی انتظامات کے ڈویژنز قائم کئے جا رہے ہیں۔ سکیورٹی انتطامات کے اخراجات بجلی کے صارفین سے وصول کرنے کے بارے میں حالیہ فیصلے سے آگاہ کیا گیا۔ خیال رہے کہ حال ہی میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ سی پیک کی سکیورٹی کے توانائی منصوبوں کے سلسلے میں بجلی کے صارفین سے 1 فیصد سرچارج وصول کیا جائے گا۔ ابتدائی طور پر تخمینہ ڈیڑھ لاکھ ڈالر کی وصولی کا لگایا گیا ہے اور اس ضمن میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کی ہدایات نیپرا کو ارسال کر دی گئی ہیں۔ گزشتہ روز پارلیمانی کمیٹی برائے پاک چین اقتصادی راہداری کا اجلاس چیئرمین کمیٹی مشاہد حسین سید کی صدارت میں ہوا۔ پارلیمانی کمیٹی اقتصادی راہداری کو سپیشل سکیورٹی ڈویژن کو اختیارات کے بارے میں صوبوں کی تجاویز سے آگاہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سی پیک کی سکیورٹی کیلئے 30 سے 35 ہزار سکیورٹی اہلکاروں کی تربیت مکمل اور ان کی جانب سے ذمہ داریوں کی ادائیگی شروع ہو گئی ہے۔ سی پیک سے متعلق توانائی منصوبوں اسی طرح متبادل توانائی کے منصوبوں میں پیش رفت کی رپورٹ طلب کر لی گئی ہیں۔ پارلیمانی کمیٹی نے سی پیک پر جاری کاموں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔