نواز شریف نے خود کو احتساب کیلئے پیش نہ کیا تو 30 ستمبر کو ایجی ٹیشن کا اعلان کرسکتے ہیں :عمران
لاہور (خصوصی رپورٹر) عمران خان نے کہا ہے کہ 30 ستمبر کو رائے ونڈ میں پرامن احتجاج ہو گا، کنٹینر رکھ کر لوگوں کو مشکل میں نہ ڈالا جائے۔ پنجاب پولیس نے روایتی حربے اختیار کئے تو ہمارے لوگ بھی تیاری سے آرہے ہیں بہت سخت ردعمل ہو گا۔ نواز شریف کرپشن میں پکڑے گئے ہیں وہ خود کو احتساب کے لئے پیش کریں اور مسلم لیگ ن ان کی جگہ کسی اور کو وزیراعظم لے آئے۔ وہ مقامی کلب میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر جہانگیر ترین، نعیم الحق، عبدالعلیم خان، سید صمصام بخاری، فرحت عباس، ڈاکٹر شاہد صدیق اور نذیر چوہان بھی موجود تھے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ نواز شریف کو سزا نہ ملی تو پاکستان کی تباہی ہو گی اور اداروں کی کریڈیبلٹی ختم ہو جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے کبھی حکومت کے استعفے کا مطالبہ نہیں کیا۔ وہ ایجی ٹیشن نہیں پرامن احتجاج کر رہے ہیں تاہم وزیراعظم نواز شریف نے خود کو احتساب کے لئے پیش نہ کیا تو ہم 30 ستمبر کو احتجاجی تحریک کا اعلان بھی کر سکتے ہیں۔ عمران نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کی اور کہا کہ ساری کشمیری قوم کا اب ایک ہی نعرہ ہے ’’آزادی‘‘ بھارتی حکمرانوں نے پاکستان کے خلاف کوئی غلط قدم اٹھایا پاکستانی قوم متحد ہو کر اس کا منو توڑ جواب دے گی۔ ہم نواز شریف کی کرپشن کے خلاف ہیں اور اس کے خلاف تحریک چلتی رہے گی لیکن بھارت کے خلاف ہم سب اکٹھے ہیں۔ آنے والے الیکش میں مسلم لیگ ن کے خلاف انتخابی اتحاد بنائے جانے یا سیٹ ایڈجسٹ منٹ کئے جانے کے سوال کو انہوں نے قبل از وقت قرار دیا اور کہا کہ ابھی ہم نے اس پر غور نہیں کیا۔ ان سے پوچھا گیا کہ ماضی میں بڑی سیاسی جماعت کے رہنما حکمران جماعت کے خلاف اتحاد قائم کرنے کے لئے دیگر اپوزیشن جماعتوں کے پاس چل کر دعوت دینے جاتے رہے ہیں کیا آپ بھی ایسا کریں گے عمران خان نے تلخی سے جواب دیا ’’میں کیوں کسی کے پاؤں پڑوں، کیا میرے ذاتی پیسے ہیں جو حکمرانوں نے چوری کئے ہیں‘‘۔ سب کو حکمرانوں کی کرپشن کے خلاف نکلنا چاہئے۔ آئی این پی اور نجی ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہا کہ رائے ونڈ مارچ میں عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر نظر آئے گا، حکمرانوں کو پانامہ لیکس کا ایشو دفن نہیں کرنے دینگے۔ عمران خان نے شیخ رشید سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے رائے ونڈ مارچ پر تبادلہ خیال کیا اور انہیں رائے ونڈ مارچ میں شرکت کی دعوت دی۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان سیاسی، مذہبی جماعتوں کی مارچ میں شرکت سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ شیخ رشید نے کہا کہ حکمرانوں کے احتساب پر تمام اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں، حکمران لاکھ بہانے بنائیں،پانامہ لیکس ان کے گلے پڑچکا ہے۔ صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں ہمارے ساتھ ہیں۔ پوری اپوزیشن پانامہ لیکس کے معاملہ پر متفق ہے۔ صرف پی ٹی آئی کے پاس ہی اصل سٹریٹ پاور ہے۔ حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ نہیں رکے گا۔ ہمارے جہاد پر پاکستان کے مستقبل کا انحصار ہے۔ شہر بند کرنے کا ابھی تک کوئی پلان نہیں۔ کچھ ہوا تو ذمہ دار پنجاب حکومت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ طاہر القادری سے کوئی ناراضی نہیں ہے۔ دریں اثنا ٹویٹر پیغام میں عمران خان نے کہا لائن آف کنٹرول پر صورتحال انتہائی کشیدہ ہے اور وزیراعظم لندن میں شاپنگ میں مصروف ہیں۔علاوہ ازیں عمران نے کسانوں کی گرفتاریوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملکی تاریخ میں کسانوں کے خلاف اتنا سخت گیر رویہ کسی حکومت نے اختیار نہیں کیا۔ مسلم لیگ ن کسانوں کے معاشی قتل کے بعد ان کی سیاسی حقوق بھی غصب کرنا چاہتی ہے۔ بھارت میں کسان خوشحال اور پاکستان میں خوار ہو رہے ہیں۔ گرفتار کسان فوری رہا نہ کئے گئے تو تحریک انصاف اپنا لائحہ عمل دے گی۔ ہم آمرانہ طرز حکومت قبول کریں گے نہ اس کی اجازت دیں گے۔ کسان بھی اپنے حق کیلئے رائیونڈ مارچ میں شریک ہوں۔ دوسری جانب تحریک انصاف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن ملک میں کرپشن کے خاتمے نہیں اس کے فروغ کی پالیسی پر چل رہی ہے، پانامہ لیکس کی شفاف تحقیقات حکمرانوں کی سیاسی موت ہے اس لئے ا حتساب سے بھاگ رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار شاہ محمود قریشی، چودھری محمد سرور، اعجاز احمد چودھری نے کنونشن سے خطاب میں کیا۔ جس کا اہتمام سردار کامل عمر نے کیا تھا۔ عمران خان کی صدارت میں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ 30ستمبر کو نماز جمعہ کی ادئیگی رائے ونڈ میں کی جائے گی۔ تحریک انصاف علماء مشائخ ونگ کے سربراہ مفتی محمد سعید خان امامت کریں گے۔ نماز جمعہ کے بعد ملکی ترقی اور استحکام کیلئے خصوصی دعائیں کی جائیں گی۔